"ہیرا سنگھ سندھو" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات شاہی اقتدار/عربی|}}
{{خانہ معلومات شاہی اقتدار/عربی|}}
'''سردار ہیرا سنگھ سندھو''' [[مثل]] [[جاٹ|سندھو جاٹ]] [[سکھ مت|سکھوں]] کا بانی تھا جس نے [[1748ء]] میں [[خطۂ پنجاب]] میں مغلوں کی حکومت کمزور پڑتے ہی اِس [[مثل]] کو تشکیل دیا۔ہیرا سنگھ سندھو [[ضلع لاہور]] کی تحصیل [[چونیاں]] ( حال ضلع قصور) کے پرگنہ فریدآباد کا باشندہ تھا۔اِس پرگنہ کو ملک نکہ کہتے تھے جس سے اِس [[مثل]] کا نام نکئی مشہور ہوا۔ [[پنجابی زبان]] میں ’’ نَکَہ‘‘ کے معنی ہیں: راستہ۔ یہ علاقہ چونکہ [[دریائے ستلج]] اور [[دریائے راوی]] کے مابین واقع تھا، اِسی لیے اِسے نکہ کہا جاتا تھا۔ اِس [[مثل]] کی آبادی [[ضلع قصور]]، [[چونیاں]] اور [[باہروال کلاں]] کے شہروں میں آباد تھی۔ہیرا سنگھ سندھو جو اِس [[مثل]] کا بانی سردار تھا، نے [[1731ء]] میں [[پاہل]] لے کر [[سکھ مت]] مذہب اختیار کر لیا تھا۔ اُس نے اولاً افغانوں سے [[پاکپتن]] کا قبضہ چھڑوانے کی کوشش کی جس میں [[درگاہ بابا فرید]] کے ایک عقیدت مند سجان چشتی سے لڑائی کے درمیان میں ہیرا سنگھ سندھو قتل ہو گیا۔<ref>{{Cite book|url=https://www.worldcat.org/oclc/9280786|title=Moral conduct and authority : the place of adab in South Asian Islam|last=|first=|date=1984|publisher=University of California Press|others=Metcalf, Barbara Daly, 1941-، Joint Committee on South Asia.|year=|isbn=0-520-04660-9|location=Berkeley|pages=350|oclc=9280786}}</ref>
'''سردار ہیرا سنگھ سندھو''' [[مثل]] [[جاٹ|سندھو جاٹ]] [[سکھ مت|سکھوں]] کا بانی تھا جس نے [[1748ء]] میں [[خطۂ پنجاب]] میں مغلوں کی حکومت کمزور پڑتے ہی اِس [[مثل]] کو تشکیل دیا۔
ہیرا سنگھ سندھو [[ضلع لاہور]] کی تحصیل [[چونیاں]] ( حال ضلع قصور) کے پرگنہ فریدآباد کا باشندہ تھا۔اِس پرگنہ کو ملک نکہ کہتے تھے جس سے اِس [[مثل]] کا نام نکئی مشہور ہوا۔ [[پنجابی زبان]] میں ’’ نَکَہ‘‘ کے معنی ہیں: راستہ۔ یہ علاقہ چونکہ [[دریائے ستلج]] اور [[دریائے راوی]] کے مابین واقع تھا، اِسی لیے اِسے نکہ کہا جاتا تھا۔ اِس [[مثل]] کی آبادی [[ضلع قصور]]، [[چونیاں]] اور [[باہروال کلاں]] کے شہروں میں آباد تھی۔ہیرا سنگھ سندھو جو اِس [[مثل]] کا بانی سردار تھا، نے [[1731ء]] میں [[پاہل]] لے کر [[سکھ مت]] مذہب اختیار کر لیا تھا۔ اُس نے اولاً افغانوں سے [[پاکپتن]] کا قبضہ چھڑوانے کی کوشش کی جس میں [[درگاہ بابا فرید]] کے ایک عقیدت مند سجان چشتی سے لڑائی کے درمیان میں ہیرا سنگھ سندھو قتل ہو گیا۔<ref>{{Cite book|url=https://www.worldcat.org/oclc/9280786|title=Moral conduct and authority : the place of adab in South Asian Islam|last=|first=|date=1984|publisher=University of California Press|others=Metcalf, Barbara Daly, 1941-، Joint Committee on South Asia.|year=|isbn=0-520-04660-9|location=Berkeley|pages=350|oclc=9280786}}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 19:01، 21 ستمبر 2020ء

ہیرا سنگھ سندھو
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1706ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1767ء (60–61 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت نکئی مثل   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سردار ہیرا سنگھ سندھو مثل سندھو جاٹ سکھوں کا بانی تھا جس نے 1748ء میں خطۂ پنجاب میں مغلوں کی حکومت کمزور پڑتے ہی اِس مثل کو تشکیل دیا۔

ہیرا سنگھ سندھو ضلع لاہور کی تحصیل چونیاں ( حال ضلع قصور) کے پرگنہ فریدآباد کا باشندہ تھا۔اِس پرگنہ کو ملک نکہ کہتے تھے جس سے اِس مثل کا نام نکئی مشہور ہوا۔ پنجابی زبان میں ’’ نَکَہ‘‘ کے معنی ہیں: راستہ۔ یہ علاقہ چونکہ دریائے ستلج اور دریائے راوی کے مابین واقع تھا، اِسی لیے اِسے نکہ کہا جاتا تھا۔ اِس مثل کی آبادی ضلع قصور، چونیاں اور باہروال کلاں کے شہروں میں آباد تھی۔ہیرا سنگھ سندھو جو اِس مثل کا بانی سردار تھا، نے 1731ء میں پاہل لے کر سکھ مت مذہب اختیار کر لیا تھا۔ اُس نے اولاً افغانوں سے پاکپتن کا قبضہ چھڑوانے کی کوشش کی جس میں درگاہ بابا فرید کے ایک عقیدت مند سجان چشتی سے لڑائی کے درمیان میں ہیرا سنگھ سندھو قتل ہو گیا۔[1]

حوالہ جات

  1. Moral conduct and authority : the place of adab in South Asian Islam۔ Metcalf, Barbara Daly, 1941-، Joint Committee on South Asia.۔ Berkeley: University of California Press۔ 1984۔ صفحہ: 350۔ ISBN 0-520-04660-9۔ OCLC 9280786