"ذکر (اسلام)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
ذکر سے مراد اللہ تعالی کو یاد کرنا ہے۔ اور عبادات دین اسلام میں سے ایک عبادت ہے۔ قرآن مجید میں آتا ہے اے ایمان والو ! اللہ کا ذکر بہت زیادہ کیا کرو اور صبح وشام اس کی تسبیح کیا کرو (احزاب : ۴۱-۴۲)اس کے علادہ بھی بہت سی آیات میں ذکر کا حکم آیا ہے ۔ حضرت ابی ہریرہ سے مروی ہے کہ رسول الله صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حق تعالی کا فرمان ہے کہ میں بندے کے ساتھ وہی معاملہ کرتا ہوں جیسا که وہ میرے ساتھ گمان کرتا ہے اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگروہ میرا مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتریعنی فرشتوں کے مجمع میں تذکرہ کرتا ہوں اور اگر بندہ میری طرف ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ بڑھاتا ہے تو میں دو ہاتھ بڑھتا ہوں۔
ذکر سے مراد اللہ تعالی کو یاد کرنا ہے۔ اور عبادات دین اسلام میں سے ایک عبادت ہے۔ قرآن مجید میں آتا ہے اے ایمان والو ! اللہ کا ذکر بہت زیادہ کیا کرو اور صبح وشام اس کی تسبیح کیا کرو (احزاب : ۴۱-۴۲)اس کے علادہ بھی بہت سی آیات میں ذکر کا حکم آیا ہے ۔ حضرت ابی ہریرہ سے مروی ہے کہ رسول الله صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حق تعالی کا فرمان ہے کہ میں بندے کے ساتھ وہی معاملہ کرتا ہوں جیسا که وہ میرے ساتھ گمان کرتا ہے اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگروہ میرا مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتریعنی فرشتوں کے مجمع میں تذکرہ کرتا ہوں اور اگر بندہ میری طرف ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ بڑھاتا ہے تو میں دو ہاتھ بڑھتا ہوں۔
[[زمرہ:اسلامی عقائد اور اصول]]
[[زمرہ:عربی الفاظ اور جملے]]
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
[[زمرہ:تصوف]]

نسخہ بمطابق 09:40، 21 اکتوبر 2018ء

ذکر سے مراد اللہ تعالی کو یاد کرنا ہے۔ اور عبادات دین اسلام میں سے ایک عبادت ہے۔ قرآن مجید میں آتا ہے اے ایمان والو ! اللہ کا ذکر بہت زیادہ کیا کرو اور صبح وشام اس کی تسبیح کیا کرو (احزاب : ۴۱-۴۲)اس کے علادہ بھی بہت سی آیات میں ذکر کا حکم آیا ہے ۔ حضرت ابی ہریرہ سے مروی ہے کہ رسول الله صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حق تعالی کا فرمان ہے کہ میں بندے کے ساتھ وہی معاملہ کرتا ہوں جیسا که وہ میرے ساتھ گمان کرتا ہے اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں پس اگر وہ مجھے اپنے دل میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کو اپنے دل میں یاد کرتا ہوں اور اگروہ میرا مجمع میں ذکر کرتا ہے تو میں اس مجمع سے بہتریعنی فرشتوں کے مجمع میں تذکرہ کرتا ہوں اور اگر بندہ میری طرف ایک بالشت متوجہ ہوتا ہے تو میں ایک ہاتھ اس کی طرف متوجہ ہوتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ بڑھاتا ہے تو میں دو ہاتھ بڑھتا ہوں۔