"یوکابد" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 3: سطر 3:
| تعليق الصورة =
| تعليق الصورة =
}}
}}
[[موسیٰ (مذہبی شخصیت)|موسیٰ]] کی والدہ کا نام [[یوخابذ]] آتا ہے اردو میں اس کو '''یوکابد''' لکھتے ہیں<ref>تفسیر ذخیرۃ الجنان:سرفراز خان صفدر</ref><br />
[[موسیٰ (مذہبی شخصیت)|موسیٰ]] کی والدہ کا نام [[یوخابذ]] آتا ہے اردو میں اس کو '''یوکابد''' لکھتے ہیں<ref>تفسیر ذخیرۃ الجنان:سرفراز خان صفدر</ref><br/>
موسیٰ کی ماں کا نام یوخابذ تھا۔<ref>الکامل: دارالکتاب العربی بیروت</ref> امام عبد الرحمان بن علی الجوزی نے لکھا ہے کہ ان ماں کا نام یوخابذ تھا۔<ref>المنتظم‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت</ref>
موسیٰ کی ماں کا نام یوخابذ تھا۔<ref>الکامل: دارالکتاب العربی بیروت</ref> امام عبد الرحمان بن علی الجوزی نے لکھا ہے کہ ان ماں کا نام یوخابذ تھا۔<ref>المنتظم‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت</ref>
*علامہ سید محمود آلوسی لکھتے ہیں
* علامہ سید محمود آلوسی لکھتے ہیں
ایک قول ہے کہ ان کا نام محیانۃ بنت یصھر بن لاوی ہے ‘ ایک قول ہے ان کا نام یوخابذ ہے ایک قول یارخا ہے ایک قول یارخت ہے ‘ اور ان کے علاوہ بھی اقوال ہیں۔<ref>روح المعانی جز ٠2 ص 86‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت</ref><ref>تفسیر تبیان القرآن ،غلام رسول سعیدی، القصص، 7</ref>
ایک قول ہے کہ ان کا نام محیانۃ بنت یصھر بن لاوی ہے ‘ ایک قول ہے ان کا نام یوخابذ ہے ایک قول یارخا ہے ایک قول یارخت ہے ‘ اور ان کے علاوہ بھی اقوال ہیں۔<ref>روح المعانی جز ٠2 ص 86‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت</ref><ref>تفسیر تبیان القرآن ،غلام رسول سعیدی، القصص، 7</ref>


'''یوخابذ''' یا یوکابد کا قرآن میں ام موسی کے الفاظ سے دو مرتبہ استعمال ہوا
'''یوخابذ''' یا یوکابد کا قرآن میں ام موسی کے الفاظ سے دو مرتبہ استعمال ہوا
**{{قرآن-سورہ 28 آیت 7}}
** {{قرآن-سورہ 28 آیت 7}}
**{{قرآن-سورہ 28 آیت 10}}
** {{قرآن-سورہ 28 آیت 10}}
ان کے نام میں بہت اختلاف ہے
ان کے نام میں بہت اختلاف ہے
* علامہ قرطبی نے لکھا ہے کہ امام سہیلی نے کہا کہ حضرت موسیٰ کی ماں کا نام ایارخا تھا اور ایک قول ایارخت ہے‘ اور علامہ ثعلبی نے کہا ان کا نام لوحابنت ھاندبن لاوی بن یعقوب تھا۔<ref>الجامع لاحکام القرآن جز 31 ص 232‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت</ref>
* علامہ قرطبی نے لکھا ہے کہ امام سہیلی نے کہا کہ حضرت موسیٰ کی ماں کا نام ایارخا تھا اور ایک قول ایارخت ہے‘ اور علامہ ثعلبی نے کہا ان کا نام لوحابنت ھاندبن لاوی بن یعقوب تھا۔<ref>الجامع لاحکام القرآن جز 31 ص 232‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت</ref>
سطر 17: سطر 17:


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات|2}}

{{اسلام میں مکرم خواتین}}
{{اسلام میں مکرم خواتین}}


{{اقوام وشخصیات قرآن}}
{{اقوام وشخصیات قرآن}}
{{اسماء وشخصیات قرآن}}
{{اسماء وشخصیات قرآن}}

[[زمرہ:عہد نامہ قدیم کی مقدسات]]
[[زمرہ:یہودیت اور خواتین]]
[[زمرہ:ہارون]]
[[زمرہ:قدیم مصری یہودی]]
[[زمرہ:اسلام میں بائبل کی شخصیات]]
[[زمرہ:اسلام میں بائبل کی شخصیات]]
[[زمرہ:کتاب خروج]]
[[زمرہ:موسیٰ]]
[[زمرہ:شخصیات تورات]]
[[زمرہ:شخصیات تورات]]
[[زمرہ:عبرانی بائبل میں مذکور خواتین]]
[[زمرہ:عبرانی بائبل میں مذکور خواتین]]
[[زمرہ:عہد نامہ قدیم کی مقدسات]]
[[زمرہ:عہد نامہ قدیم میں خواتین]]
[[زمرہ:عہد نامہ قدیم میں خواتین]]
[[زمرہ:قدیم مصری یہودی]]
[[زمرہ:کتاب خروج]]
[[زمرہ:موسیٰ]]
[[زمرہ:یہودیت اور خواتین]]
[[زمرہ:ہارون]]

نسخہ بمطابق 01:36، 24 مارچ 2018ء

یوکابد
 

معلومات شخصیت
شوہر عمران/عمرام[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد موسیٰ[1][2]،  ہارون[1][2]،  مریم[1][2]،  موسیٰ ابن عمران[3]،  ہارون علیہ السلام[4]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد لاوی[2]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

موسیٰ کی والدہ کا نام یوخابذ آتا ہے اردو میں اس کو یوکابد لکھتے ہیں[5]
موسیٰ کی ماں کا نام یوخابذ تھا۔[6] امام عبد الرحمان بن علی الجوزی نے لکھا ہے کہ ان ماں کا نام یوخابذ تھا۔[7]

  • علامہ سید محمود آلوسی لکھتے ہیں

ایک قول ہے کہ ان کا نام محیانۃ بنت یصھر بن لاوی ہے ‘ ایک قول ہے ان کا نام یوخابذ ہے ایک قول یارخا ہے ایک قول یارخت ہے ‘ اور ان کے علاوہ بھی اقوال ہیں۔[8][9]

یوخابذ یا یوکابد کا قرآن میں ام موسی کے الفاظ سے دو مرتبہ استعمال ہوا

    • وَأَوْحَيْنَا إِلَى أُمِّ مُوسَى أَنْ أَرْضِعِيهِ فَإِذَا خِفْتِ عَلَيْهِ فَأَلْقِيهِ فِي الْيَمِّ وَلَا تَخَافِي وَلَا تَحْزَنِي إِنَّا رَادُّوهُ إِلَيْكِ وَجَاعِلُوهُ مِنَ الْمُرْسَلِينَ
    • وَأَصْبَحَ فُؤَادُ أُمِّ مُوسَى فَارِغًا إِن كَادَتْ لَتُبْدِي بِهِ لَوْلَا أَن رَّبَطْنَا عَلَى قَلْبِهَا لِتَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ

ان کے نام میں بہت اختلاف ہے

  • علامہ قرطبی نے لکھا ہے کہ امام سہیلی نے کہا کہ حضرت موسیٰ کی ماں کا نام ایارخا تھا اور ایک قول ایارخت ہے‘ اور علامہ ثعلبی نے کہا ان کا نام لوحابنت ھاندبن لاوی بن یعقوب تھا۔[10]
  • امام بغوی نے لکھا ہے‘ ان کا نام یوحانذبنت لاوی بن یعقوب تھا۔[11]
  • امام ابو جعفر محمد بن جریر طبری نے لکھا ہے کہ حضرت موسیٰ کی ماں کا نام اناحید تھا[12] امام ابو الکر محمد ابن الاثیر الجزری نے لکھا ہے حضرت موسیٰ کی ماں کا نام یوخابذ تھا۔[13]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب عنوان : Еврейская энциклопедия — ناشر: بروخوف و یفروں
  2. ^ ا ب پ فصل: 26 — عنوان : בְּמִדְבַּר — باب: 59
  3. فصل: 26
  4. فصل: 26
  5. تفسیر ذخیرۃ الجنان:سرفراز خان صفدر
  6. الکامل: دارالکتاب العربی بیروت
  7. المنتظم‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت
  8. روح المعانی جز ٠2 ص 86‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت
  9. تفسیر تبیان القرآن ،غلام رسول سعیدی، القصص، 7
  10. الجامع لاحکام القرآن جز 31 ص 232‘ مطبوعہ دارالفکر بیروت
  11. معالم التنزیل ج 3 ص 425‘ داراحیاء التراث العربی بیروت
  12. تاریخ طبری ج 1 ص 173‘ مطبوعہ مؤسسۃ العلمی اللمطبوعات بیروت
  13. الکامل جلد 1ص 59‘ دارالکتاب العربی بیروت