"نظیر اکبر آبادی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م 110.225.67.142 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم JarBot کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔ (ٹیگ: استرجع) |
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء) |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
== عوامی شاعر == |
== عوامی شاعر == |
||
نظیر اکبر آبادی کو بجا طور پر اردو کاپہلا عوامی شاعر تسلیم کیا جاسکتا ہے وہ زندگی کے ہر پہلو پر گہری دلچسپی سے غور کرتے، شدت سے محسوس کرتے اور پھر اسے شاعری کا جامہ پہنا دیتے۔ وہ عوام کے شاعر تھے اور انھیں کے مسائل کو اپنی شاعری کا موضوع بناتے۔ عوامی رنگ رلیوں، چہل پہل، تفریح وغیرہ میں شوق و ذوق سے شریک ہوتے۔ اردو کے دوسرے شعرا کے یہاں فلسفہ ہے، تغزل ہے۔ لفظی و معنوی صنائع ہیں۔ جن سے اہل علم لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن ان پڑھ انہیں سمجھ نہیں پاتے کیونکہ ان میں عوام کے دلوں کی دھڑکنیں نہیں ہوتیں۔ نظیر عوام کے شاعر تھے نیز وہ خالص ہندوستانی شاعر تھے۔ وہ [[ہندو مت|ہندو]] [[مسلمان]] سب کے غم و ماتم میں شریک ہوتے۔ [[عید]]، [[شب برات]]، [[ہولی]]، [[دیوالی]]، [[دسہرہ]] غرض ہر تہوار پر نظمیں لکھتے تھے۔ ایک طرف [[خواجہ معین الدین چشتی]] کی تعریف کرتے تو دوسری طرف [[گرونانک]] کو بھی نذرعقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپکو لسان العصر عوامی شاعر |
نظیر اکبر آبادی کو بجا طور پر اردو کاپہلا عوامی شاعر تسلیم کیا جاسکتا ہے وہ زندگی کے ہر پہلو پر گہری دلچسپی سے غور کرتے، شدت سے محسوس کرتے اور پھر اسے شاعری کا جامہ پہنا دیتے۔ وہ عوام کے شاعر تھے اور انھیں کے مسائل کو اپنی شاعری کا موضوع بناتے۔ عوامی رنگ رلیوں، چہل پہل، تفریح وغیرہ میں شوق و ذوق سے شریک ہوتے۔ اردو کے دوسرے شعرا کے یہاں فلسفہ ہے، تغزل ہے۔ لفظی و معنوی صنائع ہیں۔ جن سے اہل علم لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن ان پڑھ انہیں سمجھ نہیں پاتے کیونکہ ان میں عوام کے دلوں کی دھڑکنیں نہیں ہوتیں۔ نظیر عوام کے شاعر تھے نیز وہ خالص ہندوستانی شاعر تھے۔ وہ [[ہندو مت|ہندو]] [[مسلمان]] سب کے غم و ماتم میں شریک ہوتے۔ [[عید]]، [[شب برات]]، [[ہولی]]، [[دیوالی]]، [[دسہرہ]] غرض ہر تہوار پر نظمیں لکھتے تھے۔ ایک طرف [[خواجہ معین الدین چشتی]] کی تعریف کرتے تو دوسری طرف [[گرونانک]] کو بھی نذرعقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپکو لسان العصر عوامی شاعر اور اردو شاعری کا چاسر اور اردو کا شکیسپیر بھی کہا گیا۔. |
||
اردو شاعری کا چاسر اور اردو کا شکیسپیر بھی کہا گیا۔. |
|||
{{Authority control}} |
{{Authority control}} |
||
[[زمرہ:1735ء کی پیدائشیں]] |
[[زمرہ:1735ء کی پیدائشیں]] |
نسخہ بمطابق 09:50، 7 جون 2020ء
نظیر اکبر آبادی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 30 جنوری 1735ء دہلی |
وفات | 16 اگست 1830ء (95 سال)[1] آگرہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
نظیر اکبر آبادی کا نام شیخ ولی محمد تھا۔ نظیر تخلص رکھ کر شاعری کی۔ (1746 میں دلی میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام محمد فاروق تھاجو اپنے والدکی بارہ اولادوں میں سے صرف ایک ہی بچے تھے۔ ابھی چھوٹے ہی تھے کہ والدہ کے ساتھ آگرہ منتقل ہو گئے اور محلّہ تاجج گنج میں مقیم ہوئے۔ ایک مکتب سے عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی۔ طبیعت میں موزونیت فطرت سے ملی تھی اس لیے شاعری شروع کی۔ نظیر ایک سادہ اور صوفی منش آدمی تھے، ان کی ساری عمر معلمی میں بسر ہوئی۔ وہ قناعت پسند تھے، بھرت پور کے حکمرانوں نے دعوت نامے بھیجے پر انہوں نے قبول نہ کیے۔ وہ کسی دربار سے وابستہ نہیں ہوئے، آخری عمر میں فالج کی حالت میں مبتلا ہوئے اور 1830ء میں انتقال کرگئے۔ آپکا مزار دہلی میں ہے۔ اردو کی نئ کتاب ہائ اسکول(اترپردیش)نصاب میں شامل کتاب میں نظیر صاحب کی تاریخ پیدائش کے بارے ميں اختلاف کے ساتھ 1732/1735 لکھا گیا ہے۔ملاحظہ ہو۔
شاعری
نظیر اکبر آبادی کی شاعری اپنی علاحدہ دنیا رکھتی تھی۔ انہوں نے میر وسودا کی بہارسخن بھی دیکھی اور دبستان لکھنؤ کی جوانی کا نکھار بھی لیکن ان کی آزاد منشی اور منفرد رنگ طبیعت نے انہیں کسی دبستان کا پابند نہیں ہونے دیا۔ آپکو آٹھ زبانوں پر عبور تھا۔ عربی فارسی اردو پنجابی بھاشا مارواڑی پوربی اور ہندی۔..
عوامی شاعر
نظیر اکبر آبادی کو بجا طور پر اردو کاپہلا عوامی شاعر تسلیم کیا جاسکتا ہے وہ زندگی کے ہر پہلو پر گہری دلچسپی سے غور کرتے، شدت سے محسوس کرتے اور پھر اسے شاعری کا جامہ پہنا دیتے۔ وہ عوام کے شاعر تھے اور انھیں کے مسائل کو اپنی شاعری کا موضوع بناتے۔ عوامی رنگ رلیوں، چہل پہل، تفریح وغیرہ میں شوق و ذوق سے شریک ہوتے۔ اردو کے دوسرے شعرا کے یہاں فلسفہ ہے، تغزل ہے۔ لفظی و معنوی صنائع ہیں۔ جن سے اہل علم لطف اندوز ہوتے ہیں لیکن ان پڑھ انہیں سمجھ نہیں پاتے کیونکہ ان میں عوام کے دلوں کی دھڑکنیں نہیں ہوتیں۔ نظیر عوام کے شاعر تھے نیز وہ خالص ہندوستانی شاعر تھے۔ وہ ہندو مسلمان سب کے غم و ماتم میں شریک ہوتے۔ عید، شب برات، ہولی، دیوالی، دسہرہ غرض ہر تہوار پر نظمیں لکھتے تھے۔ ایک طرف خواجہ معین الدین چشتی کی تعریف کرتے تو دوسری طرف گرونانک کو بھی نذرعقیدت پیش کرتے ہیں۔ آپکو لسان العصر عوامی شاعر اور اردو شاعری کا چاسر اور اردو کا شکیسپیر بھی کہا گیا۔.
- 1735ء کی پیدائشیں
- 30 جنوری کی پیدائشیں
- دہلی میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1830ء کی وفیات
- 16 اگست کی وفیات
- آگرہ کی شخصیات
- اتراکھنڈ کے شعرا
- اردو شعرا
- اردو مذہبی مصنفین
- انیسویں صدی کے ہندوستانی شعرا
- انیسویں صدی کے مرد مصنفین
- اٹھارویں صدی کے اردو مصنفین
- اٹھاریں صدی کے ہندوستانی شعرا
- برطانوی ہند کے اردو لکھاری
- بھارت کے اردو مصنفین
- بھارتی مرد شعرا
- بھارتی مسلم شخصیات
- بھارتی مصنفین
- مغل دور کے اردو لکھاری
- اٹھارہویں صدی کے مرد مصنفین