"سیر اعلام النبلاء" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← مشہور و معروف، کیے، علما، امرا؛ تزئینی تبدیلیاں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 44: | سطر 44: | ||
* اس کتاب میں [[732ھ]] تک کے قابل ذکر لوگوں کے حالات شامل ہیں |
* اس کتاب میں [[732ھ]] تک کے قابل ذکر لوگوں کے حالات شامل ہیں |
||
* اس میں کتاب کو طبقات میں تقسیم کیا گیا اور 40 طبقات شامل کتاب ہیں<ref> سير اعلام النبلاء:مؤلف: شمس الدين ابو عبد الله محمد بن احمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي ناشر: دار الحديث- القاهرة</ref> |
* اس میں کتاب کو طبقات میں تقسیم کیا گیا اور 40 طبقات شامل کتاب ہیں<ref> سير اعلام النبلاء:مؤلف: شمس الدين ابو عبد الله محمد بن احمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي ناشر: دار الحديث- القاهرة</ref> |
||
==حوالہ جات== |
|||
{{حوالہ جات}} |
|||
[[زمرہ:تاریخ اسلام]] |
[[زمرہ:تاریخ اسلام]] |
نسخہ بمطابق 19:19، 9 مارچ 2020ء
سیر اعلام النبلاء | |
---|---|
مصنف | شمس الدين الذهبي |
اصل زبان | عربی [1] |
موضوع | علم التراجم |
ادبی صنف | سوانح [1] |
ترجمہ | |
مترجم | عربي |
درستی - ترمیم |
سیر اعلام النبلاء علم اسماء الرجال اور تراجم پر مشہور و معروف شخصیت امام شمس الدین محمد بن احمد بن عثمان ذہبی کی تصنیف ہے
کتاب کا نام
اس کتاب کے نام میں کافی اختلاف ہےان میں سے
- تاريخ العلماء النبلاء۔
- تاريخ النبلاء۔
- كتاب النبلاء۔
- اعيان النبلاء۔
- سير النبلاء۔
- سير أعلام النبلاء : یہ مشہور و معروف نام خود امام ذہبی نے بھی استعمال کیا
کتاب کی خصوصیات
- یہ کتاب صحابہ و تابعین کے حالات کاانسائکلوپیڈیا اور بنیادی ماخذ ہے
- یہ کتاب علما،امرا،حفاظ،قراء،فضلاء اورہر فن کے اکابرین کے حالات زندگی پر مشتمل ہے
- امام ذہبی نے اپنی کتاب تاريخ الإسلام ووفيات المشاهير والأعلام سے نکالی ہوئی ایک کتاب ہے۔
- انہوں نے تاریخ اسلام سے تاریخی حوادث کو چھوڑ دیا ،اور اکابرین کے حالات اور اموات پر مشتمل حالات کو سیر اعلام النبلاء میں رکھا
- اس کتاب کی اشاعت (23) جلدوں میں مکمل ہوئی، جس میں تاریخ اسلام کا نصف حصہ شامل ہے اور انہوں نے اپنی اس کتاب کچھ اور اضافے کیے ،
- اس کتاب میں 732ھ تک کے قابل ذکر لوگوں کے حالات شامل ہیں
- اس میں کتاب کو طبقات میں تقسیم کیا گیا اور 40 طبقات شامل کتاب ہیں[2]