"جموں وکشمیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
182.183.139.148 کی جانب سے نیک نیتی سے کی جانے والی ترامیم کا استرجع کر دیا گیا۔ (پلک)
(ٹیگ: رد ترمیم)
سطر 126: سطر 126:
[[زمرہ:مسئلہ کشمیر]]
[[زمرہ:مسئلہ کشمیر]]
[[زمرہ:منقسم خطہ جات]]
[[زمرہ:منقسم خطہ جات]]
[[زمرہ:پاکستان]]

نسخہ بمطابق 16:55، 30 مارچ 2019ء

ریاست
جموں و کشمیر
پرچم
مہر
مہر
جموں و کشمیر
جموں و کشمیر کا محل وقوع
جموں و کشمیر کا نقشہ
جموں و کشمیر کا نقشہ
متناسقات (سری نگر): 33°27′N 76°14′E / 33.45°N 76.24°E / 33.45; 76.24متناسقات: 33°27′N 76°14′E / 33.45°N 76.24°E / 33.45; 76.24
ملکبھارت
پایہ تختسری نگر (موسم گرما)
جموں (موسم سرما)
سب سے بڑا شہرسری نگر
اضلاع22
حکومت[*]
 • گورنرستیا پال ملک
 • وزیر اعلیٰخالی
 • مقننہدو ایوانیت
 • پارلیمانی حلقہراجیہ سبھا (4)
لوک سبھا (6)
 • عدالت عالیہجموں و کشمیر ہائی کورٹ
رقبہ
 • کل222,236 کلومیٹر2 (85,806 میل مربع)
رقبہ درجہپانچواں
بلند ترین  پیمائش7,672 میل (25,171 فٹ)
پست ترین  پیمائش305 میل (1,001 فٹ)
آبادی (2011)
 • کل12,541,302
 • درجہانیسواں
 • کثافت56/کلومیٹر2 (150/میل مربع)
منطقۂ وقتبھارتی معیاری وقت (UTC+05:30)
آیزو 3166 رمزآیزو 3166-2:IN
انسانی ترقیاتی اشاریہIncrease 0.684 (اوسط)
انسانی ترقیاتی اشاریہ درجہسترہواں (2017)
شرح خواندگی68.74 (تیسواں)
دفتریاردو
دیگر زبانیںکشمیری، ہندی، ڈوگری، پنجابی، پوٹھوہاری، گوجری، بلتی اور لداخی
ویب سائٹjk.gov.in

جموں و کشمیر (کشمیر یا بھارت کے زیر انتظام کشمیر) بھارت کی سب سے شمالی ریاست ہے جس کا بیشتر علاقہ ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے پر پھیلا ہوا ہے۔ جموں و کشمیر کی سرحدیں جنوب میں ہماچل پردیش اور پنجاب، بھارت، مغرب میں پاکستان اور شمال اور مشرق میں چین سے ملتی ہیں۔ پاکستان میں جموں و کشمیر کو اکثر مقبوضہ کشمیر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔

جموں و کشمیر تین حصوں جموں، وادی کشمیر اور لداخ میں منقسم ہے۔ سری نگر اس کا گرمائی اور جموں سرمائی دار الحکومت ہے۔ وادی کشمیر اپنے حسن کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے جبکہ مندروں کا شہر جموں ہزاروں ہندو زائرین کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔ لداخ جسے "تبت صغیر" بھی کہا جاتا ہے، اپنی خوبصورتی اور بدھ ثقافت کے باعث جانا جاتا ہے۔ ریاست میں مسلمانوں کی اکثریت ہے تاہم ہندو، بدھ اور سکھ بھی بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔

کشمیر دو جوہری طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعے کا باعث بنا ہوا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے باعث تقسیم ہند کے قانون کی رو سے یہ پاکستان کا حصہ ہے جبکہ بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے۔ علاقہ عالمی سطح پر متنازع قرار دیا گیا ہے۔بھارت کے آئین کے آرٹیکل 370 اور پاکستانی آئین کے آرٹیکل 257 کے تحت کشمیر آئینی طور پر کسی ملک کا حصہ نہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جس میں وادی کشمیر میں مسلمان 95 فیصد، جموں میں 28 فیصد اور لداخ میں 44 فیصد ہیں۔ جموں میں ہندو 66 فیصد اور لداخ میں بدھ 50 فیصد کے ساتھ اکثریت میں ہیں۔

نگار خانہ