"لیبیا خانہ جنگی (2011ء)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ ترمیم: zh:2011年利比亚内战
م r2.7.1) (روبالہ ترمیم: it:Guerra civile libica
سطر 36: سطر 36:
[[hy:Քաղաքացիական պատերազմ Լիբիայում (2011)]]
[[hy:Քաղաքացիական պատերազմ Լիբիայում (2011)]]
[[hr:Rat u Libiji]]
[[hr:Rat u Libiji]]
[[it:Sommosse popolari in Libia del 2011]]
[[it:Guerra civile libica]]
[[he:ההתקוממות בלוב (2011)]]
[[he:ההתקוממות בלוב (2011)]]
[[ka:ლიბიის საპროტესტო აქციები (2011)]]
[[ka:ლიბიის საპროტესტო აქციები (2011)]]

نسخہ بمطابق 21:13، 26 مارچ 2011ء

2011ء میں لبیا میں باغیوں کی طرف سے صدر قذافی کی فوجوں سے جھڑپیں شروع ہوئیں۔ تیونس اور مصر میں عوام کے مظاہروں سے حکومت بدلنے میں کامیابی کے بعد لبیا میں بعض گروہوں نے مسلح جنگ شروع کر کے لبیا کے بعض شہروں پر قبضہ کر لیا۔ قذافی کی فوجوں نے جوابی کاروائی کر کے اکثر علاقوں کو واپس لے لیا مگر بن غازی کے شہر پر باغیوں کا قبضہ برقرار تھا اور قریب تھا کہ سرکاری فوج اس کو بھی واپس حاصل کر لے۔ باغیوں کی حمایت کو بنیاد بنا کر فرانس، برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور یورپ کے دوسرے طفیلی ملکوں نے لبیا پر فضائی حملے شروع کر دیے۔ امریکہ نے خودکش صاروخوں سے حملے کا آغاز کیا۔[1] کینیڈا کے وزیر اعظم نے لبیا پر باقاعدہ "اعلان جنگ" کیا مگر سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا۔[2] مغربی ممالک نے حملوں سے پہلے اقوام متحدہ مجلسِ تحفظ سے قرارداد منظور کرائی۔ روسی وزیراعظم پیوٹن نے اس قرارداد کو 'کروسیڈ کے لیے پکار' کی ماند قرار دیا۔[3]


حوالہ جات

  1. "Drones' Suicidal Cousins Lead Libya Attack"۔ وائرڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2011 
  2. "Air strikes on Libya an 'act of war': PM Harper"۔ دی وانکورر سن۔ 19 مارچ 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2011 
  3. "Putin likens U.N. Libya resolution to crusade calls"۔ یاہو خبریں۔ 21 مارچ 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2011