"سیکولرازم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
م سیکولر شخص |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:Holyoake2.JPG|تصغیر|200px|بائیں|[[British people|برطانوی]] اصطلاح سیکولرزم کا خالق [[جارج جیکب ہولیوک]] (1817–1906)]] |
[[فائل:Holyoake2.JPG|تصغیر|200px|بائیں|[[British people|برطانوی]] اصطلاح سیکولرزم کا خالق [[جارج جیکب ہولیوک]] (1817–1906)]] |
||
'''سیکولرازم''' سے مراد دنیاوی امور سے مذہب اور مذہبی تصورات کا اخراج یا بے دخلی ہے،<ref>ویبسٹر ڈکشنری</ref> یعنی یہ نظریہ کہ مذہب اور مذہبی خیالات و تصورات کو ارادتاً دنیاوی امور سے علاحدہ کر دیا |
'''سیکولرازم''' سے مراد دنیاوی امور سے مذہب اور مذہبی تصورات کا اخراج یا بے دخلی ہے،<ref>ویبسٹر ڈکشنری</ref> یعنی یہ نظریہ کہ مذہب اور مذہبی خیالات و تصورات کو ارادتاً دنیاوی امور سے علاحدہ کر دیا جائے۔سیکولر شخص وہ ہوتا ہے جس کا طرزِ زندگی مزہبی اصولوں کے مطابق نہیں ہوتا۔<ref>اوکسفرڈ ڈکشنری</ref> سیکولرازم جدید دور میں ریاست کو مذہبی اقدار سے الگ کرنے کی ایک تحریک ہے۔<ref>فرانسیسی سیکولر اصطلاح Laïcité کے مطابق</ref> |
||
سیکولرازم کو اُردو میں عموماً '''لادینیت''' سے تعبیر کیا جاتا ہے جو علمی و لغوی اعتبار سے درست نہیں سیکولرازم کا موزوں اُردو ترجمہ '''[[خیار فکر]]''' ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی سیکولر ریاست کے شہریوں کو یہ فکری اختیار حاصل ہے کہ وہ جس نظریہ کی بھی انفرادی طور مشق کرنا چاہیں پوری آزادی کے ساتھ کر سکتے ہیں پس ان کی اس مشق کا براہ راست یا ماورائے راست سٹیٹ افیئرز یعنی امورِ مملکت سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ خیارِ فکر علمی و لغوی اعتبار سے انگریزی زبان کی اصطلاح سیکولرازم کی تعبیر پر کماحقہ پوری اُترتی یے سب سے پہلے اصطلاح سیکولرازم کو ایک برطانوی مصنف جارج جیکوب ہولیاک نے 1851ء میں استعمال کیا تھا،<ref>Holyoake, G.J. (1896). ''The Origin and Nature of Secularism'', London: Watts and Co. p.51</ref> یہ اصطلاح دراصل چرچ اور ریاست کو الگ کرنے کے لیے استعمال کی گئی تھی، گویا سیکولرازم دراصل سیاست اور مذہب کے مابین تفریق کا نام ہے۔ |
سیکولرازم کو اُردو میں عموماً '''لادینیت''' سے تعبیر کیا جاتا ہے جو علمی و لغوی اعتبار سے درست نہیں سیکولرازم کا موزوں اُردو ترجمہ '''[[خیار فکر]]''' ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی سیکولر ریاست کے شہریوں کو یہ فکری اختیار حاصل ہے کہ وہ جس نظریہ کی بھی انفرادی طور مشق کرنا چاہیں پوری آزادی کے ساتھ کر سکتے ہیں پس ان کی اس مشق کا براہ راست یا ماورائے راست سٹیٹ افیئرز یعنی امورِ مملکت سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ خیارِ فکر علمی و لغوی اعتبار سے انگریزی زبان کی اصطلاح سیکولرازم کی تعبیر پر کماحقہ پوری اُترتی یے سب سے پہلے اصطلاح سیکولرازم کو ایک برطانوی مصنف جارج جیکوب ہولیاک نے 1851ء میں استعمال کیا تھا،<ref>Holyoake, G.J. (1896). ''The Origin and Nature of Secularism'', London: Watts and Co. p.51</ref> یہ اصطلاح دراصل چرچ اور ریاست کو الگ کرنے کے لیے استعمال کی گئی تھی، گویا سیکولرازم دراصل سیاست اور مذہب کے مابین تفریق کا نام ہے۔ |
||
نسخہ بمطابق 12:14، 22 جون 2020ء
سیکولرازم سے مراد دنیاوی امور سے مذہب اور مذہبی تصورات کا اخراج یا بے دخلی ہے،[1] یعنی یہ نظریہ کہ مذہب اور مذہبی خیالات و تصورات کو ارادتاً دنیاوی امور سے علاحدہ کر دیا جائے۔سیکولر شخص وہ ہوتا ہے جس کا طرزِ زندگی مزہبی اصولوں کے مطابق نہیں ہوتا۔[2] سیکولرازم جدید دور میں ریاست کو مذہبی اقدار سے الگ کرنے کی ایک تحریک ہے۔[3] سیکولرازم کو اُردو میں عموماً لادینیت سے تعبیر کیا جاتا ہے جو علمی و لغوی اعتبار سے درست نہیں سیکولرازم کا موزوں اُردو ترجمہ خیار فکر ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی سیکولر ریاست کے شہریوں کو یہ فکری اختیار حاصل ہے کہ وہ جس نظریہ کی بھی انفرادی طور مشق کرنا چاہیں پوری آزادی کے ساتھ کر سکتے ہیں پس ان کی اس مشق کا براہ راست یا ماورائے راست سٹیٹ افیئرز یعنی امورِ مملکت سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔ خیارِ فکر علمی و لغوی اعتبار سے انگریزی زبان کی اصطلاح سیکولرازم کی تعبیر پر کماحقہ پوری اُترتی یے سب سے پہلے اصطلاح سیکولرازم کو ایک برطانوی مصنف جارج جیکوب ہولیاک نے 1851ء میں استعمال کیا تھا،[4] یہ اصطلاح دراصل چرچ اور ریاست کو الگ کرنے کے لیے استعمال کی گئی تھی، گویا سیکولرازم دراصل سیاست اور مذہب کے مابین تفریق کا نام ہے۔