"سری لنکا میں مذہب" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
م خودکار: درستی ربط از ہندومت > ہندو مت (بدرخواست صارف:BukhariSaeed)
سطر 5: سطر 5:
|value1 = 70.2
|value1 = 70.2
|color1 = Yellow
|color1 = Yellow
|label2 = [[ہندومت]]
|label2 = [[ہندو مت]]
|value2 = 12.6
|value2 = 12.6
|color2 = Orange
|color2 = Orange
سطر 49: سطر 49:
{{اصل|سری لنکا میں ہندومت}}
{{اصل|سری لنکا میں ہندومت}}


[[ہندومت]] سری لنکا کی آبادی کا 12.6% ہیں۔ [[ہندومت]] سری لنکا میں قدیم دور سے ہے۔<ref>[http://www.statistics.gov.lk/PopHouSat/CPH2011/index.php?fileName=pop43&gp=Activities&tpl=3 Census of Population and Housing 2011<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> تقریباً سب ہی سری لنکی ہندو [[سری لنکی تامل|تامل]] ہیں جو بھارت سے منتقل ہوئے ہیں اس کے علاوہ پاکستان سے سندھی [[سندھی لوگ|سندھی]]، [[تیلگو]] اور [[ملیالی]]۔ 1915ء کی مردم شماری کے مطابق 25٪ آبادی ہندو تھی، اس میں وہ آبادی بھی شامل تھی جو برطانیہ مزدوروں کی صورت یہاں لایا (آزادی کے بعد سے 1 ملین سے زیادہ سری لنکا تاملوں نے ملک چھوڑ دیا ہے)، آج بھی وہ ایک چھوٹی سی اقلیت ہیں۔ [[ہندومت]] [[شمال مشرقی صوبہ، سری لنکا|شمال مشرقی]] اکثریت کا مذہب ہے، جہاں تامل لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ مرکزی علاقوں میں بھی ہندومت پر عمل کیا جاتا ہے (جہاں [[سری لنکا کے بھارتیتامل|بھارتی تاملوں]] کی ایک بڑی تعداد آباد ہے) ساتھ ساتھ دار الحکومت [[کولمبو]] میں بھی۔ حکومت کی 2012ء کی مردم شماری کے مطابق، سری لنکا میں 2،554،606 ہندو ہیں۔ [[سری لنکا خانہ جنگی]] کے دوران میں، بہت سے تامل دوسرے ممالک میں بھاگ گئے۔
[[ہندو مت]] سری لنکا کی آبادی کا 12.6% ہیں۔ [[ہندو مت]] سری لنکا میں قدیم دور سے ہے۔<ref>[http://www.statistics.gov.lk/PopHouSat/CPH2011/index.php?fileName=pop43&gp=Activities&tpl=3 Census of Population and Housing 2011<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> تقریباً سب ہی سری لنکی ہندو [[سری لنکی تامل|تامل]] ہیں جو بھارت سے منتقل ہوئے ہیں اس کے علاوہ پاکستان سے سندھی [[سندھی لوگ|سندھی]]، [[تیلگو]] اور [[ملیالی]]۔ 1915ء کی مردم شماری کے مطابق 25٪ آبادی ہندو تھی، اس میں وہ آبادی بھی شامل تھی جو برطانیہ مزدوروں کی صورت یہاں لایا (آزادی کے بعد سے 1 ملین سے زیادہ سری لنکا تاملوں نے ملک چھوڑ دیا ہے)، آج بھی وہ ایک چھوٹی سی اقلیت ہیں۔ [[ہندو مت]] [[شمال مشرقی صوبہ، سری لنکا|شمال مشرقی]] اکثریت کا مذہب ہے، جہاں تامل لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ مرکزی علاقوں میں بھی ہندومت پر عمل کیا جاتا ہے (جہاں [[سری لنکا کے بھارتیتامل|بھارتی تاملوں]] کی ایک بڑی تعداد آباد ہے) ساتھ ساتھ دار الحکومت [[کولمبو]] میں بھی۔ حکومت کی 2012ء کی مردم شماری کے مطابق، سری لنکا میں 2،554،606 ہندو ہیں۔ [[سری لنکا خانہ جنگی]] کے دوران میں، بہت سے تامل دوسرے ممالک میں بھاگ گئے۔


== اسلام ==
== اسلام ==

نسخہ بمطابق 05:34، 1 جولائی 2019ء



سری لنکا میں مذہب (2011)[1]

  بدھ مت (70.2%)
  ہندو مت (12.6%)
  اسلام (9.7%)
  مسیحیت (7.4%)
  دیگر/لا دین (0.1%)
ڈی۔ایس۔ ڈویژن]]، 2011ء کی مردم شماری کے مطابق۔

سری لنکا کی آبادی مختلف مذاہب پر اعتقاد رکھتی ہے۔ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق 70.2% تھیرواد بدھ مت ہیں، 12.6% ہندو ہیں، 9.7% مسلمان ہیں (سب ہی اہل سنت ہیں) اور 7.4% مسیحی (6.1% کاتھولک کلیسیا اور 1.3% دیگر مسیحی فرقوں سے ہیں)۔[1] 2008ء کے گال اپ پول کے مطابق سری لنکا تیسرا شدید مذہبی ملک تھا، جس میں 99% سری لنکی عوام نے مذہب کو اپنی زندگی کا اہم ترین جزو قرار دیا۔[2]

ملک میں اہم مذہبی گروہوں کی تقسیم

2001ء کی مردم شماری صرف 18 اضلاع کی معلومات پر مشتمل تھی۔ اضلاع کی یہ فیصد 2011ء کی مردم شماری کے مطابق ہے سوائے ان اضلاع کے جن پر ترجھے اعداد ہیں، وہ اضلاع 1981ء کی مردم شماری کے مطابق ہیں۔ 1981ء کے بعد آبادی میں نقل و حرکت ہوتی رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ 2001ء کی مردم شماری میں یہ معلومات درست طور پر موجود نہیں، یہاں تک کہ 2011ء کی مردم شماری ہوئی۔[3]

بدھ مت

Exterior of the sacred شری دالدا مالی گاوا in کینڈی۔

تھیرواد بدھ مت سری لنکا میں سب سے بڑا مذہب ہے، جو کل ملکی آبادی کے 70% کا مذہب ہے۔ بدھ روایت اپنے قدیم ترین ذرائع سے یہ ثابت کرتی ہے کہ ہندوستان کے عظیم بادشاہ اشوک نے بدھ مت کی تبلیغ کے لیے جو جماعتیں مختلف ملکوں میں روانہ کی تھیں ان میں سے ایک خود اشوک کے بیٹے مہندر کی زیر قیادت لنکا کو روانہ کی گئی تھی۔ جہاں اس زمانے میں دیوا نام پیاتیسا (247 ق م – 207 ق م) نامی حکمران کی حکومت تھی۔ اس جماعت کا مثالی خیر مقدم ہوا، دیوا نام پیاتیسا اپنے خاندان، وزراء اور امرا سمیت بدھ مت کا پیرکار بن گیا۔ کچھ برس بعد اشوک کی بیٹی سنگھ متر لنکا گئی، وہ اپنے ساتھ اس پیپل کے پیڑ کی ایک قلم (نشو و نما کی قوت کی حامل شاخ) لے گئی تھی جس کے نیچے گوتم بدھ کو نروان حاصل ہوا۔ اشوک کے طرف سے بھیجے گئے اس قابل قدر تحفے کی بہت توقیر ہوئی، اس قلم سے اگنے والا پیپل کا درخت آج بھی انو رادھ پور (سری لنکا کا قدیم درالحکومت) میں موجود ہے اور غالباً تاریخی اعتبار سے دنیا کا سب سے قدیم درخت ہے۔ اس واقعہ کے تقریباً 500 سال بعد ایک اور اہم تحفہ لنکا گیا، یہ مہاتما بدھ کا دانت تھا، جس کی بودھی درخت سے بھی زیادہ پزیرائی ہوئی، اسے ایک عظیم تبرک سمجھ کر قبول کیا گیا، آج یہ تبرک سری لنکا کے قومی خزانے کی حیثیت رکھتا ہے۔ لنکا کا عظیم بدھی دانت مندر اسی تحفہ سے نسبت رکھتا ہے۔ اشوک کے عہد سے لے کر آج تک سری لنکا بدھ اکثریت کا حامل ملک رہا ہے جس نے تھیرواد روایات کو زندہ رکھنے، ترقی دینے اور جنوب مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک تک پہنچانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔[4]

ہندومت

Statue of راون at Koneswaram Temple۔

ہندو مت سری لنکا کی آبادی کا 12.6% ہیں۔ ہندو مت سری لنکا میں قدیم دور سے ہے۔[5] تقریباً سب ہی سری لنکی ہندو تامل ہیں جو بھارت سے منتقل ہوئے ہیں اس کے علاوہ پاکستان سے سندھی سندھی، تیلگو اور ملیالی۔ 1915ء کی مردم شماری کے مطابق 25٪ آبادی ہندو تھی، اس میں وہ آبادی بھی شامل تھی جو برطانیہ مزدوروں کی صورت یہاں لایا (آزادی کے بعد سے 1 ملین سے زیادہ سری لنکا تاملوں نے ملک چھوڑ دیا ہے)، آج بھی وہ ایک چھوٹی سی اقلیت ہیں۔ ہندو مت شمال مشرقی اکثریت کا مذہب ہے، جہاں تامل لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ مرکزی علاقوں میں بھی ہندومت پر عمل کیا جاتا ہے (جہاں بھارتی تاملوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے) ساتھ ساتھ دار الحکومت کولمبو میں بھی۔ حکومت کی 2012ء کی مردم شماری کے مطابق، سری لنکا میں 2،554،606 ہندو ہیں۔ سری لنکا خانہ جنگی کے دوران میں، بہت سے تامل دوسرے ممالک میں بھاگ گئے۔

اسلام

گال میں ایک مسجد۔

چھٹی صدی عیسوی میں، عرب لوگبحر ہند کی تجارت، بشمول سری لنکا کی تجارت پر غالب تھے۔ یہاں اسلام مسلمان تاجروں کی وجہ سے آیا، جنھوں نے یہاں کیم قامی عورتوں سے شادیاں کیں اور تبلیغ کی۔

دور جدید میں، اسلام سری لنکا کا تیسرا بڑا مذہب ہے اور سری لنکا میں مسلمان 9.7% ہیں;[1] جو مور اور مالے نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

مسیحیت

سینٹ سیبسٹین کا گرجا گھر، نیگمبو۔

مسیحیوں کی مطابق مسیحیت کو توما نے پہلی صدی عیسوی میں سری لنکا میں متعارف کرایا[6] (جیسے بھارت

مزید دیکھیے

Distribution of Languages and Religious groups of Sri Lanka by D.S. Divisions and Sector level, according to 1981 Census of Population and Housing.

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ Department of Census and Statistics,The Census of Population and Housing of Sri Lanka-2011
  2. What Alabamians and Iranians Have in Common
  3. Department of Census and Statistics, Percentage distribution of population by religion and district, Census 1981, 2001 آرکائیو شدہ 2013-01-08 بذریعہ وے بیک مشین
  4. کرشن کمار، خالد ارمان (2007ء)، گوتم بدھ راج محل سے جنگل تک، آصف جاوید برائے نگارشات پبلشرز 24-مزنگ روڈ، لاہور
  5. Census of Population and Housing 2011
  6. Hattaway, Paul (2004)۔ "Peoples of the Buddhist World: A Christian Prayer Diary"۔ William Carey Library۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2015 

بیرونی روابط