"ڈیوٹیریئم" کے نسخوں کے درمیان فرق
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم) |
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم) |
||
سطر 7: | سطر 7: | ||
== تاریخ == |
== تاریخ == |
||
Harold Urey نامی سائنس دان نے 1931 میں اسپیکٹرو اسکوپی کے ذریعے ڈیوٹیریئم دریافت کی۔ اس وقت تک [[تعدیلہ|نیوٹرون]] |
Harold Urey نامی سائنس دان نے 1931 میں اسپیکٹرو اسکوپی کے ذریعے ڈیوٹیریئم دریافت کی۔ اس وقت تک [[تعدیلہ|نیوٹرون]] دریافت نہیں ہوا تھا اس لیے یہ دریافت دوسرے سائنسدانوں کے لیے معما بنی رہی۔ 1932 میں نیوٹرون ایجاد ہوا تو یہ معما حل ہوا۔ 1934 میں Harold Urey کو کیمسٹری کا نوبل انعام ملا۔ |
||
[[فائل:Ivy Mike Sausage device.jpg|بائیں|تصغیر|300px|20 فٹ اونچا دنیا کا پہلا ہائیڈروجن بم جس میں 100 کلوگرام مائع ڈیوٹیریئم استعمال کی گئی تھی۔ بم کے ساتھ کچھ دوسری مشینیں بھی منسلک ہیں]] |
[[فائل:Ivy Mike Sausage device.jpg|بائیں|تصغیر|300px|20 فٹ اونچا دنیا کا پہلا ہائیڈروجن بم جس میں 100 کلوگرام مائع ڈیوٹیریئم استعمال کی گئی تھی۔ بم کے ساتھ کچھ دوسری مشینیں بھی منسلک ہیں]] |
نسخہ بمطابق 06:37، 6 مئی 2019ء
نویاتی اسلحہ |
---|
اصطلاحات نویاتی اسلحہ |
تـابـکاری |
ڈیوٹیریم (Deuterium) ایک گیس ہے جو ہائیڈروجن (Hydrogen) کا ہم جاء (isotope) ہوتی ہے۔ عام ہائیڈروجن کے ایٹم کے مرکزے (nucleus) میں صرف ایک پروٹون ہوتا ہے اور کوئی نیوٹرون نہیں ہوتا۔ اس کے برعکس ڈیوٹیریم کے ایٹم کے مرکزے میں ایک پروٹون کے ساتھ ایک نیوٹرون بھی ہوتا ہے۔
سمندر کے پانی میں ڈیوٹیریم کا تناسب تعداد کے لحاظ سے ہائیڈروجن کے مقابلے میں 6420 گنا کم ہے۔ یعنی ہائیڈروجن کی مقدار %99.98 ہوتی ہے اور ڈیوٹیریم کی %0.0156۔ عام سادہ پانی میں اگر ہائیڈروجن کے دس لاکھ ایٹم ہوں تو ڈیوٹیریم کے صرف 156 ایٹم ہوں گے۔
ڈیوٹیریم کو عام طور پر D کی علامت سے ظاہر کیا جاتا ہے حالانکہ ہائیڈروجن کے ہم جاء کے طور پر 2H لکھنا زیادہ صحیح ہے۔ ڈیوٹیریم اور آکسیجن کے ملاپ سے جو پانی بنتا ہے اس بھاری پانی کہتے ہیں۔ بھاری پانی جوہری بجلی گھر اور نیوٹرینو ڈیٹیکٹر میں استعمال ہوتا ہے۔
تاریخ
Harold Urey نامی سائنس دان نے 1931 میں اسپیکٹرو اسکوپی کے ذریعے ڈیوٹیریئم دریافت کی۔ اس وقت تک نیوٹرون دریافت نہیں ہوا تھا اس لیے یہ دریافت دوسرے سائنسدانوں کے لیے معما بنی رہی۔ 1932 میں نیوٹرون ایجاد ہوا تو یہ معما حل ہوا۔ 1934 میں Harold Urey کو کیمسٹری کا نوبل انعام ملا۔