"علی گڑھ مسلم یونیورسٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏قابل ذکر علمی: حدمت دوست محمد صوابی
سطر 71: سطر 71:
[[مفتی محمد سعید]]
[[مفتی محمد سعید]]


دوسث محمد صوابی
وغیرہ


یں [[حیدرآباد، دکن]] کے [[نواب میر عثمان علی خان]] نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام کے لیے 5 لاکھ روپے کا عطیہ دیا۔<ref>https://telanganatoday.com/reminiscing-seventh-nizam-enormous-contribution-education</ref><ref>https://www.missiontelangana.com/nizam-gave-funding-for-temples-and-hindu-educational-institutions</ref>
=== عطیہ ===
1918ء میں [[حیدرآباد، دکن]] کے [[نواب میر عثمان علی خان]] نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام کے لیے 5 لاکھ روپے کا عطیہ دیا۔<ref>https://telanganatoday.com/reminiscing-seventh-nizam-enormous-contribution-education</ref><ref>https://www.missiontelangana.com/nizam-gave-funding-for-temples-and-hindu-educational-institutions</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 15:07، 22 اپریل 2020ء

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
Aligarh Muslim University
شعارعَلَّمَ الاِنْسَانَ مَا لَمْ يَعْلَم
اردو میں شعار
انسان کو وہ سکھایا جو وہ نہیں جانتا تھا (قرآن 96:5)
قسمسرکاری
قیام1875 (بطور ایم اے او کالج)
1920 (بطور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی)
انڈومنٹ$18.2 ملین [1]
چانسلرسیدنا مفددل سیف الدین[2]
وائس چانسلرپروفیسر طارق منصور
تدریسی عملہ
2,000
طلبہ30,000
پتہPublic Relations Office, Academic Block, The Aligarh Muslim University, Aligarh (UP) 202002, India E-MAIL ID، علی گڑھ، ، India
کیمپسشہری 467.6 ہیکٹر (1,155 acre)
سرنامیہاے ایم یو
رنگ     
وابستگیاںیونیورسٹی گرانٹس کمیشن (بھارت), قومی تشخیص اور ایکریڈیشن کونسل, بھارتی یونیورسٹیوں کی تنظیم (AIU)
ویب سائٹwww.amu.ac.in
باب سر سید

سر سید احمد خان نے 1875ء میں ”محمڈن اینگلو اورینٹل کالج“ کی داغ بیل ڈالی جسے 1920ء میں یونیورسٹی کا درجہ ملا اور آج اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی حیثیت سے عالمی شہرت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا:

میں ہندوستانیوں کی ایسی تعلیم چاہتا ہوں کہ اس کے ذریعہ ان کو اپنے حقوق حاصل ہونے کی قدرت ہو جائے، اگرگورنمنٹ نے ہمارے کچھ حقوق اب تک نہیں دیے ہیں جن کی ہم کو شکایت ہو تو بھی ہائی ایجوکیشن وہ چیز ہے کہ خواہ مخواہ طوعاً و کرہاً ہم کو دلا دے گی۔

قابل ذکر علمی

جاوید اختر

خان عبدالغفار خان

ذاکر حسین (سیاست دان)

محمد حامد انصاری

شیخ محمد عبد اللہ

مفتی محمد سعید

دوسث محمد صوابی

یں حیدرآباد، دکن کے نواب میر عثمان علی خان نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام کے لیے 5 لاکھ روپے کا عطیہ دیا۔[3][4]

حوالہ جات

  1. http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2013-03-01/news/37372171_1_bhu-s-institute-publication-and-publicity-cell-rahat-abrar  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. https://www.amu.ac.in/about3.jsp?did=7908
  3. https://telanganatoday.com/reminiscing-seventh-nizam-enormous-contribution-education
  4. https://www.missiontelangana.com/nizam-gave-funding-for-temples-and-hindu-educational-institutions