"ارطغرل" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2: سطر 2:
{{Contains Ottoman Turkish text}}
{{Contains Ottoman Turkish text}}
'''ارطغرل غازی''' (وفات: [[1280ء]]<ref>{{cite book|url=https://archive.org/details/historyofottoman00stan|url-access=registration|title=History of the Ottoman Empire and Modern Turkey: Volume 1, Empire of the Gazis: The Rise and Decline of the Ottoman Empire 1280–1808|first1=Stanford J.|last1=Shaw|first2=Ezel Kural|last2=Shaw|date=29 اکتوبر 1976|publisher=Cambridge University Press|page=[https://archive.org/details/historyofottoman00stan/page/13 13]|accessdate=14 جون 2018|via=Internet Archive}}</ref>)) [[سلطنت عثمانیہ]] کے بانی غازی [[عثمان اول]] کے والد تھے۔ عثمانی روایات کے مطابق، وہ [[سلیمان شاہ]] کے بیٹے تھے،<ref>{{cite book |last1=Finkel |first1=Caroline |title=Osman's Dream: The Story of the Ottoman Empire 1300–1923 |date=2012 |publisher=Hodder & Stoughton |isbn=978-1-84854-785-8 |url=https://books.google.se/books?id=hslOx5bvOzkC&pg=PT31&dq=Ertu%C4%9Frul+Osman&hl=sv&sa=X&ved=0ahUKEwjXl4_Xk7DjAhXpsosKHV7dD20Q6AEIZTAJ#v=onepage&q=Ertu%C4%9Frul%20Osman&f=false |accessdate=12 جولائی 2019 |language=en |quote=۔۔۔۔suggests that Ertuğrul was a historical personage}}</ref> جو ترک [[اوغوز]] کی شاخ قائی قبیلے کے سردار تھے۔ انہیں عام طور پر '''[[غازی]]''' کے لقب سے جانا جاتا ہے۔<ref>{{cite book |last1=Akgunduz |first1=Ahmed |last2=Ozturk |first2=Said |title=Ottoman History – Misperceptions and Truths |date=2011 |publisher=IUR Press |isbn=978-90-90-26108-9 |pages=35 |url=https://books.google.se/books?hl=sv&id=WKfIAgAAQBAJ&q=Ertu%C4%9Frul#v=snippet&q=Ertu%C4%9Frul&f=false |accessdate=28 دسمبر 2019 |language=en}}</ref><ref name="auto">{{Cite book |last=Kermeli |first=Eugenia |editor-last=Ágoston |editor-first=Gábor |editor2=Bruce Masters |title=Encyclopedia of the Ottoman Empire |chapter=Osman I |date=2009 |page=444 |quote=Reliable information regarding Osman is scarce. His birth date is unknown and his symbolic significance as the father of the dynasty has encouraged the development of mythic tales regarding the ruler’s life and origins}}</ref>
'''ارطغرل غازی''' (وفات: [[1280ء]]<ref>{{cite book|url=https://archive.org/details/historyofottoman00stan|url-access=registration|title=History of the Ottoman Empire and Modern Turkey: Volume 1, Empire of the Gazis: The Rise and Decline of the Ottoman Empire 1280–1808|first1=Stanford J.|last1=Shaw|first2=Ezel Kural|last2=Shaw|date=29 اکتوبر 1976|publisher=Cambridge University Press|page=[https://archive.org/details/historyofottoman00stan/page/13 13]|accessdate=14 جون 2018|via=Internet Archive}}</ref>)) [[سلطنت عثمانیہ]] کے بانی غازی [[عثمان اول]] کے والد تھے۔ عثمانی روایات کے مطابق، وہ [[سلیمان شاہ]] کے بیٹے تھے،<ref>{{cite book |last1=Finkel |first1=Caroline |title=Osman's Dream: The Story of the Ottoman Empire 1300–1923 |date=2012 |publisher=Hodder & Stoughton |isbn=978-1-84854-785-8 |url=https://books.google.se/books?id=hslOx5bvOzkC&pg=PT31&dq=Ertu%C4%9Frul+Osman&hl=sv&sa=X&ved=0ahUKEwjXl4_Xk7DjAhXpsosKHV7dD20Q6AEIZTAJ#v=onepage&q=Ertu%C4%9Frul%20Osman&f=false |accessdate=12 جولائی 2019 |language=en |quote=۔۔۔۔suggests that Ertuğrul was a historical personage}}</ref> جو ترک [[اوغوز]] کی شاخ قائی قبیلے کے سردار تھے۔ انہیں عام طور پر '''[[غازی]]''' کے لقب سے جانا جاتا ہے۔<ref>{{cite book |last1=Akgunduz |first1=Ahmed |last2=Ozturk |first2=Said |title=Ottoman History – Misperceptions and Truths |date=2011 |publisher=IUR Press |isbn=978-90-90-26108-9 |pages=35 |url=https://books.google.se/books?hl=sv&id=WKfIAgAAQBAJ&q=Ertu%C4%9Frul#v=snippet&q=Ertu%C4%9Frul&f=false |accessdate=28 دسمبر 2019 |language=en}}</ref><ref name="auto">{{Cite book |last=Kermeli |first=Eugenia |editor-last=Ágoston |editor-first=Gábor |editor2=Bruce Masters |title=Encyclopedia of the Ottoman Empire |chapter=Osman I |date=2009 |page=444 |quote=Reliable information regarding Osman is scarce. His birth date is unknown and his symbolic significance as the father of the dynasty has encouraged the development of mythic tales regarding the ruler’s life and origins}}</ref>
عثمان اول کے زمانے میں ملنے والے سکوں سے ارطغرل کی تاریخی حیثیت ثابت ہوتی ہے، بارہویں صدی عیسوی میں جب منگول فتنہ سر اٹھا رہا تھا تو اطغرل غازی نے علم جہاد بلند کیا۔۔ ایک طرف [[منگول]] تھے تو دوسری طرف بازنطینی، دونوں طرف سے آپ جنگ میں مصروف رہے۔ ارطغرل غازی ایک بہادر، نڈر، بلاخوف، عقلمند، دلیر، ایماندار اور بارعب کمانڈر تھے۔ وہ ساری عمر سلجوق سلطنت کے وفادار رہے- سلطان علاالدین کیکوباد نے ان کی خدمات سے متاثر ہو کر ان کو سوگوت اور گرد و نواح کے شہر بطور جاگیر عطاکی اور اطغرل غازی کو سردار اعلیٰ' کا عہدہ بھی دیا۔ آس پاس کے تمام ترک قبائل ان کے ماتحت آ گئے۔
عثمان اول کے زمانے میں ملنے والے سکوں سے ارطغرل کی تاریخی حیثیت ثابت ہوتی ہے، بارہویں صدی عیسوی میں جب منگول فتنہ سر اٹھا رہا تھا تو اطغرل غازی نے علم جہاد بلند کیا۔۔ ایک طرف [[منگول]] تھے تو دوسری طرف بازنطینی، دونوں طرف سے آپ جنگ میں مصروف رہے۔ ارطغرل غازی ایک بہادر، نڈر، بلاخوف، عقلمند، دلیر، ایماندار اور بارعب کمانڈر تھے۔ وہ ساری عمر سلجوق سلطنت کے وفادار رہے- سلطان علاالدین کیکوباد نے ان کی خدمات سے متاثر ہو کر ان کو سوگوت اور گرد و نواح کے شہر بطور جاگیر عطاکی اور ارطغرل غازی کو سردار اعلیٰ' کا عہدہ بھی دیا۔ آس پاس کے تمام ترک قبائل ان کے ماتحت آ گئے۔


ارطغرل غازی اپنی عمر میں چونکہ سلجوق سلطنت کے وفادار تھے۔ ان کی آخری عمر میں سلجوق سلطنت اپنی آخری سانسیں لے رہی تھی منگولوں نے پورے اناطولیہ (موجودہ ترکی) پر قبضہ کر لیا تھا۔ تو ارطغرل غازی کے سب سے چھوٹے بیٹے غازی عثمان خان اول نے ان کا یہ خواب پورا کیا اور ایک عظیم اور طویل سلطنت کی بنیاد رکھی۔
ارطغرل غازی اپنی عمر میں چونکہ سلجوق سلطنت کے وفادار تھے۔ ان کی آخری عمر میں سلجوق سلطنت اپنی آخری سانسیں لے رہی تھی منگولوں نے پورے اناطولیہ (موجودہ ترکی) پر قبضہ کر لیا تھا۔ تو ارطغرل غازی کے سب سے چھوٹے بیٹے غازی عثمان خان اول نے ان کا یہ خواب پورا کیا اور ایک عظیم اور طویل سلطنت کی بنیاد رکھی۔

نسخہ بمطابق 07:29، 23 اپریل 2020ء

ارطغرل
(عثمانی ترک میں: ارطُغرُل غازى ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش اخلاط   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1281ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سوغوت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مقبرہ ارطغرل غازی   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ حلیمہ خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عثمان اول ،  ساجی بیگ ،  گوندوز الپ   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد سلیمان شاہ ،  گوندوز الپ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ حائمہ خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
دیگر معلومات
پیشہ ریاست کار ،  عسکری قائد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یہ مضمون عثمانی ترکی متن، دائیں سے بائیں تحریر میں عربی حروف اور اضافی علامتیں پر مشتمل ہے۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔

ارطغرل غازی (وفات: 1280ء[2])) سلطنت عثمانیہ کے بانی غازی عثمان اول کے والد تھے۔ عثمانی روایات کے مطابق، وہ سلیمان شاہ کے بیٹے تھے،[3] جو ترک اوغوز کی شاخ قائی قبیلے کے سردار تھے۔ انہیں عام طور پر غازی کے لقب سے جانا جاتا ہے۔[4][5] عثمان اول کے زمانے میں ملنے والے سکوں سے ارطغرل کی تاریخی حیثیت ثابت ہوتی ہے، بارہویں صدی عیسوی میں جب منگول فتنہ سر اٹھا رہا تھا تو اطغرل غازی نے علم جہاد بلند کیا۔۔ ایک طرف منگول تھے تو دوسری طرف بازنطینی، دونوں طرف سے آپ جنگ میں مصروف رہے۔ ارطغرل غازی ایک بہادر، نڈر، بلاخوف، عقلمند، دلیر، ایماندار اور بارعب کمانڈر تھے۔ وہ ساری عمر سلجوق سلطنت کے وفادار رہے- سلطان علاالدین کیکوباد نے ان کی خدمات سے متاثر ہو کر ان کو سوگوت اور گرد و نواح کے شہر بطور جاگیر عطاکی اور ارطغرل غازی کو سردار اعلیٰ' کا عہدہ بھی دیا۔ آس پاس کے تمام ترک قبائل ان کے ماتحت آ گئے۔

ارطغرل غازی اپنی عمر میں چونکہ سلجوق سلطنت کے وفادار تھے۔ ان کی آخری عمر میں سلجوق سلطنت اپنی آخری سانسیں لے رہی تھی منگولوں نے پورے اناطولیہ (موجودہ ترکی) پر قبضہ کر لیا تھا۔ تو ارطغرل غازی کے سب سے چھوٹے بیٹے غازی عثمان خان اول نے ان کا یہ خواب پورا کیا اور ایک عظیم اور طویل سلطنت کی بنیاد رکھی۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. http://www.islamansiklopedisi.info/index.php?klme=ertu%C4%9Frul
  2. Stanford J. Shaw، Ezel Kural Shaw (29 اکتوبر 1976)۔ History of the Ottoman Empire and Modern Turkey: Volume 1, Empire of the Gazis: The Rise and Decline of the Ottoman Empire 1280–1808۔ Cambridge University Press۔ صفحہ: 13۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2018 – Internet Archive سے 
  3. Caroline Finkel (2012)۔ Osman's Dream: The Story of the Ottoman Empire 1300–1923 (بزبان انگریزی)۔ Hodder & Stoughton۔ ISBN 978-1-84854-785-8۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولائی 2019۔ ۔۔۔۔suggests that Ertuğrul was a historical personage 
  4. Ahmed Akgunduz، Said Ozturk (2011)۔ Ottoman History – Misperceptions and Truths (بزبان انگریزی)۔ IUR Press۔ صفحہ: 35۔ ISBN 978-90-90-26108-9۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 دسمبر 2019 
  5. Eugenia Kermeli (2009)۔ "Osman I"۔ $1 میں Gábor Ágoston، Bruce Masters۔ Encyclopedia of the Ottoman Empire۔ صفحہ: 444۔ Reliable information regarding Osman is scarce. His birth date is unknown and his symbolic significance as the father of the dynasty has encouraged the development of mythic tales regarding the ruler’s life and origins 
شاہی القاب
ماقبل  قبل-عثمانی حکمران
1230–1281
مابعد