"مجلس شوریٰ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م اضافہ خانہ معلومات > (بدرخواست صارف:BukhariSaeed)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 25: سطر 25:
|leader5=[[عمران خان]]<br>[[پاکستان تحریک انصاف]]
|leader5=[[عمران خان]]<br>[[پاکستان تحریک انصاف]]
|election5=17 August 2018
|election5=17 August 2018
|leader6_type=[[قائد حزب اختلاف، پاکستان]]
|leader6_type=[[قائد حزب اختلاف، ایوان بالا پاکستان]]
|leader6=[[شیری رحمان]]<br/>[[پاکستان پیپلز پارٹی]]
|leader6=[[شیری رحمان]]<br/>[[پاکستان پیپلز پارٹی]]
|election6=22 March 2018
|election6=22 March 2018
|leader7_type=[[قائد حزب اختلاف، پاکستان]]
|leader7_type=[[قائد حزب اختلاف، ایوان زیریں پاکستان]]
|leader7=[[Vacant]]<!-- [[شہباز شریف]]<br/>[[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] -->
|leader7=[[Vacant]]<!-- [[شہباز شریف]]<br/>[[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] -->
|election7=17 August 2018
|election7=17 August 2018

نسخہ بمطابق 13:15، 22 اگست 2018ء

مجلس شوریٰ پاکستان
پارلیمان پاکستان
مجلس شوریٰ پاکستان
قسم
قسم
Bicameral
ایوانایوان بالا پاکستان
قومی اسمبلی پاکستان
قیادت
ممنون حسین
از 9 September 2013
Vacant
از 12 March 2015
Vacant
از 17 August 2018
ساخت
نشستیں446 Parliamentarians
104 Senators
342 MNAs
حکومت پاکستان (179)

Grand Opposition Alliance (151)

Vacant (12)

انتخابات
Single Transferable Vote
Mixed member majoritarian (First past the post for most seats, 60 seats reserved for women and 10 seats reserved for religious minorities by متناسب نمائندگی)
ایوان بالا پاکستان پچھلے انتخابات
3 March 2018
قومی اسمبلی پاکستان پچھلے انتخابات
پاکستان کے عام انتخابات، 2018ء
مقام ملاقات
Parliament House Building
اسلام آباد، پاکستان
ویب سائٹ
www.na.gov.pk
www.senate.gov.pk
سلسلہ مضامین
سیاست و حکومت
پاکستان
آئین
مجلس شوریٰ پاکستان

مجلس شوریٰ یا پارلیمینٹ پاکستان میں وفاقی سطح پر اعلی ترین قانون ساز ادارہ ہے۔ اس ادارے میں دو ایوان شامل ہیں؛ ایوانِ زیریں یا قومی اسمبلی اور ایوانِ بالا یا سینیٹ۔ آئین پاکستان کی دفعہ 50 کے تحت صدر بھی مجلس شوریٰ کا حصہ ہیں۔

آئینِ پاکستان میں پہلے صدر مملکت کو اختیار تھا کہ وہ ایوانِ زیریں کو برطرف کر دیں مگر اس آئین میں ترمیم کے بعد اب صدر مملکت کو مخصوص حالات میں ایوانِ زیریں کو برطرف کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ ایوانِ زیریں کی طرح ایوانِ بالا اس سے مستثنیٰ ہے اور صدر اسے برطرف نہیں کر سکتا۔

ایوانِ زیریں / قومی اسمبلی

پاکستان کی قومی اسمبلی مجلس شوریٰ کا ایوان زیریں ہے۔ اس میں کُل 342 نشستیں ہیں جن میں سے 272 نشستوں پر براہِ راست انتخابات کے ذریعے ارکان منتخب ہوتے ہیں۔ 60 نشستیں خواتین کے لیے اور 10 اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔ گوکہ خواتیں کے لیے کچھ نشستیں مخصوص ہیں جن پر مرد منتخب نہیں ہوسکتے، عمومی نشستوں پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے اور ان پر مرد و خواتین دونوں انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

ایوانِ بالا /سینیٹ

پاکستان کی سینیٹ مجلس شوریٰ کا ایوانِ بالا ہے۔ اس میں کُل 100 نشستیں ہیں اور 2008 میں ان میں سے 18 نشستوں پر خواتین ہیں۔ آئین کے مطابق صدر سینیٹ کو برطرف نہیں کر سکتے۔ سینیٹ کے انتخابات براہِ راست نہیں ہوتے اور انھیں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان منتخب کرتے ہیں۔