"غلام مصطفٰی خان (گلوکار)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«{{Infobox musical artist |honorific_prefix=Ustad |name = غلام مصطفٰی خان |image = |caption = |im...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 18:00، 31 مئی 2018ء

غلام مصطفٰی خان
پیدائش (1931-03-03) 3 مارچ 1931 (عمر 93 برس)
تعلقبدایوں, اتر پردیش, بھارت
اصنافہندوستانی کلاسیکی موسیقی
پیشےگلوکار
سالہائے فعالیت1952 – Present
ریکارڈ لیبلSaregama, Tips Music, Magnasound Media, Universal Music, Sony Music, T Series, Saga Music, Nimbus Records, Navras Records.
ویب سائٹOfficial site

غلام مصطفٰی خان ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے گلوکار ہیں۔ اُنہیں 1991ء میں پدم شری 2006ء میں پدم بھوشن اور 2018ء میں پدم وبھوشن کے اعزازات سے نوازا گیا۔ 2003ء میں اُنہیں سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔

ابتدائی زندگی

وہ 3 مارچ 1931ء کو اتر پردیش کے شہر بدایوں میں پیدا ہوئے۔ اُن کی والدہ استاد عنایت حسین خان کی صاحبزادی تھیں اور موسیقی اُن کے خاندان کی میراث تھی۔ عنایت حسین خان واجد علی شاہ کے زمانے کے موسیقات تھے اور گوالیر گھرانہ کے بانی حدو خان کے داماد تھے۔

چونکہ غلام مصطفٰی خان کے والد اور والدہ دونوں اِنیہں گلوکار بنانا چاہتے تھے اس لیے اِن کی موسیقی کی تعلیم بہت چھوٹی عمر میں ہی شروع کر دی گئی جب وہ صفر دھن یاد کر سکتے تھے الفاظ کے معنے نہیں سمجھ سکتے تھے۔ اپنے والد کے بعد اُنہوں نے استاد فدا حسین خان اور پھر نثار حسین خان سے تعلیم حاصل کی۔

اُس وقت ہر شہر میں وکٹوریہ گارڈن ہوتا تھا اور یہ روایت تھی کہ موسیقی میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کے سامنے اپنا پہلی ہنرسازی کرشن جنم اشٹمی کے وقت دکھاتے تھے۔ علی مقصود جو کہ شہر کے منتظم اعلی تھے ہر سال یہ تقریب منعقد کرتے تھے۔ اُنہوں نے غلام مصطفٰی خان کو 8 سال کی عمر میں وہاں اپنا ہنر پیش کرنے کی دعوت دی۔ اُن کے کزن حفیظ احمد خان آکاش وانی میں ملازم تھے۔

کیرئیر

اُنہوں نے اپنا پہلا فلمی گانا میراٹھی زبان میں 1951ء میں گایا۔ پھر اُنہوں نے میراٹھی اور گجراتی فلموں میں گانا شروع کر دیا۔ اُنہوں نے اپنی 70 سے زیادہ دستاوزی فلموں میں اپنی آواز کا جادو جگایا اور بہت سے قومی اور بین القوامی اعزازات حاصل کیے۔اُنہوں نے پورے بھارت اور یورپ میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اُن کے شاگردوں میں آشا بھوسلے، منا ڈے، کمل باڑت، وحیدہ رحمن، رانی مکرجی، گیتا دت، اے آر رحمان، ہری ہرن، شان، سونو نگم، ثنا موئدوٹی، ساگاریکا، الیشا چنائی اور شلپا راوْ شامل ہیں۔ اُنہوں نے اپنے چاروں بیٹوں کو بھی موسیقی کی تعلیم دی اور وہ بھی پیشہ وارنہ گلوکار ہیں۔ اُن کے پوتے فیض اور عامر نے بھی اُن سے تعلیم حاصل کی۔ کوک اسٹوڈیو میں اے آر رحمان نے اپنے 82 سالہ استاد اور اُن کے چاروں صاحبزادوں اور 12 سالہ پوتے فیض کے ساتھ فن کا مظاہرہ کیا۔

ذاتی زندگی

اُنہوں نے پدم بھوشن یافتہ گلوکار مشتاق حسین خان کی صاحبزادی آمینہ بیگم سے شادی کی۔ اُن کے چار بیٹے، مرتظیٰ مصطفٰی، قادر مصطفٰی، ربّانی مصطفٰی اور حسن مصطفٰی ہیں۔ وہ کلاسیکی گلوکار راشد خان کے استاد ہیں اور ممبئی مہاراشٹر میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے ہیں۔

اعزازات

بیرونی روابط