"کبڈی عالمی کپ (دائرہ سٹائل)" کے نسخوں کے درمیان فرق
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم) |
درستی قواعد (ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
| number of teams = 12 |
| number of teams = 12 |
||
| related comps = [[ایشیا کبڈی کپ (دائرہ سٹائل)]] <br> [[کبڈی عالمی کپ (سٹینڈرڈ سٹائل)]] |
| related comps = [[ایشیا کبڈی کپ (دائرہ سٹائل)]] <br> [[کبڈی عالمی کپ (سٹینڈرڈ سٹائل)]] |
||
| current champions = مرد: <br> {{کبڈی| |
| current champions = مرد: <br> {{کبڈی|PAK}} (پہلی بار) <br> خواتین: <br> {{کبڈی|IND}} (چوتھی بار) |
||
| زیادہ بار جیتنے والی ٹیم= مرد: <br> {{کبڈی|IND}} (چھ بار) <br> خواتین: <br> {{کبڈی|IND}} (چار بار) |
| زیادہ بار جیتنے والی ٹیم= مرد: <br> {{کبڈی|IND}} (چھ بار) <br> خواتین: <br> {{کبڈی|IND}} (چار بار) |
||
| broadcasters = [[پی ٹی سی پنجابی]] |
| broadcasters = [[پی ٹی سی پنجابی]] |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
<sub>سپانسر:</sub> |
<sub>سپانسر:</sub> |
||
پرل اس کپ کے ہر سیزن کے لئے سپانسر تھا۔ پرل وہ کمپنی ہے جو قرض کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دہی میں ملوث ثابت ہوئی تھی۔ |
پرل اس کپ کے ہر سیزن کے لئے سپانسر تھا۔ پرل وہ کمپنی ہے جو قرض کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دہی میں ملوث ثابت ہوئی تھی۔ |
||
== خلاصہ == |
== خلاصہ == |
نسخہ بمطابق 10:15، 19 فروری 2020ء
قیام | 2010 |
---|---|
علاقہ | بین الاقوامی (منتظم حکومت پنجاب (بھارت)) |
ٹیموں کی تعداد | 12 |
متعلقہ مقابلے | ایشیا کبڈی کپ (دائرہ سٹائل) کبڈی عالمی کپ (سٹینڈرڈ سٹائل) |
موجودہ چیمپئنز | مرد: پاکستان (پہلی بار) خواتین: بھارت (چوتھی بار) |
ٹیلی ویژن نشر کنندگان | پی ٹی سی پنجابی |
دائرہ اسٹائل کبڈی ورلڈ کپ ، ایک بین الاقوامی کبڈی مقابلہ ہے جو حکومت پنجاب (ہندوستان) کے زیر انتظام ہے ، جس میں مرد اور خواتین کی قومی ٹیموں نے مقابلہ کیا ہے۔ 2010 میں ہونے والے افتتاحی ٹورنامنٹ کے بعد سے ہر سال یہ مقابلہ لڑا جاتا ہے ، سوائے 2015 کے گورو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے تنازعہ کے سبب 2015 میں یہ منعقد نہ ہو سکا ۔ خواتین کا ٹورنامنٹ 2012 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ اکتوبر 2016 تک کا ہر ٹورنامنٹ، مرد اور خواتین ہر دو قسم کے ٹورنامنٹ بھارت نے جیتے ہیں۔
مقابلہ کی موجودہ شکل میں ایک راؤنڈ رابن گروپ مرحلہ شامل ہے ، جس میں 2 پولوں میں 4 ٹیمیں شامل ہیں ، ہر گروپ کی پہلی اور دوسری ٹیم سیمی فائنل کھیلتی ہے۔
سپانسر:
پرل اس کپ کے ہر سیزن کے لئے سپانسر تھا۔ پرل وہ کمپنی ہے جو قرض کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دہی میں ملوث ثابت ہوئی تھی۔
خلاصہ
- مرد
سال | میزبان | فائنل | تیسری پوزیشن کا میچ | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
فاتح | اسکور | دوسرا مقام | تیسرا مقام | اسکور | چوتھا مقام | ||
2010 | لدھیانہ | بھارت |
58-24 | پاکستان |
کینیڈا |
66-22 | اطالیہ |
2011 | لدھیانہ | بھارت |
59-25 | کینیڈا |
پاکستان |
60-22 | اطالیہ |
2012 | لدھیانہ | بھارت |
59-22 | پاکستان |
کینیڈا |
51-35 | ایران |
2013 | لدھیانہ | بھارت |
48–39 | پاکستان |
ریاستہائے متحدہ |
62–27 | انگلستان |
2014 | سری مکتار صاحب | بھارت |
45–42 | پاکستان |
ایران |
48–31 | انگلستان |
2016 | جلال آباد ، فاضلکا | بھارت |
62-20 | انگلستان |
ریاستہائے متحدہ |
43–39 | ایران |
2020 | لاہور ، فیصل آباد ، گجرات | پاکستان |
41-43 | بھارت |
ایران |
33-54 | آسٹریلیا |
- خواتین
سال | میزبان | فائنل | تیسری پوزیشن کا میچ | ||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
فاتح | اسکور | دوسرے نمبر پر | تیسری جگہ | اسکور | چوتھا مقام | ||
2012 | پٹنہ | بھارت |
25–19 | ایران |
جاپان |
اور | تھائی لینڈ |
2013 | لدھیانہ | بھارت |
49–21 | نیوزی لینڈ |
ڈنمارک |
34–33 | پاکستان |
2014 | سری مکتار صاحب | بھارت |
36–27 | نیوزی لینڈ |
پاکستان |
38–28 | ڈنمارک |
2016 | جلال آباد ، فاضلکا | بھارت |
45-10 | ریاستہائے متحدہ |
نیوزی لینڈ |
42–21 | کینیا |
میڈل ٹیبل
مرد
درجہ | ممالک | طلائی | چاندی | کانسی | کل |
---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت (IND) | 6 | 1 | 0 | 7 |
2 | پاکستان (PAK) | 1 | 4 | 1 | 6 |
3 | کینیڈا (CAN) | 0 | 1 | 2 | 3 |
4 | انگلستان (ENG) | 0 | 1 | 0 | 1 |
5 | ایران (IRN) | 0 | 0 | 2 | 2 |
ریاستہائے متحدہ (USA) | 0 | 0 | 2 | 2 | |
کل (6 ممالک) | 7 | 7 | 7 | 21 |
خواتین
درجہ | ممالک | طلائی | چاندی | کانسی | کل |
---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت (IND) | 4 | 0 | 0 | 4 |
2 | نیوزی لینڈ (NZL) | 0 | 2 | 1 | 3 |
3 | ایران (IRN) | 0 | 1 | 0 | 1 |
ریاستہائے متحدہ (USA) | 0 | 1 | 0 | 1 | |
5 | جاپان (JPN) | 0 | 0 | 1 | 1 |
پاکستان (PAK) | 0 | 0 | 1 | 1 | |
ڈنمارک (DEN) | 0 | 0 | 1 | 1 | |
کل (7 ممالک) | 4 | 4 | 4 | 12 |