"بچوں کی دیکھ ریکھ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات/روابط کی درستی
سطر 9: سطر 9:
{{حوالہ جات|2}}
{{حوالہ جات|2}}
[[زمرہ:گھریلو معاشیات]]
[[زمرہ:گھریلو معاشیات]]
[[زمرہ:بچوں کی دیکھ ریکھ]]
[[زمرہ:خاندانی معاشیات]]

نسخہ بمطابق 16:11، 1 اپریل 2018ء

بچوں کی دیکھ ریکھ، بچوں کا خیال رکھنا یا دن کی دیکھ ریکھ (جیساکہ انگریزی میں لفظ ڈے کیئر مستعمل ہے)، کسی ایک بچے یا کچھ بچوں کی دیکھ ریکھ اور نگرانی کا نام ہے۔ عام طور سے ایسی بچوں کی دیکھ ریکھ چھ ہفتے کی عمر سے لے کر تیرہ سال تک جاری رہتی ہے۔ بچوں کی دیکھ ریکھ ایک وسیع موضوع ہے جس میں کئی پیشے ور، ادارہ جات، سیاق و سباق، اساتذہ یا دیگر خدمات فراہم کنندے شامل ہو سکتے ہیں۔ ابتدائی بچوں کی دیکھ ریکھ ایک مساوی طور پر اہم اور اکثر بچوں کی ترقی میں کم توجہ دیا گیا عنصر ہے۔ بچوں کی دیکھ ریکھ کی خدمات فراہم کنندے بچوں کے پہلے اساتذہ بن سکتے ہیں اور اسی وجہ سے یہ لوگ ابتدائی بچوں کی تعلیم کا اہم حصہ ہیں۔ کم عمری سے ہی اعلٰی درجے کی توجہ آگے چل بچوں کی ترقی میں کافی معاون ہو سکتی ہے۔

بچوں کی عدم دیکھ ریکھ کا خراب نتیجہ

بھارت میں سال 2008ء سے 2015ء کے درمیان ہر روز اوسطاً 2،137 نوزائیدہ بچوں کی موت ہوئی ہے۔ اسے بچوں کی عدم دیکھ ریکھ کا ہی ایک خراب نتیجہ مانا گیا ہے۔[1]

ہسپتال سے چھٹی دیئے جانے سے پہلے، ڈاکٹر کے ذریعہ نوزائیدہ بچے کی جانچ کی جانی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وہ گھر جانے کے لیے پوری طرح سے صحت مند ہے۔ ان ابتدائی جانچوں کا مقصد ایسے پیدائشی خدشات کا پتہ لگانا نیز دیگر اہم نوزائیدہ کے حالات کا پتہ لگانا ہے جن کے لیے اور زیادہ طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہوسکتی ہے تاہم ان ابتدائی جانچوں سے پیدائشی و دیگر صحت کے سبھی مسائل کا پتہ نہیں لگایا جاسکتا ہے اور ان میں سے کچھ کا بعد میں پتہ چل سکتا ہے، جس کے لیے بچوں کے متعلقین کا مستعد ہونا ضروری ہے۔ [2]

حوالہ جات