"بیروت دھماکے 2020ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 33°54′04″N 35°31′08″E / 33.901°N 35.519°E / 33.901; 35.519
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
مواد
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
سطر 42: سطر 42:
لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔ماہرین کے اندازے کے مطابق ان دھماکوں کی شدت کئی سو ٹن بارودی مواد کے برابر تھی۔<ref name="Horton 2020">{{cite web | last=Horton | first=Alex | title=Here’s what the videos of the Beirut blast tell us about the explosion | website=Washington Post | date=2020-08-04 | url=https://www.washingtonpost.com/world/2020/08/04/beirut-explosion-ammonium-nitrate/ | access-date=2020-08-05}}</ref><ref name="Sina">{{cite web|url=https://twitter.com/sinabooeshaghi/status/1290727092884299778|title=Using dimensional analysis I estimate that the energy contained in the awful #Beirut explosion was approximately 12 Terajoules}}</ref>
لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔ماہرین کے اندازے کے مطابق ان دھماکوں کی شدت کئی سو ٹن بارودی مواد کے برابر تھی۔<ref name="Horton 2020">{{cite web | last=Horton | first=Alex | title=Here’s what the videos of the Beirut blast tell us about the explosion | website=Washington Post | date=2020-08-04 | url=https://www.washingtonpost.com/world/2020/08/04/beirut-explosion-ammonium-nitrate/ | access-date=2020-08-05}}</ref><ref name="Sina">{{cite web|url=https://twitter.com/sinabooeshaghi/status/1290727092884299778|title=Using dimensional analysis I estimate that the energy contained in the awful #Beirut explosion was approximately 12 Terajoules}}</ref>
== دھماکے ==
== دھماکے ==
پہلے ایک ہلکا دھماکا ہوا جس سے شعلے بھڑکے اور دھویں کا ایک بادل فضا میں بلند ہوا اور بجلی کی چمک جیسے کوندے لپکے عینی شاہدین کے مطابق یہ آتش بازی جیسا عمل لگتا تھا۔اس کے بعد مقامی وقت کے مطابق 18:08:18 پر دوسرا اور شدید دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے نے وسطی بیروت کو ہلا کر رکھ دیا، سرخی مائل دھوئیں اور گرد کا بادل فضا میں پھیل گیا۔ یہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات شمالی اسرائیل اور 240 کلومیٹر(150 میل) دور قبرص میں بھی محسوس کیے گئے۔
پہلے ایک ہلکا دھماکا ہوا جس سے شعلے بھڑکے اور دھویں کا ایک بادل فضا میں بلند ہوا اور بجلی کی چمک جیسے کوندے لپکے عینی شاہدین کے مطابق یہ آتش بازی جیسا عمل لگتا تھا۔اس کے بعد مقامی وقت کے مطابق 18:08:18 پر دوسرا اور شدید دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے نے وسطی بیروت کو ہلا کر رکھ دیا، سرخی مائل دھوئیں اور گرد کا بادل فضا میں پھیل گیا۔ یہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات شمالی اسرائیل اور 240 کلومیٹر(150 میل) دور قبرص میں بھی محسوس کیے گئے۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جیولوجیکل سروس کے مطابق دھماکے کی شدت 3.3 درجے کے زلزلے کے برابر تھی۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 09:40، 5 اگست 2020ء

دھماکوں کے بعد کا منظر
تاریخ4 اگست 2020ء (2020ء-08-04)
وقت18:08:18 EEST (15:08:18 UTC) (second explosion)
میدانPort of Beirut
متناسقات33°54′04″N 35°31′08″E / 33.901°N 35.519°E / 33.901; 35.519
قسمExplosion
اموات100+
زخمی4,000+

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 4 اگست 2020ء بروز منگل یکے بعد دیگرے کئی زوردار دھماکے ہوئے۔[1][2][3] یہ دھماکے بیروت کی بندرگاہ پر ہوئے جن کے نتیجے میں تا دم تحریر 100 افراد کی ہلاکت اور 4,000 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں؛ جبکہ بیسیوں افراد لاپتہ ہیں۔[4][5][6][7]

لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔ماہرین کے اندازے کے مطابق ان دھماکوں کی شدت کئی سو ٹن بارودی مواد کے برابر تھی۔[8][9]

دھماکے

پہلے ایک ہلکا دھماکا ہوا جس سے شعلے بھڑکے اور دھویں کا ایک بادل فضا میں بلند ہوا اور بجلی کی چمک جیسے کوندے لپکے عینی شاہدین کے مطابق یہ آتش بازی جیسا عمل لگتا تھا۔اس کے بعد مقامی وقت کے مطابق 18:08:18 پر دوسرا اور شدید دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے نے وسطی بیروت کو ہلا کر رکھ دیا، سرخی مائل دھوئیں اور گرد کا بادل فضا میں پھیل گیا۔ یہ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات شمالی اسرائیل اور 240 کلومیٹر(150 میل) دور قبرص میں بھی محسوس کیے گئے۔ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی جیولوجیکل سروس کے مطابق دھماکے کی شدت 3.3 درجے کے زلزلے کے برابر تھی۔

حوالہ جات

  1. Jack Khoury، Noa Landou (اگست 4, 2020)۔ "Massive explosion shakes Lebanese capital, buildings near Beirut port reportedly damaged"۔ Haaretz (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020 
  2. Bassem Mroue (4 اگست 2020)۔ "Massive explosion shakes Lebanon's capital Beirut"۔ San Francisco Chronicle (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020 
  3. Ben Hubbard (4 اگست 2020)۔ "Explosions Rock East Beirut"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020 
  4. http://www.dailystar.com.lb/News/Lebanon-News/2020/Aug-05/509878-lebanon-mourns-beirut-blast-toll-expected-to-rise.ashx
  5. Martin Chulov، Michael Safi (4 اگست 2020)۔ "Lebanon: at least 78 killed as huge explosion rocks Beirut"۔ دی گارڈین۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2020 
  6. Oliver Holmes، Peter Beaumont، Michael Safi، Martin Chulov (4 اگست 2020)۔ "Beirut explosion: dead and wounded among 'hundreds of casualties'، says Lebanon Red Cross – live updates"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 4, 2020 
  7. Mersiha Gadzo (اگست 4, 2020)۔ "Dozens killed, thousands wounded in Beirut blast: Live updates"۔ Al Jazeera۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اگست 2020 
  8. Alex Horton (2020-08-04)۔ "Here's what the videos of the Beirut blast tell us about the explosion"۔ Washington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اگست 2020 
  9. "Using dimensional analysis I estimate that the energy contained in the awful #Beirut explosion was approximately 12 Terajoules"