"چانکیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
درستی |
م خودکار: یوآرایل کی آرکائیو سازی |
||
سطر 16: | سطر 16: | ||
| footnotes = |
| footnotes = |
||
}} |
}} |
||
'''چانکیہ''' : ({{audio|Chanakya.ogg|تلفظ}}; c. 370 – c. 283 قبل مسیح)<ref name="SKAgarwal2008">{{cite book | author=S. K. Agarwal | title=Towards Improving Governance | url=http://books.google.com/books?id=1nIkFqh_TmEC&pg=PA17 | accessdate=2012-06-06 | date=1 September 2008 | publisher=Academic Foundation | isbn=978-81-7188-666-1 | page=17}}</ref> [[چندر گپت موریا]] کا اتالیق اور وزیر اعظم تھا۔ اس کا اصلی نام وشنو گپت تھا۔ بڑا دانا تھا اس لیے عوام اور راجا اسے چانکیہ کے نام سے پکارتے تھے۔ اور نہایت ہی کُٹِل (حاسد) تھا اس لیے کوٹلیہ کے نام سے مشہور ہو گیا۔ بہت بڑا مدبر اور اعلی سیاست دان تصور کیا جاتا ہے۔ ذات کا [[برہمن]] تھا۔ اس کے دو نام اور بھی تھے۔ [[کوٹلیہ]] اور وشنو گپت۔ اس نے چندر گپت کی بہت مدد کی۔ اس کے مشورے سے چندر گپت نے [[پنجاب]] فتح کیا اور پھر [[مگدھ]] کے نند بادشاہ کو تخت سے اتار کر خود اس پر قبضہ جمایا۔ چانگیہ دھن کا پکا اور اول درجے کا ذہین زیرک اور سازشی ذہن رکھنے والا تھا۔ لیکن اس میں ایک بڑی خوبی یہ تھی کہ باوجود عیش و عشرت کے تمام سامان مہیا ہونے کے حددرجہ سادہ زندگی بسر کرتا تھا۔ شاہی محل کے نزدیک ایک جھونپڑی میں اس کی رہائش تھی۔ اس نے سیاست پر ایک کتاب ’’[[ارتھ شاستر]]‘‘ لکھی جس میں چندرگپت کے حالات کو بہت خوبی سے قلمبند کیا ہے۔ |
'''چانکیہ''' : ({{audio|Chanakya.ogg|تلفظ}}; c. 370 – c. 283 قبل مسیح)<ref name="SKAgarwal2008">{{cite book | author=S. K. Agarwal | title=Towards Improving Governance | url=http://books.google.com/books?id=1nIkFqh_TmEC&pg=PA17 | accessdate=2012-06-06 | date=1 September 2008 | publisher=Academic Foundation | isbn=978-81-7188-666-1 | page=17| archiveurl = http://web.archive.org/web/20190106233800/https://books.google.com/books?id=1nIkFqh_TmEC&hl=en | archivedate = 6 جنوری 2019 }}</ref> [[چندر گپت موریا]] کا اتالیق اور وزیر اعظم تھا۔ اس کا اصلی نام وشنو گپت تھا۔ بڑا دانا تھا اس لیے عوام اور راجا اسے چانکیہ کے نام سے پکارتے تھے۔ اور نہایت ہی کُٹِل (حاسد) تھا اس لیے کوٹلیہ کے نام سے مشہور ہو گیا۔ بہت بڑا مدبر اور اعلی سیاست دان تصور کیا جاتا ہے۔ ذات کا [[برہمن]] تھا۔ اس کے دو نام اور بھی تھے۔ [[کوٹلیہ]] اور وشنو گپت۔ اس نے چندر گپت کی بہت مدد کی۔ اس کے مشورے سے چندر گپت نے [[پنجاب]] فتح کیا اور پھر [[مگدھ]] کے نند بادشاہ کو تخت سے اتار کر خود اس پر قبضہ جمایا۔ چانگیہ دھن کا پکا اور اول درجے کا ذہین زیرک اور سازشی ذہن رکھنے والا تھا۔ لیکن اس میں ایک بڑی خوبی یہ تھی کہ باوجود عیش و عشرت کے تمام سامان مہیا ہونے کے حددرجہ سادہ زندگی بسر کرتا تھا۔ شاہی محل کے نزدیک ایک جھونپڑی میں اس کی رہائش تھی۔ اس نے سیاست پر ایک کتاب ’’[[ارتھ شاستر]]‘‘ لکھی جس میں چندرگپت کے حالات کو بہت خوبی سے قلمبند کیا ہے۔ |
||
== مزید دیکھیے == |
== مزید دیکھیے == |
نسخہ بمطابق 23:47، 6 جنوری 2019ء
چانکیہ | |
---|---|
ایک مصور کی کھینچی ہوئی چانکیہ کی تصویر
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (سنسکرت میں: Kauṭilya or Vishnu Gupta)، (كورنیہ میں: Kauṭilya)، (كورنیہ میں: Vishnu Gupta) |
پیدائش | c. 370 قبل مسیح ٹیکسلا |
وفات | c. 283 قبل مسیح[1] پاٹلی پوترا |
شہریت | موريا |
دیگر نام | کوٹیلیہ، وشنو گپتا |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ٹیکسلا |
تلمیذ خاص | چندر گپت موریا ، بندو سار |
پیشہ | پروفیسر؛ مشیرِ چندرگپت موریا |
پیشہ ورانہ زبان | سنسکرت [2][3] |
وجہ شہرت | سلطنت موريا کی بنیاد |
کارہائے نمایاں | ارتھ شاستر، ایتھیکس آف پالیٹکل رولس، معروف بہ 'چانکیہ نیتی' |
درستی - ترمیم |
چانکیہ : (تلفظ (معاونت·معلومات); c. 370 – c. 283 قبل مسیح)[4] چندر گپت موریا کا اتالیق اور وزیر اعظم تھا۔ اس کا اصلی نام وشنو گپت تھا۔ بڑا دانا تھا اس لیے عوام اور راجا اسے چانکیہ کے نام سے پکارتے تھے۔ اور نہایت ہی کُٹِل (حاسد) تھا اس لیے کوٹلیہ کے نام سے مشہور ہو گیا۔ بہت بڑا مدبر اور اعلی سیاست دان تصور کیا جاتا ہے۔ ذات کا برہمن تھا۔ اس کے دو نام اور بھی تھے۔ کوٹلیہ اور وشنو گپت۔ اس نے چندر گپت کی بہت مدد کی۔ اس کے مشورے سے چندر گپت نے پنجاب فتح کیا اور پھر مگدھ کے نند بادشاہ کو تخت سے اتار کر خود اس پر قبضہ جمایا۔ چانگیہ دھن کا پکا اور اول درجے کا ذہین زیرک اور سازشی ذہن رکھنے والا تھا۔ لیکن اس میں ایک بڑی خوبی یہ تھی کہ باوجود عیش و عشرت کے تمام سامان مہیا ہونے کے حددرجہ سادہ زندگی بسر کرتا تھا۔ شاہی محل کے نزدیک ایک جھونپڑی میں اس کی رہائش تھی۔ اس نے سیاست پر ایک کتاب ’’ارتھ شاستر‘‘ لکھی جس میں چندرگپت کے حالات کو بہت خوبی سے قلمبند کیا ہے۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ↑ V. K. Subramanian (1980). Maxims of Chanakya: Kautilya. Abhinav Publications. pp. 1–. ISBN 978-0-8364-0616-0. Retrieved 2012-06-06.
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 20 مئی 2020
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/236439139
- ↑ S. K. Agarwal (1 September 2008)۔ Towards Improving Governance۔ Academic Foundation۔ صفحہ: 17۔ ISBN 978-81-7188-666-1۔ 6 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2012
بیرونی روابط
ویکی اقتباس میں چانکیہ سے متعلق اقتباسات موجود ہیں۔ |