"شمس الدین سخاوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:مصر کے مسلم مؤرخین اسلام بجانب زمرہ:مصر کے مسلمان مورخین اسلام |
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:اشعری (بدرخواست صارف:Obaid Raza) |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
{{مؤرخین اسلام}} |
{{مؤرخین اسلام}} |
||
{{اشعری}} |
|||
[[زمرہ:1428ء کی پیدائشیں]] |
[[زمرہ:1428ء کی پیدائشیں]] |
||
[[زمرہ:1497ء کی وفیات]] |
[[زمرہ:1497ء کی وفیات]] |
نسخہ بمطابق 11:54، 21 ستمبر 2020ء
امام | |
---|---|
شمس الدین سخاوی | |
(عربی میں: مُحمَّد بن عبد الرحمٰن بن مُحمَّد بن أبي بكر بن عُثمان بن مُحمَّد السخاوي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1427ء قاہرہ |
وفات | 1 مئی 1497ء (69–70 سال) مدینہ منورہ |
مدفن | جنت البقیع |
عملی زندگی | |
استاذ | حافظ ابن حجر عسقلانی ، تقی الدین المقریزی |
پیشہ | محدث ، مصنف ، مورخ |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1] |
شعبۂ عمل | علم حدیث ، تاریخ اسلام ، عربی ادب |
کارہائے نمایاں | القول البدیع فی فضل الصلاۃ علی الحبیب الشفیع ، الضوء اللامع لاهل القرن التاسع |
درستی - ترمیم |
امام الحافظ شمس الدین سخاوی (پیدائش: جنوری 1428ء– وفات: یکم مئی 1497ء) بہت بڑے مؤرخ ،محدث ،فقیہ ،فرائض ،حساب،تفسیر اورعلم الاوقات کے ماہر تھے
نام
محمد بن عبد الرحمن بن محمد بن ابوبکر بن عثمان ابو الخیرالسخاوی ہیں
ولادت
شمس الدین سخاوی کی ولادت (831ھ ـ 1427ء)۔ میں قاہرہ میں ہوئی اصلا مصر کے ایک قریہ سخا سے تعلق رکھتے تھے
حصول علم
بچپن میں قرآن حفظ کر لیا بہت سے متون انہیں حفظ تھے علم کے لیے بہت جگہوں کا سفر کیا بہت سے شیوخ سے استفادہ کیا سب سے زیادہ صحبت حافظ ابن حجر عسقلانی سے رہی بہت سے علوم میں تبحر حاصل کیاان میں فقہ ،نحو ،علم حدیث تاریخ نمایاں ہیں اکابر شیوخ کی طرف سے افتاء، تدریس اور املا کے مجاز تھے ۔
تصنیفات
علامہ زرکلی نے ان کی تصنیفات کی تعداد 200 لکھی چند ایک کے نام یہ ہیں*القول البدیع فی احکام علی الصلاۃ علی حبیب الشفیع*الغایہ فی شرح الھدایہ*الجواہر المجموعہ* الضوء اللامع فی اعيان القرن التاسع* فتح المغيث شرح فیہ الفیہ العراقی فی علوم الحديث* المقاصد الحسنہ فی بيان كثير من الاحاديث المشتہرة على الالسنہ* تلخيص تاريخ اليمن* طبقات المالكیہ* تاريخ المدينتين* الاعلان بالتوبيخ لمن ذم التاريخ۔
وفات
سخاوی کی وفات 902ھ 1497ء میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔[2] ا[3]
حوالہ جات
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14629256h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ موسوعہ فقہیہ ،جلد7 صفحہ 436، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
- ↑ لموسوعہ العربيہ العالميہ http://www.mawsoah.net