"بلقیس دادی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
حوالہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 7: سطر 7:




23 ستمبر 2020ء کو مشہور عالمی جریدے ٹائم میگزین نے (Time 100 ) کے عنوان سےایک فہرست جاری کی جس میں سال 2020ء کی بااثر ترین شخصیات کے نام تھے اور اس فہرست میں بلقیس دادی کا نام بھی شام ہے۔
23 ستمبر 2020ء کو مشہور عالمی جریدے ٹائم میگزین نے (Time 100 ) کے عنوان سےایک فہرست جاری کی جس میں سال 2020ء کی بااثر ترین شخصیات کے نام تھے اور اس فہرست میں بلقیس دادی کا نام بھی شامل ہے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 04:44، 29 ستمبر 2020ء

بلقیس دادی
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1938ء (86 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اتر پردیش [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش شاہین باغ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام [1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فعالیت پسند   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت دھرنا شاہین باغ احتجاج
اعزازات

بلقیس دادی 82 سالہ بزرگ بھارتی خاتون ہیں جو متنازعہ ترمیم شہریت قانون کے خلاف احتجاج کی عالمی علامت بن گئیں۔ ترمیم شہریت کا یہ متنازعہ قانون 11 دسمبر 2019ء کو بھارتی پارلیمان نے منظور کیا تھا جس کے تحت مذہب کو بھی اہلیت شہریت کی کسوٹی قرار دیا گیا تھا۔ [3]وہ شاہین باغ دہلی میں ہونے والے احتجاج کی سرخیل تھیں اور انتہائی شدید سرد موسم میں اس متنازعہ قانون کے خلاف تین مہینوں تک جاری رہنے والے احتجاجی دھرنے میں سینکڑوں دیگر خواتین کے ساتھ موجود رہیں۔ [4][5]

ایک ویب گاہ لائیو منٹ پر شائع ہونے والے انٹرویو میں انہوں نے کہا “ میں اور میرا مرحوم خاوند کسی تنازعے کے بغیر ایک متحد بھارت کے نظریے میں پروان چڑھے تھے اور یہی وہ نظریہ ہے جس کے لیے میں یہ جدوجہد کر رہی ہوں”۔[6]


23 ستمبر 2020ء کو مشہور عالمی جریدے ٹائم میگزین نے (Time 100 ) کے عنوان سےایک فہرست جاری کی جس میں سال 2020ء کی بااثر ترین شخصیات کے نام تھے اور اس فہرست میں بلقیس دادی کا نام بھی شامل ہے۔

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ ت https://www.aljazeera.com/features/2021/3/8/bilkis-dadi-of-shaheen-bagh-a-modern-day-rani-ki-jhansi
  2. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020
  3. "Shaheen Bagh 'dadi' Bilkis named in Time Magazine's list of 100 Most Influential People"۔ India Today 
  4. "'Modi is afraid': women take lead in India's citizenship protests"۔ theguardian.com 
  5. Niha Masih۔ "India's first-time protesters: Mothers and grandmothers stage weeks-long sit-in against citizenship law"۔ Washington Post 
  6. "The old guard: meet the elderly protesters of Zakir Nagar and Shaheen Bagh"۔ livemint.com