"گوگل فیوشا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
سطر 50: سطر 50:
[[زمرہ:مستقبل میں آنے والے سوفٹویئر]]
[[زمرہ:مستقبل میں آنے والے سوفٹویئر]]
[[زمرہ:مفت سوفٹویئر آپریٹنگ نظام]]
[[زمرہ:مفت سوفٹویئر آپریٹنگ نظام]]
[[زمرہ:سی ++ سافٹ وئیر]]
[[زمرہ:ایم آئی ٹی اجازت نامہ استعمال کرنے والے سوفٹویئر]]
[[زمرہ:سی میں پروگرام شدہ مفت سافٹویئر]]

نسخہ بمطابق 17:55، 21 دسمبر 2019ء

فیوشا
مجنٹا کرنل کا منظر، جو فیوشا کا حصہ ہے
ڈویلپرگوگل
زبان تحریرمختلف: سی، سی++، ڈارٹ، گو، رسٹ، پائیتھن
آپریٹنگ سسٹم خاندانمجنٹا
فعالی حالتموجودہ
سورس ماڈلآزاد مصدر
ابتدائی رلیز15 اگست 2016؛ 7 سال قبل (2016-08-15)
مخزن
دستیاب زبانانگریزی
پلیٹ فارمARM64, x86-64
کرنل قسممائیکروکرنل کیپبلٹی-بیسڈ رئیل-ٹائم آپریٹنگ نظام
لائسنسمختلف: BSD ،MIT، اپاچی 2.0
رسمی ویب سائٹfuchsia.googlesource.com

فیوشا ایک رئیل-ٹائم آپریٹنگ نظام (RTOS) ہے جسے گوگل تیار کر رہا ہے۔ اس کے بارے میں پہلی بار انکشاف تب ہوا جب بغیر کسی باضابطہ اعلان کے، اگست 2016ء میں گٹ ہب پر اس کا پُر اسرار کوڈ پایا گیا۔ گوگل کے تیار کردہ گزشتہ آپریٹنگ نظاموں، مثلاً کروم او ایس اور اینڈروئیڈ کے برعکس، فیوشا کی بنیاد لینکس کرنل پر نہیں، بلکہ ’’مجنٹا‘‘ نامی نئے مائیکرو کرنل پر ہے۔ مجنٹا، کو ’‘لٹل کرنل‘‘ سے اخذ کیا گیا ہے جو ایمبیڈڈ سسٹمز کے لیے ایک چھوٹا آپریٹنگ نظام ہے۔ گٹ ہب پر رکھے گئے کوڈ کی چھان بین سے ظاہر ہوا کہ فیوشا ایمبیڈڈ سسٹمز سے لے کر اسمارٹ فون، ٹیبلٹ اور پرسنل کمپیوٹر تک، ہر قسم کی ڈیوائس پر چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مئی 2017ء میں، فیوشا کی تازہ کاری کرتے ہوئے اس میں یوزر انٹرفیس شامل کر دیا گیا، نیز ڈویلپر نے یہ نوٹ لکھا کہ یہ منصوبہ کسی مردہ چیز کا کچرا نہیں ہے، جس سے ذرائع ابلاغ میں یہ قیاس آرائی کی جانے لگی کہ گوگل ایک نئے آپریٹنگ نظام کی تیاری میں مصروف ہے جو ممکنہ طور پر اینڈروئیڈ کی جگہ بھی لے سکتا ہے۔

گٹ ہب پر اس آپریٹنگ نظام کا لوگو فیوشا رنگ کی علامت لامتناہیت پر مشتمل ہے۔

فیوشا کو بطور مفت اور آزاد مصد سوفٹویئر کے مختلف سوفٹویئر اجازت ناموں کے تحت تقسیم کیا جا رہا ہے، جن میں BSD لائسنس، MIT لائسنس اور اپاچی 2.0 لائسنس شامل ہیں۔