"محمد یار نجفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
سطر 49: سطر 49:
* علامہ سید محمدباقرنقوی ھندی
* علامہ سید محمدباقرنقوی ھندی
== دینی خدمات اور وطن واپسی ==
== دینی خدمات اور وطن واپسی ==
آپ 1942 ء میں وطن واپس آئے ابتدا میں اپنے استاذی المکرم علامہ سید محمدباقرنقوی ہندی کی سرپرستی میں چک38 ء [[تحصیل خانیوال]] میں تدریس فرماتے رہے اس کے بعد باب العلوم ملتان ،ٹھٹھہ سیال سیت پور [[ضلع مظفر گڑھ]] جلالپور نگیانہ اور خوشاب کے مدارس میں علوم اھلبیت علیہم السلام کو عام کیا 1961ء میں آپ اپنے آبائی شہر علی پور تشریف لائے اور دار الہدیٰ محمدیہ کی بنیاد رکھی اور تا دم تحریر یہیں پر درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے تحریر کے ساتھ ساتھ تحریر کی طرف متوجہ تھے [[اصول فقہ]] اور [[تفسیر قرآن]] کے مسودے موجود ہیں یوں تو پاکستان میں آپکے کافی شاگرد ہیں۔
آپ 1942 ء میں وطن واپس آئے ابتدا میں اپنے استاذی المکرم علامہ سید محمدباقرنقوی ہندی کی سرپرستی میں چک38 ء [[تحصیل خانیوال]] میں تدریس فرماتے رہے اس کے بعد باب العلوم ملتان ،ٹھٹھہ سیال سیت پور [[ضلع مظفر گڑھ]] جلالپور نگیانہ اور خوشاب کے مدارس میں علوم اہل بیت علیہم السلام کو عام کیا 1961ء میں آپ اپنے آبائی شہر علی پور تشریف لائے اور دار الہدیٰ محمدیہ کی بنیاد رکھی اور تا دم تحریر یہیں پر درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے تحریر کے ساتھ ساتھ تحریر کی طرف متوجہ تھے [[اصول فقہ]] اور [[تفسیر قرآن]] کے مسودے موجود ہیں یوں تو پاکستان میں آپکے کافی شاگرد ہیں۔


== خصوصیات ==
== خصوصیات ==

نسخہ بمطابق 03:32، 12 مئی 2020ء

ف

Ustad Ul Ulama Allama Syed Muhammad Yar Najfi
استادالعلماء علامہ سید محمد یار نجفیؒ
فائل:Ustad Ul Ulama.jpg
دیگر نامعربی/فارسی/اردو:
استادالعلماء علامہ سید محمد یار نجفیؒ
ذاتی
پیدائش۱۹۱۳
علی پور، پاکستان
وفات۱۹۹۰ء
مذہباہل تشیع اثناعشری
دیگر نامعربی/فارسی/اردو:
استادالعلماء علامہ سید محمد یار نجفیؒ
مرتبہ
مقامپاکستان کا پرچم - علی پور، پاکستان
دور۱۹۱۳-۱۹۹۰
پیشروبانی جامعہ علمیہ دارالہدیٰ محمدیہ اثناء عشریہ علی پور
نفاذ فرماناپنی مکتب فکر کے لیے پوری زندگی وقف کی
منصبعالم دین
ویب سائٹhttps://www.jamiadarulhuda.com/

استاذالعلماء آیت اللہ سید محمد یار نقوی النجفیؒ مسلک اہل تشیع کے فرقہ اثناء عشریہ سے تعلق رکھنے والے عظیم عالم دین اور فقیہ ہیں۔ 12مئی 1913 ء کو بمقام چاہ وزیر والا مضافات علی پور میں پیدا ہوئے۔

دنیاوی تعلیم

آپ نے 1933ء میں میٹرک پاس کیا اسی سال محسن ملت علامہ سید صفدر حسین نجفی کی ولادت ہوئی تھی۔

قبلہ کی زندگی کے کچھ اہم واقعات

میٹرک کے بعد آپ کو علی پور میں تھانے داری کی دعوت آئی، ان دنوں اپنے گھر کے پاس آپ کسی امام بارگاہ میں مجلس سننے کی غرض سے گئے، وہاں جو مولانا مجلس پڑھ رہے تھے، انہوں نے اپنی تقریر کے دوران یہ جملہ کہا " علم تو ورثہ تھا سادات کا مگر اس ورثے کو ہم امتیوں نے اپنایا ہے" کیونکہ وہ دور قحط الرجال کا تھا یعنی کے اس دور میں شیعہ عالم نماز جنازہ کے لیے بھی میسر نہیں ہوا کرتے تھے اور اس دور میں علم کی نوعیت یہ تھی کے جس کو نماز جعفریہ بھی آیا کرتی تھی اس کو بہت بڑا عالم سمجھا جاتا تھا لہذا آپ نے دعوت تھانہ داری ٹھکرا کر علوم محمد و آل محمدؑ کو پڑھنے کا فیصلہ کیا اور آپ نے اللہ سے دعا مانگی " اے اللہ اس عالم کو اتنی زندگی دے اور مجھے اتنا علم دے کے ایک دن یہی عالم خود مجھ سے مسئلہ پوچھنے کے لیے میری محضر میں کھڑا ہو" اور ایک دن اللہ تعالیٰ وہ وقت بھی لے آیا کے مدرسہ باب العلوم ملتان میں آپ کو مجلس پڑھنے کی دعوت تھی اور قدرت کا کرنا ایسا ہوا کے آپ اور وہ مولانا ایک ہی جگہ پر مجلس پڑھنے کے لیے مدعو کیے گئے تھے، انہوں نے آپ سے مسئلہ پوچھا اور آپ نے ان کا سوال سنتے ہی اللہ کے بارگاہ میں سجدہ شکر ادا کیا اور خندہ پیشانی سے ان کے مسئلے کا جواب دیا۔

دینی تعلیم

آپ باب العلوم ملتان میں داخل ہوئے حضرت مولانا شیخ محمد یارؒ سے اخذ فیض کیا پھر آپ مربی العلماء علامہ سید محمد باقر چکڑالوی ہندی کی خدمت میں حاضر ہوئے جہاں درس نظامی کی بقایا کتابوں کے علاوہ طب کی بھی بعض کتب پڑھیں کچھ عرصہ آپ مولانا طالب حسینؒ کی خدمت میں بھی رہے چند دن مدرسہ ناظمیہ لکھنؤ میں بھی گزارے اس کے بعد آپ حنفیوں کے مشہور مدرسے جامعہ فتحیہ اچھرہ لاہور تشریف لے گئے جہاں حضرت مولانا حافظ مہر محمد اچھروی (م1374ھ)سے معقولات کی کتابیں پڑھیں اس کے بعد آپ مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔

اساتذہ کرام نجف اشراف

  • آیت اللہ علامہ آغاسید حسین
  • آیت اللہ علامہ آغا شیخ محمدو ظہرانی
  • آیت اللہ العظمیٰ علامہ سید محمد جواد تبریزی
  • آیت اللہ العظمی شیخ عبدالحسین رشتی
  • آیت اللہ علامہ مرزامحمد باقر زنجانی

اساتذہ کرام پاکستان

  • حضرت مولانا حافظ مہر محمد اچھروی
  • مولانا شیخ محمد یارآف لیہ
  • علامہ سید محمدباقرنقوی ھندی

دینی خدمات اور وطن واپسی

آپ 1942 ء میں وطن واپس آئے ابتدا میں اپنے استاذی المکرم علامہ سید محمدباقرنقوی ہندی کی سرپرستی میں چک38 ء تحصیل خانیوال میں تدریس فرماتے رہے اس کے بعد باب العلوم ملتان ،ٹھٹھہ سیال سیت پور ضلع مظفر گڑھ جلالپور نگیانہ اور خوشاب کے مدارس میں علوم اہل بیت علیہم السلام کو عام کیا 1961ء میں آپ اپنے آبائی شہر علی پور تشریف لائے اور دار الہدیٰ محمدیہ کی بنیاد رکھی اور تا دم تحریر یہیں پر درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیتے رہے تحریر کے ساتھ ساتھ تحریر کی طرف متوجہ تھے اصول فقہ اور تفسیر قرآن کے مسودے موجود ہیں یوں تو پاکستان میں آپکے کافی شاگرد ہیں۔

خصوصیات

  • تدریس
  • مجالس
  • ذکرتوحید
  • مصائب جناب سیدہ فاطمہ زہراء پر بے انتہا گریہ کرنا
  • مصائب محمد آل محمد بیان کرنا
  • اپنے شاگردان پر بے انتہا شفقت کرنا

شاگردان

  • شیخ الجامعہ علامہ اختر عباس نجفیؒ
  • علامہ ملک اعجاز حسین نجفی
  • حافظ سید ریاض حسین نجفی|آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی مد ظلہ العالی
  • صفدر حسین نجفی|محسن ملت ابوذر زمان علامہ سید صفدر حسین نجفی
  • علامہ غلام حسین نجفی شہید (لاہور)
  • علامہ نصیر حسین (علی پور چٹھہ)
  • علامہ نصیر الملت نجفی (سرگودھا)
  • علامہ سید امیر حسین حسینی (پرنسپل جامعہ علمیہ کراچی)
  • مولاناسید عطاءالرحمٰن نقوی
  • علامہ ملک اعجاز حسین نجفی (خوشاب)
  • علامہ رضاحسین عمرانی
  • علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی (مہتمم اعلیٰ جامعۃ المنتظر لاہور)
  • مولانا مرید حسین نقوی (پرنسپل جامعہ مدینۃ العلم ڈنمارک)
  • مولانا چودھری عمار یاسر (چکوال)
  • مولانا سید باقر حسین نقوی برادر محسن ملت علامہ سید صفدر حسین نقوی
  • مبلغ اعظم مولانا محمد اسماعیل
  • آیت اللہ حسن رضا غدیری (لندن)
  • مولانا سید فیاض حسین نقوی (پرسپل جامعہ علمیہ کراچی)
  • علامہ ملک ملازم حسین مرحوم باقرالعلوم کوٹلہ جام
  • قبلہ زین الاتقیاء ملک مولاناعطاءاللہ مرحوم

سندرالوی

  • مولانا حاجی عاشق حسین قیامت مرحوم مقصود پور


  • اقبال حسین مقصود پوری پرنسپل جامعتہ الشیعہ کربلا شریف کوٹ ادو ضلع مظفرگڑھ

ٌ

  • علامہ رشید ترابی
  • چودھری عمار یاسر (چکوال)

علمی مقام

قبلہ استاذ العلماء انتہائی سادگی کے مالک تھے کہ کلمہ حق کہنے میں اپنی مثال آپ تھے محراب منبر بڑی سے بڑی شخصیت کو بھی ٹوک دیتے تھے وہ سامنے ہی کیوں نہ بیٹھا ہو۔

فرزندان

  • علامہ حافظ سید محمد سبطین نقوی پرنسپل جامعہ عربیہ ممتاذ المدارس وزیرآباد

(25جولائی 1947تا15اپریل 1954) 47 برس

(پرنسپل جامعہ علمیہ دارالہدیٰ محمدیہ علی پور ضلع مظفر گڑھ)

(28اگست1950تا23جون2003) 53 برس

(28نومبر 1952تا27فروری2012)60 برس

  • مولانا حافظ سید محمد سیدین نقوی پیش امام مسجد محمد یار شاہ موزہ مکول ھڈیر بکھن شاہ

(1955تا 2013) 55 برس


بیرونی روابط

http://abna.ir/data.asp?lang=6&id=230042

https://www.jafariapress.com

http://www.jmuntazar.org/Famous%20Scholars.htm

https://www.jamiadarulhuda.com


مضمون نگار

حوالہ جات

  1. .معیار المودت
  2. .تذکرہ علما امامیہ
  3. .امامیہ مصنفین
  4. .تاریخ علمائے قدیم