"گوریلا جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: درستی املا ← کارروائی؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1: سطر 1:
'''گوریلا جنگ''' یا چھاپہ مار جنگ (عربی: {{ع}} حرب العصابات {{ڑ}}،فارسی: چریک، انگریزی: Guerrilla warfare) ایسی جنگ ہے جو عموماً ایک چھوٹی مگر متحرک طاقت کسی بڑی مگر کم متحرک روایتی طاقت یا فوج کے خلاف لڑی جاتی ہے۔ اس کا ترجمہ اردو میں گوریلا جنگ ہی کیا جاتا ہے مگر اس جنگ کا گوریلوں سے کوئی تعلق نہیں۔ بلکہ یہ ہسپانوی زبان کے لفظ Guerrilla سے نکلا ہے جس کا ترجمہ ''چھاپہ مار'' ہے۔
'''گوریلا جنگ''' یا چھاپہ مار جنگ (عربی: {{ع}} حرب العصابات {{ڑ}}،فارسی: چریک، انگریزی: Guerrilla warfare) ایسی جنگ ہے جو عموماً ایک چھوٹی مگر متحرک طاقت کسی بڑی مگر کم متحرک روایتی طاقت یا فوج کے خلاف لڑی جاتی ہے۔ اس کا ترجمہ اردو میں گوریلا جنگ ہی کیا جاتا ہے مگر اس جنگ کا گوریلوں سے کوئی تعلق نہیں۔ بلکہ یہ ہسپانوی زبان کے لفظ Guerrilla سے نکلا ہے جس کا ترجمہ ''چھاپہ مار'' ہے۔
ایسی جنگ میں عام طور پر چھپ چھپ کر حملے کر کے نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ اس میں حتی الوسع کھلی لڑائی نہیں کی جاتی۔ اس لیے اسے ہسپانوی میں چھوٹی جنگ یا Guerrilla کہا جاتا تھا جس سے اس کا نام پڑا۔ یہ اصطلاح پہلی مرتبہ ہسپانوی چھاپہ ماروں اور فرانس کے درمیان 1814ء میں جنگ کے دوران استعمال ہوئی تھی۔
ایسی جنگ میں عام طور پر چھپ چھپ کر حملے کر کے نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ اس میں حتی الوسع کھلی لڑائی نہیں کی جاتی۔ اس لیے اسے ہسپانوی میں چھوٹی جنگ یا Guerrilla کہا جاتا تھا جس سے اس کا نام پڑا۔ یہ اصطلاح پہلی مرتبہ ہسپانوی چھاپہ ماروں اور فرانس کے درمیان 1814ء میں جنگ کے دوران استعمال ہوئی تھی۔
مشہور انقلابی رہنما [[چی گویرا]] نے اپنی کتاب میں لکھا کہ گوریلا افواج ایک مرکزہ کی مانند ہوتے ہیں جن کی بنیاد عوام میں ہوتی ہے۔ انہیں اس بڑی فوج کے مقابلے میں صرف کم اسلحہ رکھنے کی بنیاد پر کم تر نہیں سمجھنا چاہیے جس سے وہ جنگ کرتے ہیں۔ یہ جنگ وہ لوگ کرتے ہیں جن کے پاس کم وسائل و اسلحہ مگر اسے عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔<ref>"چی گویرا: انقلابی اور مقدس", از ابراہام ٹریشازف، 2006,صفحہ 73</ref>
مشہور انقلابی رہنما [[چی گویرا]] نے اپنی کتاب میں لکھا کہ گوریلا افواج ایک مرکزہ کی مانند ہوتے ہیں جن کی بنیاد عوام میں ہوتی ہے۔ انہیں اس بڑی فوج کے مقابلے میں صرف کم اسلحہ رکھنے کی بنیاد پر کم تر نہیں سمجھنا چاہیے جس سے وہ جنگ کرتے ہیں۔ یہ جنگ وہ لوگ کرتے ہیں جن کے پاس کم وسائل و اسلحہ مگر اسے عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔<ref>"چی گویرا: انقلابی اور مقدس", از ابراہام ٹریشازف، 2006,صفحہ 73</ref>
سطر 6: سطر 6:


=== گوریلا جنگ بطور ایک مسلسلہ ===
=== گوریلا جنگ بطور ایک مسلسلہ ===
[[فائل:Chapamar.png|350px|بائیں|thumb]]
[[فائل:Chapamar.png|350px|بائیں|تصغیر]]
انقلابی و چھاپہ مار جنگ دراصل ایک [[مسلسلہ]] ہے جس میں ایک طرف چھوٹے پیمانے پر حملے، گھاتیں (چھپ کر حملہ) اور دھاوے بولے جاتے ہیں۔ موجودہ زمانے میں اس مرحلے میں چھاپہ ماروں کو شدت پسند، آزادی پسند یا دہشت گرد بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں اوپر کی سطح پر منظم و مربوط سیاسی و فوجی حربہ کار موجود ہوتے ہیں۔ اور نچلی سطح پر چھوٹی اکائیاں ہوتی ہیں جو حملوں، دھاووں اور گھاتوں میں مصروف ہوتے ہیں اور انتہائی متحرک ہوتے ہیں۔
انقلابی و چھاپہ مار جنگ دراصل ایک [[مسلسلہ]] ہے جس میں ایک طرف چھوٹے پیمانے پر حملے، گھاتیں (چھپ کر حملہ) اور دھاوے بولے جاتے ہیں۔ موجودہ زمانے میں اس مرحلے میں چھاپہ ماروں کو شدت پسند، آزادی پسند یا دہشت گرد بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں اوپر کی سطح پر منظم و مربوط سیاسی و فوجی حربہ کار موجود ہوتے ہیں۔ اور نچلی سطح پر چھوٹی اکائیاں ہوتی ہیں جو حملوں، دھاووں اور گھاتوں میں مصروف ہوتے ہیں اور انتہائی متحرک ہوتے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں جنگ کا دائرہ پھیل جاتا ہے اور ایک مربوط جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے اگرچہ طاقت و وسائل ایک بڑی مقابل فوج کے مقابلے میں کم ہی کیوں نہ ہوں۔ اس کی مثالیں [[چین]] میں ماؤزے تنگ کی جنگ، ویتنام میں امریکی افواج کے خلاف جنگ اور کسی حد تک فلسطینیوں کی 1970 اور 1980ء کی دہائیوں میں [[اسرائیل]] کے خلاف چھاپہ مار کاروائیاں اور [[افغانستان]] و [[عراق]] میں امریکی و اتحادی افواج کے خلاف کاروائیاں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ دونوں مرحلوں پر صرف عمومی جنگ نہیں ہوتی بلکہ تشہیر اور نشر و اشاعت کے مختلف ذرائع کی مدد بھی لی جاتی ہے کیونکہ عوام کی حمایت انتہائی ضروری ہوتی ہے۔
دوسرے مرحلے میں جنگ کا دائرہ پھیل جاتا ہے اور ایک مربوط جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے اگرچہ طاقت و وسائل ایک بڑی مقابل فوج کے مقابلے میں کم ہی کیوں نہ ہوں۔ اس کی مثالیں [[چین]] میں ماؤزے تنگ کی جنگ، ویتنام میں امریکی افواج کے خلاف جنگ اور کسی حد تک فلسطینیوں کی 1970 اور 1980ء کی دہائیوں میں [[اسرائیل]] کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں اور [[افغانستان]] و [[عراق]] میں امریکی و اتحادی افواج کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ دونوں مرحلوں پر صرف عمومی جنگ نہیں ہوتی بلکہ تشہیر اور نشر و اشاعت کے مختلف ذرائع کی مدد بھی لی جاتی ہے کیونکہ عوام کی حمایت انتہائی ضروری ہوتی ہے۔
اس قسم کی جنگ میں یا تو عام شہری استعمال کیے جاتے ہیں یا باقاعدہ فوجی جن کو فوج سے الگ رکھا جاتا ہے۔ لیکن اس کے لڑنے کے مقاصد اور طریقے یکساں ہوتے ہیں۔
اس قسم کی جنگ میں یا تو عام شہری استعمال کیے جاتے ہیں یا باقاعدہ فوجی جن کو فوج سے الگ رکھا جاتا ہے۔ لیکن اس کے لڑنے کے مقاصد اور طریقے یکساں ہوتے ہیں۔



نسخہ بمطابق 16:07، 8 مارچ 2020ء

گوریلا جنگ یا چھاپہ مار جنگ (عربی: حرب العصابات ،فارسی: چریک، انگریزی: Guerrilla warfare) ایسی جنگ ہے جو عموماً ایک چھوٹی مگر متحرک طاقت کسی بڑی مگر کم متحرک روایتی طاقت یا فوج کے خلاف لڑی جاتی ہے۔ اس کا ترجمہ اردو میں گوریلا جنگ ہی کیا جاتا ہے مگر اس جنگ کا گوریلوں سے کوئی تعلق نہیں۔ بلکہ یہ ہسپانوی زبان کے لفظ Guerrilla سے نکلا ہے جس کا ترجمہ چھاپہ مار ہے۔ ایسی جنگ میں عام طور پر چھپ چھپ کر حملے کر کے نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ اس میں حتی الوسع کھلی لڑائی نہیں کی جاتی۔ اس لیے اسے ہسپانوی میں چھوٹی جنگ یا Guerrilla کہا جاتا تھا جس سے اس کا نام پڑا۔ یہ اصطلاح پہلی مرتبہ ہسپانوی چھاپہ ماروں اور فرانس کے درمیان 1814ء میں جنگ کے دوران استعمال ہوئی تھی۔ مشہور انقلابی رہنما چی گویرا نے اپنی کتاب میں لکھا کہ گوریلا افواج ایک مرکزہ کی مانند ہوتے ہیں جن کی بنیاد عوام میں ہوتی ہے۔ انہیں اس بڑی فوج کے مقابلے میں صرف کم اسلحہ رکھنے کی بنیاد پر کم تر نہیں سمجھنا چاہیے جس سے وہ جنگ کرتے ہیں۔ یہ جنگ وہ لوگ کرتے ہیں جن کے پاس کم وسائل و اسلحہ مگر اسے عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو۔[1]

حربے، تدابیر اور تنظیم

گوریلا جنگ بطور ایک مسلسلہ

انقلابی و چھاپہ مار جنگ دراصل ایک مسلسلہ ہے جس میں ایک طرف چھوٹے پیمانے پر حملے، گھاتیں (چھپ کر حملہ) اور دھاوے بولے جاتے ہیں۔ موجودہ زمانے میں اس مرحلے میں چھاپہ ماروں کو شدت پسند، آزادی پسند یا دہشت گرد بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں اوپر کی سطح پر منظم و مربوط سیاسی و فوجی حربہ کار موجود ہوتے ہیں۔ اور نچلی سطح پر چھوٹی اکائیاں ہوتی ہیں جو حملوں، دھاووں اور گھاتوں میں مصروف ہوتے ہیں اور انتہائی متحرک ہوتے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں جنگ کا دائرہ پھیل جاتا ہے اور ایک مربوط جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے اگرچہ طاقت و وسائل ایک بڑی مقابل فوج کے مقابلے میں کم ہی کیوں نہ ہوں۔ اس کی مثالیں چین میں ماؤزے تنگ کی جنگ، ویتنام میں امریکی افواج کے خلاف جنگ اور کسی حد تک فلسطینیوں کی 1970 اور 1980ء کی دہائیوں میں اسرائیل کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں اور افغانستان و عراق میں امریکی و اتحادی افواج کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ دونوں مرحلوں پر صرف عمومی جنگ نہیں ہوتی بلکہ تشہیر اور نشر و اشاعت کے مختلف ذرائع کی مدد بھی لی جاتی ہے کیونکہ عوام کی حمایت انتہائی ضروری ہوتی ہے۔ اس قسم کی جنگ میں یا تو عام شہری استعمال کیے جاتے ہیں یا باقاعدہ فوجی جن کو فوج سے الگ رکھا جاتا ہے۔ لیکن اس کے لڑنے کے مقاصد اور طریقے یکساں ہوتے ہیں۔

جدید دور میں جاری گوریلا جنگیں

یورپ

  • شمالی آئرلینڈ میں جاری آزادی کی تحریک: آئری جمہوری فوج (IRA ) اور ہنگامی آئری جمہوری فوج (Provisional IRA )
  • ہسپانیہ میں جاری باسک وطن و آزادی (Euskadi Ta Askatasuna یا ETA )
  • یونان میں مارکسی تحریک: 2002ء میں اسے ممنوع قرار دیا گیا اور لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا
  • فرانس میں جاری کارسیکا کی آزادی کی تحریک: اسے Fronte di Liberazione Naziunale Corsu یا FLNC کہا جاتا ہے۔
  • چچنیا میں جاری مسلمانوں کی آزادی کی تحریک

امریکا

  • میکسیکو میں جاری زاپاتیستا فوج کی جنگ: اسے Ejército Zapatista de Liberación Nacional یا EZLN کہتے ہیں۔ اب متشدد نہیں رہی
  • پیرو میں جاری کمیونسٹ پارٹی کی تحریک
  • کولمبیا میں جاری چھاپہ مار جنگ

حوالہ جات

  1. "چی گویرا: انقلابی اور مقدس", از ابراہام ٹریشازف، 2006,صفحہ 73