"خواجہ محمد اکرام الدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 20: سطر 20:


== تعلیمی سرگرمیاں ==
== تعلیمی سرگرمیاں ==
ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین سینٹر آف انڈین لینگویجز، اسکول آف لینگویج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی میں اردو کے پروفیسر ہیں۔ اردو زبان و ادب کے خدما ت کے حوالے سے وہ بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔ 23 کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی چند کتابوں کے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔ان کی اکثر کتابیں ہندستان اور بیرون ممالک یونیورسٹیز میں شامل نصاب ہیں۔ پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین کوان کی علمی و ادبی کارکردگی کے عوض کئی ملکی اور بین الاقوامی اعزازات و انعامات مل چکے ہیں۔جن میں جاپان، ڈنمارک، جرمنی اور ترکی کے علاوہ ہندستان کے مختلف علمی وادبی اداروں کے نام شامل ہیں۔

پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین تین سال تک قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، وزرات برائے فروغ انسانی وسائل، حکومت ہند میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔ اپنے ڈائریکٹر شپ کے دوران میں انھوں نے قومی کونسل کی کارکردگیوں میں نئی اسکیموں کے نفاذ سے قابل قدر اضافہ کیا۔ انہی کی مدت کار میں کونسل سے بچوں کا ماہنامہ ’’ بچوں کی دنیا‘‘ کا اجرا ہوا اور ’’ عالمی اردو کانفرنس ‘‘ کی بنیاد پڑی۔ انھوں نے اردو کو نئی ٹکنالوجی سے جوڑکر اردو کے فروغ کے امکانات کو وسیع کیا۔کئی اردو سوفٹ وئیر کو لانچ کیا ساتھ ہی ٹکنالوجی کو اردو سے ہم آہنگ کرنے کیسمت کئی اہم اقدامات کیے۔

اردو کے نئے امکانات کی تلاش میں و ہ مستقل سر گرم رہے ہیں اسی لیے کونسل کی مدت کار کے اختتام کے بعد بھی وہ اس سمت میں کام کرتے رہے۔دنیا بھر میں موجود اردو سیکھنے والوں کے لیے انھوں نے چندبرس قبل آن لائن ارود لرنگ) (www.onlineurdulearning.com کا پروگرام شروع کیاجسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی۔
اردو کے نئے امکانات کی تلاش میں و ہ مستقل سر گرم رہے ہیں اسی لیے کونسل کی مدت کار کے اختتام کے بعد بھی وہ اس سمت میں کام کرتے رہے۔دنیا بھر میں موجود اردو سیکھنے والوں کے لیے انھوں نے چندبرس قبل آن لائن ارود لرنگ) (www.onlineurdulearning.com کا پروگرام شروع کیاجسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی۔


پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین ورلڈ اردو ایسو سی ایشن کے چئیر مین ہیں جو ایک غیر سرکاری خود مختار ادارہ ہے۔اس ادارے کا مقصد دنیا کےمختلف گوشوں میں موجود اردو کے اساتذہ /ادیبوں / شاعروں/ فکشن نگاروں/صحافیوں/ طلبہ وطالبات اور قلم کاروں سے رابطہ و اشتراک اور باہمی تعاون، نئی نسل کے ادیبوں اور قلمکارو ں کی حوصلہ افزائی، اردو تدریس کے فروغ کے لیے ممکنہ وسائل کی فراہمی کی کوشش، اردو کے مہجری ادیبوں کی کتابوں کی اشاعت، اردو کی نئی کتابوں پرتبصرے اور اس کی رسائی کے امکانات کی تلاش اور مہجری ادیبوں پر مبنی انسائیکلو پیڈیا کی تیاری ہے۔
پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین ورلڈ اردو ایسو سی ایشن کے چئیر مین ہیں جو ایک غیر سرکاری خود مختار ادارہ ہے۔اس ادارے کا مقصد دنیا کےمختلف گوشوں میں موجود اردو کے اساتذہ /ادیبوں / شاعروں/ فکشن نگاروں/صحافیوں/ طلبہ وطالبات اور قلم کاروں سے رابطہ و اشتراک اور باہمی تعاون، نئی نسل کے ادیبوں اور قلمکارو ں کی حوصلہ افزائی، اردو تدریس کے فروغ کے لیے ممکنہ وسائل کی فراہمی کی کوشش، اردو کے مہجری ادیبوں کی کتابوں کی اشاعت، اردو کی نئی کتابوں پرتبصرے اور اس کی رسائی کے امکانات کی تلاش اور مہجری ادیبوں پر مبنی انسائیکلو پیڈیا کی تیاری ہے۔


عالمی سطح پر جب کورونا کے وبائی مرض نے لوگوں کو گھروں میں مقید کردیا تو تقریباً زندگیاں مفلوج ہونے لگیں۔ لوگوں کو ان حالات میں ذہنی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ایسے حالات میں خواجہ اکرام نے ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے آن لائن سیمنار اور مذاکرے کے ساتھ ساتھ سب سے اہم پیش رفت یہ کی کہ انھو ں نے "مہجری اور غیر ملکی ادیبوں کا تعارفی سلسلہ " شروع کیا جس کے تحت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اردو کے ادیبو ں سے لوگوں کو متعارف کرانا شروع کیا۔اردو کے آن لائن پروگراموں میں یہ اولیت کا درجہ رکھتا ہے، یہ ایک نئی پہل تھی جو کافی مقبول بھی ہوا اور لوگوں کو ذہنی غذا فراہم کی۔
عالمی سطح پر جب کورونا کے وابئی مرض نے لوگوں کو گھروں میں مقید کردیا تو تقریباً زندگیاں مفلوج ہونے لگیں۔لوگوں کو ان حالات میں ذہنی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ایسے حالات میں خواجہ اکرام نے ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے آن لائن سیمنار اور مذاکرے کے ساتھ ساتھ سب سے اہم پیش رفت یہ کی کہ انھو ں نے "مہجری اور غیر ملکی ادیبوں کا تعارفی سلسلہ " شروع کیا جس کے تحت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اردو کے ادیبو ں سے لوگوں کو متعارف کرانا شروع کیا۔اردو کے آن لائن پروگراموں میں یہ اولیت کا درجہ رکھتا ہے، یہ ایک نئی پہل تھی جو کافی مقبول بھی ہوا اور لوگوں کو ذہنی غذا فراہم کی۔


گذشتہ دو دہائیوں سے www.khwajaekram.com ویب سائٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے ذریعے دنیا بھر میں موجود اردو کے ادیبوں سے جڑے ہوئے۔ انھوں نے دنیا کے ان ممالک کا سفر بھی کیا ہے جہاں جہاں اردو کی بستیاں موجود ہیں۔پروفیسر خواجہ اکرام نے مہجری ادب پر خود بھی بہت کام کیا ہے اور اپنے کئی ریسرچ اسکالرس سے تحقیقی مقالے بھی لکھوائے ہیں۔
گذشتہ دو دہائیوں سے www.khwajaekram.com ویب سائٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس کے ذریعے دنیا بھر میں موجود اردو کے ادیبوں سے جڑے ہوئے۔ انھوں نے دنیا کے ان ممالک کا سفر بھی کیا ہے جہاں جہاں اردو کی بستیاں موجود ہیں۔پروفیسر خواجہ اکرام نے مہجری ادب پر خود بھی بہت کام کیا ہے اور اپنے کئی ریسرچ اسکالرس سے تحقیقی مقالے بھی لکھوائے ہیں۔


==اعزازات==
==اعزازات==

نسخہ بمطابق 10:49، 27 ستمبر 2020ء

ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں واقع جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سینٹر آف انڈین لینگویجز، اسکول آف لینگویج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز میں اردو کے پروفیسر ہیں۔ اردو زبان و ادب کے خدما ت کے حوالے سے وہ بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔ وہ 23 کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی چند کتابوں کے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔ان کی اکثر کتابیں ہندستان اور بیرون ممالک یونیورسٹیوں میں میں شامل نصاب ہیں۔ پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین کوان کی علمی و ادبی کارکردگی کے عوض کئی ملکی اور بین الاقوامی اعزازات و انعامات مل چکے ہیں۔جن میں جاپان، ڈنمارک، جرمنی اور ترکی کے علاوہ بھارت کے مختلف علمی وادبی اداروں کے نام شامل ہیں۔

ولادت اور تعلیم

ان کی ولادت 25 دسمبر 1964ء کو بھارت ریاست جھارکھنڈ کے مقاموں میں ہوئی۔ انہوں نے مختلف کالج اور جامعات سے اردو میں بی اے، ایم اے، ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔ ماس میڈیا میں ایڈوانڈ ڈپلوما کے ساتھ انہوں نے اردو زبان و ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔ انہیں اردو کے علاوہ انگریزی، ہندی، عربی اور فارسی زبان میں دسترس ہے۔ انہیں اردو تنقید، اردو ٹکنالوجی اور جدید ٹکنالوجی میں خاصی دلچسپی ہے۔ انہوں نے اردو کو جدید ٹکنالوجی سے جوڑنے کے لئے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔

پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین تین سال تک قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، وزرات برائے فروغ انسانی وسائل، حکومت ہند میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔ اپنے ڈائریکٹر شپ کے دوران میں انھوں نے قومی کونسل کی کارکردگیوں میں نئی اسکیموں کے نفاذ سے قابل قدر اضافہ کیا۔ انہی کی مدت کار میں کونسل سے بچوں کا ماہنامہ ’’ بچوں کی دنیا‘‘ کا اجرا ہوا اور ’’ عالمی اردو کانفرنس ‘‘ کی بنیاد پڑی۔ انھوں نے اردو کو نئی ٹکنالوجی سے جوڑکر اردو کے فروغ کے امکانات کو وسیع کیا۔کئی اردو سوفٹ وئیر کو لانچ کیا ساتھ ہی ٹکنالوجی کو اردو سے ہم آہنگ کرنے کی سمت کئی اہم اقدامات کیے۔

ڈیجٹل ٹکنالوجی کے میدان میں خدمات

  1. قومی کونسل کے عہدہٴ ڈائریکٹر کے دوران میں اردو کو نئی ٹکنالوجی سے جوڑنے کی سمت میں اقدامات کرتے ہوئے منسٹری آف انفارمیشن ٹکنالوجی کے ساتھ اشتراک کر کے مندرجہ ذیل امور کی انجام دہی کی ؛
  2. آن لائن اردو لرننگ پروگرام 21 جون 2012 میں سی آئی ایل میسور کے اشتارک سے۔ لانچ کیا
  3. آئی ٹی منسٹری کے اشتراک سے اردو انڈیا کی بورڈ برائے ونڈو اور انراؤڈ لانچ کیا
  4. آئی ٹی منسٹری کے اشتراک سے اردو کے بارہ نسخ فونٹ اور ایک۔ نستعلیق فونٹ کا اجرا کیا
  5. سی ڈیک کے اشتراک سے اردو پیڈیا ( (www.urdupedia.in کا آغاز کیا
  6. سی ڈیک کے اشتراک سے قومی کونسل کی کتابوں کو ڈیجٹلائز کیا
  7. قومی کونسل کے تحت آن لائن اردو ڈیجٹل لائبریری کا اجرا کیا
  8. ڈریم( Diploma in Repair of Electronic Appliances and Maintenance) کا آغاز کیا۔
  9. کشمیر کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے" پیپر ماشی "کورس کو آغاز کیا۔
  10. قومی کونسل کے سینٹر کی آن لائن مانیٹرنگ کے لیے سوفٹ وئیر لانچ کیا۔

تعلیمی سرگرمیاں

ڈاکٹر خواجہ محمد اکرام الدین سینٹر آف انڈین لینگویجز، اسکول آف لینگویج، لٹریچر اینڈ کلچر اسٹڈیز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی میں اردو کے پروفیسر ہیں۔ اردو زبان و ادب کے خدما ت کے حوالے سے وہ بین الاقوامی شہرت کے حامل ہیں۔ 23 کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کی چند کتابوں کے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔ان کی اکثر کتابیں ہندستان اور بیرون ممالک یونیورسٹیز میں شامل نصاب ہیں۔ پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین کوان کی علمی و ادبی کارکردگی کے عوض کئی ملکی اور بین الاقوامی اعزازات و انعامات مل چکے ہیں۔جن میں جاپان، ڈنمارک، جرمنی اور ترکی کے علاوہ ہندستان کے مختلف علمی وادبی اداروں کے نام شامل ہیں۔

پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین تین سال تک قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، وزرات برائے فروغ انسانی وسائل، حکومت ہند میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔ اپنے ڈائریکٹر شپ کے دوران میں انھوں نے قومی کونسل کی کارکردگیوں میں نئی اسکیموں کے نفاذ سے قابل قدر اضافہ کیا۔ انہی کی مدت کار میں کونسل سے بچوں کا ماہنامہ ’’ بچوں کی دنیا‘‘ کا اجرا ہوا اور ’’ عالمی اردو کانفرنس ‘‘ کی بنیاد پڑی۔ انھوں نے اردو کو نئی ٹکنالوجی سے جوڑکر اردو کے فروغ کے امکانات کو وسیع کیا۔کئی اردو سوفٹ وئیر کو لانچ کیا ساتھ ہی ٹکنالوجی کو اردو سے ہم آہنگ کرنے کیسمت کئی اہم اقدامات کیے۔

اردو کے نئے امکانات کی تلاش میں و ہ مستقل سر گرم رہے ہیں اسی لیے کونسل کی مدت کار کے اختتام کے بعد بھی وہ اس سمت میں کام کرتے رہے۔دنیا بھر میں موجود اردو سیکھنے والوں کے لیے انھوں نے چندبرس قبل آن لائن ارود لرنگ) (www.onlineurdulearning.com کا پروگرام شروع کیاجسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی۔

پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین ورلڈ اردو ایسو سی ایشن کے چئیر مین ہیں جو ایک غیر سرکاری خود مختار ادارہ ہے۔اس ادارے کا مقصد دنیا کےمختلف گوشوں میں موجود اردو کے اساتذہ /ادیبوں / شاعروں/ فکشن نگاروں/صحافیوں/ طلبہ وطالبات اور قلم کاروں سے رابطہ و اشتراک اور باہمی تعاون، نئی نسل کے ادیبوں اور قلمکارو ں کی حوصلہ افزائی، اردو تدریس کے فروغ کے لیے ممکنہ وسائل کی فراہمی کی کوشش، اردو کے مہجری ادیبوں کی کتابوں کی اشاعت، اردو کی نئی کتابوں پرتبصرے اور اس کی رسائی کے امکانات کی تلاش اور مہجری ادیبوں پر مبنی انسائیکلو پیڈیا کی تیاری ہے۔

عالمی سطح پر جب کورونا کے وابئی مرض نے لوگوں کو گھروں میں مقید کردیا تو تقریباً زندگیاں مفلوج ہونے لگیں۔لوگوں کو ان حالات میں ذہنی پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ ایسے حالات میں خواجہ اکرام نے ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے آن لائن سیمنار اور مذاکرے کے ساتھ ساتھ سب سے اہم پیش رفت یہ کی کہ انھو ں نے "مہجری اور غیر ملکی ادیبوں کا تعارفی سلسلہ " شروع کیا جس کے تحت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اردو کے ادیبو ں سے لوگوں کو متعارف کرانا شروع کیا۔اردو کے آن لائن پروگراموں میں یہ اولیت کا درجہ رکھتا ہے، یہ ایک نئی پہل تھی جو کافی مقبول بھی ہوا اور لوگوں کو ذہنی غذا فراہم کی۔

گذشتہ دو دہائیوں سے www.khwajaekram.com ویب سائٹ جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس کے ذریعے دنیا بھر میں موجود اردو کے ادیبوں سے جڑے ہوئے۔ انھوں نے دنیا کے ان ممالک کا سفر بھی کیا ہے جہاں جہاں اردو کی بستیاں موجود ہیں۔پروفیسر خواجہ اکرام نے مہجری ادب پر خود بھی بہت کام کیا ہے اور اپنے کئی ریسرچ اسکالرس سے تحقیقی مقالے بھی لکھوائے ہیں۔

اعزازات

  1. حیدر طباطبائی ایوارڈ، فرینکفرٹ، جرمنی
  2. 2018 صوفی جمیل اختر ایوارڈ، کلکتہ
  3. 2016 اقبال ایوراڈ، فرینک فرٹ جرمنی
  4. 2016 سفیر اردو ایوراڈ، ڈنمارک
  5. 2016 آؤٹ اسٹینڈینگ اچیومنٹ ایوارڈ۔ ترکی
  6. 2016 نشان امتیاز، اردو سائنس کانگریس، علی گڑھ
  7. 2016 قاضی عبد الودود ایوارڈ، بہار ارود اکیڈمی، پٹنہ
  8. 2015 قاضی عدیل عباسی ایوارڈ، دہلی
  9. 2014 مسیحائے اردو ایوراڈ، دہلی
  10. 2014 فخر اردو ایوراڈ، بہار
  11. 2012 بابائے اردو ایوراڈ، پٹنہ
  12. 2012 مینار اردو ایوراڈ، پٹنہ
  13. 2012 ایکسیلنسی ایوراڈ، جاپان
  14. 2008 کتاب تعارف وتنقید پر دہلی اردو اکادمی ایوارڈ
  15. 1987 مجلس ادب ایوراڈ، پٹنہ
  16. 1986 کالج کلر ایوراڈ، پٹنہ

تصانیف

  1. رشید احمد صدیقی کے اسلوب کا تجزیاتی مطالعہ 1194
  2. نوائے آزاد ( فارسی مخطوطے کی تنقیدی تدوین )اظہر علی آزاد کاکوروی 1998
  3. اردو کی شعری اصناف پہلا ایڈیشن 1999
  4. تعارف و تنقید 2006
  5. دیوان شانی ؛ فارسی مخطوطے کی تنقیدی تدوین 2007
  6. اسلامی تاریخ کے اہم شہر ( ترجمہ ) 2007
  7. اردو میڈیا 2012
  8. اردو زبان کے نئے تکنیکی وسائل اور امکانات 2012
  9. اردو سفر ناموں میں ہندستانی تہذیب و ثقافت 2013
  10. اکیسویں صدی میں اردو :فروغ اور امکانات 2014
  11. اکیسویں صدی میں اردو کا سماجی و ثقافتی فروغ 2014
  12. رشید احمد صدیقی کے منتخب مضامین 2012
  13. اردو کی شعری اصناف دوسرا ایڈیشن 2014
  14. اردو میڈیا دوسرا ایڈیشن 2014
  15. اردو کی شعری اصناف ( پاکستانی ایڈیشن ) 2014
  16. ملاقاتیں ( مشاہیر کے انٹرویو) 2015
  17. وسیم بریلوی کی شاعری کے فکری و فنی جہات 2016
  18. اردو کا عالمی تناظر 2017
  19. سید محمد اشرف: نمائندہ افسانے 2018
  20. پہلی جنگ آازدی سے متعلق اردو فارسی ذخیرے کا تنقیدی جائزہ 2019
  21. اردو شاعری :نمائندہ شعرا کا تعارف اور ان کی شاعری 2019
  22. امام بخاری کے ملک میں چند روز 2019
  23. اردو۔عربی اور فارسی میں رزمیہ ادب 2020
  24. مشاہدات ( سفرنامہ ) 2020