"وائرس" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{ابہام}} [[وائرس (ضد ابہام)]]
{{ابہام}} [[وائرس (ضد ابہام)]]
'''وائرس''' ایک [[زیر خوردبینی]] مـجـبـر (obligatory) طفیلی ذرہ ہے، مـجـبـر کے معنی لازمی کے ہیں یعنی وائرس کو زندگی برقرار رکھنے کے لیے کسی خلیہ میں طفیلی کے طور رہنا لازمی ہے۔ وائرس حیاتی اجسام میں عدویئت (انفیکشن) پیدا کرتا ہے۔ وائرس کا لفظ دراصل لاطینی اور اس سے قبل یونانی سے آیا ہے جس کا مفہوم زہر ہے۔ وائرس آزاد زندگی قائم نہیں رکھـ سکتے اور یہ صرف کسی دوسرے جاندارخلیہ کا [[ڈی این اے]] یا [[آراین اے]] استعمال کرکے ہی اپنی تکرار (رپلیکیشن) کرسکتے ہیں، اسی لیے انکو [[مجبردرون خلیاتی طفیلی|مـجـبـر درون خلیاتی طفیلیات]] (obligatory intracellular parasites) کہا جاتا ہے۔ وائرسوں میں وہ خلیاتی مشینری نہیں ہوتی جس کے ذریعہ یہ [[لحمیاتی ترکیب]] (پروٹین سنتھیسس) کرسکیں اور اپنی تکرار (اپنی تعداد میں اضافہ) کا عمل مکمل کرسکیں۔ وائرس، [[بدائی المرکز|بِدائِی المرکز]] (prokaryotic) اور [[حقیقی المرکز]] (eukaryotic) دونوں طرح کے خلیات میں انفیکشن (بیماری) پیدا کرتے ہیں۔ بدائی المرکز خلیات (بیکٹیریا) میں عدویئت پیداکرنے والے وائرسوں کو [[عاثـيہ]] (ج: عاثیات / bacteriophage) بھی کہا جاتا ہے۔
'''وائرس''' ایک [[زیر خوردبینی]] مـجـبـر (obligatory) طفیلی ذرہ ہے، مـجـبـر کے معنی لازمی کے ہیں یعنی وائرس کو زندگی برقرار رکھنے کے لیے کسی خلیہ میں طفیلی کے طور رہنا لازمی ہے۔ وائرس حیاتی اجسام میں عدویئت (انفیکشن) پیدا کرتا ہے۔ وائرس کا لفظ دراصل لاطینی اور اس سے قبل یونانی سے آیا ہے جس کا مفہوم زہر ہے۔ وائرس آزاد زندگی قائم نہیں رکھـ سکتے اور یہ صرف کسی دوسرے جاندارخلیہ کا [[ڈی این اے]] یا [[آراین اے]] استعمال کرکے ہی اپنی تکرار (رپلیکیشن) کرسکتے ہیں، اسی لیے انکو [[مجبردرون خلیاتی طفیلی|مـجـبـر درون خلیاتی طفیلیات]] (obligatory intracellular parasites) کہا جاتا ہے۔<br>
==نشو ونما ==
وائرسوں کی خلیاتی ساخت ایسی نہیں ہے کہ وہ [[لحمیاتی ترکیب]] (پروٹین سنتھیسس)کے ذریعے اپنی تولید کر سکیں یا اپنی کاپی بنا سکیں (اپنی تعداد میں اضافہ) کرسکیں۔ وائرس، [[بدائی المرکز|بِدائِی المرکز]] (prokaryotic) اور [[حقیقی المرکز]] (eukaryotic) دونوں طرح کے خلیات میں انفیکشن (بیماری) پیدا کرتے ہیں۔ بدائی المرکز خلیات (بیکٹیریا) میں عدویئت پیداکرنے والے وائرسوں کو [[عاثیہ]] (ج: عاثیات / bacteriophage) بھی کہا جاتا ہے۔<br>
==وائرس سے پیدا ہونے والی بیماریاں==
وائرس طفیلی صفت کی وجہ سے انسانوں اورجانوروں کے ساتھ بیکٹریامیں بھی کئی بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں ۔ ان میں نزلہ زکام، [[پولیو]]، فلو، ایڈز ، برڈ فلو، [[کورونا وائرس]] وغیرہ شامل ہیں۔
{{فطرت کے عناصر}}
{{فطرت کے عناصر}}
{{زمرہ کومنز|Viruses}}
{{زمرہ کومنز|Viruses}}

نسخہ بمطابق 16:52، 25 جنوری 2020ء

وائرس (ضد ابہام)

وائرس ایک زیر خوردبینی مـجـبـر (obligatory) طفیلی ذرہ ہے، مـجـبـر کے معنی لازمی کے ہیں یعنی وائرس کو زندگی برقرار رکھنے کے لیے کسی خلیہ میں طفیلی کے طور رہنا لازمی ہے۔ وائرس حیاتی اجسام میں عدویئت (انفیکشن) پیدا کرتا ہے۔ وائرس کا لفظ دراصل لاطینی اور اس سے قبل یونانی سے آیا ہے جس کا مفہوم زہر ہے۔ وائرس آزاد زندگی قائم نہیں رکھـ سکتے اور یہ صرف کسی دوسرے جاندارخلیہ کا ڈی این اے یا آراین اے استعمال کرکے ہی اپنی تکرار (رپلیکیشن) کرسکتے ہیں، اسی لیے انکو مـجـبـر درون خلیاتی طفیلیات (obligatory intracellular parasites) کہا جاتا ہے۔

نشو ونما

وائرسوں کی خلیاتی ساخت ایسی نہیں ہے کہ وہ لحمیاتی ترکیب (پروٹین سنتھیسس)کے ذریعے اپنی تولید کر سکیں یا اپنی کاپی بنا سکیں (اپنی تعداد میں اضافہ) کرسکیں۔ وائرس، بِدائِی المرکز (prokaryotic) اور حقیقی المرکز (eukaryotic) دونوں طرح کے خلیات میں انفیکشن (بیماری) پیدا کرتے ہیں۔ بدائی المرکز خلیات (بیکٹیریا) میں عدویئت پیداکرنے والے وائرسوں کو عاثیہ (ج: عاثیات / bacteriophage) بھی کہا جاتا ہے۔

وائرس سے پیدا ہونے والی بیماریاں

وائرس طفیلی صفت کی وجہ سے انسانوں اورجانوروں کے ساتھ بیکٹریامیں بھی کئی بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں ۔ ان میں نزلہ زکام، پولیو، فلو، ایڈز ، برڈ فلو، کورونا وائرس وغیرہ شامل ہیں۔