"فارس کی اسلامی فتح" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: اضافہ سانچہ ناوبکس {{قدیم میسوپوٹیمیا}}
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:ابتدائی مسلم فتوحات
سطر 20: سطر 20:


== تاریخ ==
== تاریخ ==
[[قادسیہ کی لڑائی|قادسیہ]] اور [[نہاوند کی لڑائی]] کے بعد عرب مسلمانوں نے [[ایران]] پر قبضہ کر لیا یوں [[خلیفہ دوم]] [[عمر فاروق]] کے دور میں ایران فتح ہو گیا۔ ایران میں [[ساسانی سلطنت]] بھی اپنے انجام کو پہنچی۔ اس کے ساتھ ہی [[زرتشتیت]] کا ایران سے خاتمہ ہو گیا۔
[[قادسیہ کی لڑائی|قادسیہ]] اور [[نہاوند کی لڑائی]] کے بعد عرب مسلمانوں نے [[ایران]] پر قبضہ کر لیا یوں [[خلیفہ دوم]] [[عمر فاروق]] کے دور میں ایران فتح ہو گیا۔ ایران میں [[ساسانی سلطنت]] بھی اپنے انجام کو پہنچی۔ اس کے ساتھ ہی [[زرتشتیت]] کا ایران سے خاتمہ ہو گیا۔
== پس منظر ==
== پس منظر ==
ایران کی ساسانی سلطنت کئی دہائیوں سے اپنے دشمنوں کے ساتھ نبردآزما تھی جس کی وجہ سے اس نے اپنی افرادی قوت کھو دی تھی۔ سیاسی انحطاط وجہ سے سلطنت مزید کمزور ہو گئی۔ عرب مسلمانوں نے 633 میں [[بین النہرین]] پر خالد بن ولید کی سربراہی میں حملہ کیا۔ بین النہرین ساسانی سلطنت کا سیاسی اور ثقافتی گڑھ تھا۔ دوسرا مرتبہ سعد بن ابی وقاص کی سربراہی میں 636 میں کیا گیا جو قادسیہ کی لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔<ref>[https://books.google.com/books?id=WLY4GML3GBoC&pg=PA180 Between Memory and Desire: The Middle East in a Troubled Age - R. Stephen Humphreys - Google Books<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس کے ساتھ ہی ساسانی سلطنت کا مغربی ایران پہ قنضہ ختم ہو گیا۔ 642 میں خلیفہ دوم نے ساسانی سلطنت پر قبضے کا حکم دیا اور 651 تک عرب مسلمانوں نے اسے مکمل فتح کر لیا۔<ref>[http://www.iranicaonline.org/articles/arab-ii ʿARAB ii. Arab conquest of Iran – Encyclopaedia Iranica<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
ایران کی ساسانی سلطنت کئی دہائیوں سے اپنے دشمنوں کے ساتھ نبردآزما تھی جس کی وجہ سے اس نے اپنی افرادی قوت کھو دی تھی۔ سیاسی انحطاط وجہ سے سلطنت مزید کمزور ہو گئی۔ عرب مسلمانوں نے 633 میں [[بین النہرین]] پر خالد بن ولید کی سربراہی میں حملہ کیا۔ بین النہرین ساسانی سلطنت کا سیاسی اور ثقافتی گڑھ تھا۔ دوسرا مرتبہ سعد بن ابی وقاص کی سربراہی میں 636 میں کیا گیا جو قادسیہ کی لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔<ref>[https://books.google.com/books?id=WLY4GML3GBoC&pg=PA180 Between Memory and Desire: The Middle East in a Troubled Age - R. Stephen Humphreys - Google Books<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس کے ساتھ ہی ساسانی سلطنت کا مغربی ایران پہ قنضہ ختم ہو گیا۔ 642 میں خلیفہ دوم نے ساسانی سلطنت پر قبضے کا حکم دیا اور 651 تک عرب مسلمانوں نے اسے مکمل فتح کر لیا۔<ref>[http://www.iranicaonline.org/articles/arab-ii ʿARAB ii. Arab conquest of Iran – Encyclopaedia Iranica<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
سطر 27: سطر 27:
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{پہلی صدی ہجری میں جنگیں |}}
{{پہلی صدی ہجری میں جنگیں |}}

{{موضوعات عراق}}
{{موضوعات عراق}}
{{قدیم میسوپوٹیمیا}}
{{قدیم میسوپوٹیمیا}}

[[زمرہ:ایران میں ساتویں صدی]]
[[زمرہ:ابتدائی مسلم فتوحات]]
[[زمرہ:اسلامی فتوحات]]
[[زمرہ:اسلامی فتوحات]]
[[زمرہ:ایران میں ساتویں صدی]]
[[زمرہ:تاریخ مغربی ایشیا]]
[[زمرہ:تاریخ مغربی ایشیا]]
[[زمرہ:فارس کی اسلامی فتوحات]]
[[زمرہ:فارس کی اسلامی فتوحات]]

نسخہ بمطابق 10:33، 11 اپریل 2018ء

ایران کی اسلامی فتح
تاریخ 633-454
جگہ بین النہرین، قادسیہ، ایران
نتیجہ ساسانی سلطنت کا خاتمہ
لڑنے والے
عرب
ایرانی

تاریخ

قادسیہ اور نہاوند کی لڑائی کے بعد عرب مسلمانوں نے ایران پر قبضہ کر لیا یوں خلیفہ دوم عمر فاروق کے دور میں ایران فتح ہو گیا۔ ایران میں ساسانی سلطنت بھی اپنے انجام کو پہنچی۔ اس کے ساتھ ہی زرتشتیت کا ایران سے خاتمہ ہو گیا۔

پس منظر

ایران کی ساسانی سلطنت کئی دہائیوں سے اپنے دشمنوں کے ساتھ نبردآزما تھی جس کی وجہ سے اس نے اپنی افرادی قوت کھو دی تھی۔ سیاسی انحطاط وجہ سے سلطنت مزید کمزور ہو گئی۔ عرب مسلمانوں نے 633 میں بین النہرین پر خالد بن ولید کی سربراہی میں حملہ کیا۔ بین النہرین ساسانی سلطنت کا سیاسی اور ثقافتی گڑھ تھا۔ دوسرا مرتبہ سعد بن ابی وقاص کی سربراہی میں 636 میں کیا گیا جو قادسیہ کی لڑائی کے نام سے مشہور ہے۔[1] اس کے ساتھ ہی ساسانی سلطنت کا مغربی ایران پہ قنضہ ختم ہو گیا۔ 642 میں خلیفہ دوم نے ساسانی سلطنت پر قبضے کا حکم دیا اور 651 تک عرب مسلمانوں نے اسے مکمل فتح کر لیا۔[2]

حوالہ جات