"گینڈا" کے نسخوں کے درمیان فرق
Xqbot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م [r2.5.2] روبالہ ترمیم: ku:Kerkedan |
Kgsbot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م r2.6.5) (روبالہ جمع: ml:കാണ്ടാമൃഗം |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
[[hu:Orrszarvúfélék]] |
[[hu:Orrszarvúfélék]] |
||
[[mk:Носорог]] |
[[mk:Носорог]] |
||
[[ml:കാണ്ടാമൃഗം]] |
|||
[[mr:गेंडा]] |
[[mr:गेंडा]] |
||
[[ms:Badak sumbu]] |
[[ms:Badak sumbu]] |
نسخہ بمطابق 11:38، 7 دسمبر 2010ء
یہ انتہائی طاقتور اور خطرناک جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ دنیا میں اس کی پانچ مختلف اقسام پائی جاتی ہیں۔ جن میں سے دو کا تعلق افریقہ سے ہے جبکہ باقی تین اقسام جنوبی ایشیاء میں پائی جاتی ہیں۔ پانچ میں سے تین اقسام یعنی جاون، سماترا اور کالا گینڈا انتہائی خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم اس کے خطرناک ہونے کے باوجود اس کی نسل تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ خصوصاً بھارت میں اس کی تعداد 2،700 سے بھی کم رہ گئی ہے۔ جبکہ سفید گینڈا بھی کم یاب ہوتا جارہا ہے اس لئے اس کو بھی اُن جانوروں میں شامل کرلیا گیا ہے کہ جن کی نسل کو خطرہ لاحق ہے۔ اس وقت پوری دنیا میں صرف 14،500 سفید گینڈے موجود ہیں۔
گینڈا جانوروں کے اس قبیل سے تعلق رکھتا ہے جوکہ نہایت جسیم و تنومند ہوتے ہیں۔ نباتات خور ہونے کے باوجود اس کا کم از کم وزن ایک ٹن تو ہوتا ہی ہے جبکہ اس کی کھال، اس کی ڈھال کا کام بھی دیتی ہے اور اس کی کھال کی کم از کم موٹائی 1.5سینٹی میٹر سے 5سینٹی میٹر تک ہوتی ہے۔