"نار سنگھ سندھو" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
حذف کے لیے نامزد کر دیا گیا؛ ویکیپیڈیا:مضامین برائے حذف/نار سنگھ سندھو کو ملاحظہ فرمائیں۔ (پلک)
نبح کا نتیجہ عدم اتفاق (نبح بند)
 
سطر 1: سطر 1:
<!-- گفتگو مکمل ہونے سے قبل اس سانچہ کو نہ ہٹائیں۔ -->
<!-- گفتگو مکمل ہونے سے قبل اس سانچہ کو نہ ہٹائیں۔ -->
{{مضمون برائے حذف/مورخہ|page=نار سنگھ سندھو|timestamp=20200507073648|year=2020|month=مئی|day=7|substed=yes|help=off}}
<!-- فقط برائے منتظمین: {{نبح بند|صفحہ=نار سنگھ سندھو|تاریخ=7 مئی 2020|نتیجہ=رکھا جائے}} -->
<!-- فقط برائے منتظمین: {{نبح بند|صفحہ=نار سنگھ سندھو|تاریخ=7 مئی 2020|نتیجہ=رکھا جائے}} -->
<!-- اس کے بعد درج متن میں ترمیم کر سکتے ہیں۔ -->
<!-- اس کے بعد درج متن میں ترمیم کر سکتے ہیں۔ -->

حالیہ نسخہ بمطابق 04:35، 19 اکتوبر 2020ء

1776ء میں ہیرا سنگھ سندھو کے قتل کے بعد اُس کا بھتیجا نار سنگھ سندھو (جس کا باپ نتھا سنگھ سندھو تھا) اِس مثل کا سردار مقرر ہوا کیونکہ ہیرا سنگھ سندھو کا بیٹا اُس کی وفات کے وقت نو عمر تھا۔ 1768ء میں کھرل قوم کے ساتھ ایک لڑائی میں نار سنگھ سندھو کوٹ کمالیہ میں قتل ہو گیا تو اُس کا بھائی رن سنگھ سندھو اِس مثل کا سردار بنا۔ رن سنگھ سندھو کی سربراہی میں اِس مثل کا دائرہ اقتدار کوٹ کمالیہ، شرقپور اور قصور میں انتہا کو پہنچ گیا اور اُس نے کوٹ کمالیہ کا قلعہ کھرل قبیلے سے چھین کر مثل میں شامل کر لیا۔1781ء میں اُس نے سیدوالہ کے حاکم کمار سنگھ سے سیدوالہ چھین کر اُسے وہاں سے بے دخل کر دیا اور سیدوالہ نکئی مثل کا حصہ بن گیا۔1781ء میں ہی وہ کھرل قبیلے سے جنگ کے دوران زنبورق کے حملے سے قتل ہوا۔