"تارا شنکر بندوپادھیائے" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:بنگالی ہندو
سطر 8: سطر 8:
| death_place = [[کولکاتا]]، West Bengal, India
| death_place = [[کولکاتا]]، West Bengal, India
| occupation = Novelist
| occupation = Novelist
| awards = [[Rabindra Puraskar]] <br /> [[ساہتیہ اکیڈمی]] <br /> [[گیان پیٹھ انعام]] <br /> [[پدم بھوشن]]
| awards = [[Rabindra Puraskar]] <br/> [[ساہتیہ اکیڈمی]] <br/> [[گیان پیٹھ انعام]] <br/> [[پدم بھوشن]]
| signature =
| signature =
}}
}}

'''تارا شنکر بندوپادھیائے''' {{دیگر نام|انگریزی=Tarasankar Bandyopadhyay}} (<ref>{{یوٹیوب|nZ_47TVGpiM|Documentary on tarashankar Bandopadhyay}}</ref>23 جولائی 1898ء-14 ستمبر 1971ء) [[بنگالی زبان]] کے سرکردہ ناول نگار ہیں۔ ان کا قلم خوب فراخ دل تھا۔ انہوں نے 65 عدد ناولیں، 53 عدد کہانی کے مجموعے، 12 عدد ڈرامے، چار عدد مضامین کی کتابیں، 4 عدد خاد نوشت سوانح اور 2 عدد افسانے لکھے۔ انہوں نے کئی نغمے بھی لکھے ہیں اور 1959ء میں ایک فلم (امرپالی) بھی ڈائریکٹ کی ہے۔ انہیں [[رویندر پرسکار]]، [[ساہتیہ اکیڈمی]] اعزاز، [[گیان پیٹھ انعام]]، [[پدم شری اعزاز]] اور [[پدم بھوشن]] سے نوازا گیا ہے۔
'''تارا شنکر بندوپادھیائے''' {{دیگر نام|انگریزی=Tarasankar Bandyopadhyay}} (<ref>{{یوٹیوب|nZ_47TVGpiM|Documentary on tarashankar Bandopadhyay}}</ref>23 جولائی 1898ء-14 ستمبر 1971ء) [[بنگالی زبان]] کے سرکردہ ناول نگار ہیں۔ ان کا قلم خوب فراخ دل تھا۔ انہوں نے 65 عدد ناولیں، 53 عدد کہانی کے مجموعے، 12 عدد ڈرامے، چار عدد مضامین کی کتابیں، 4 عدد خاد نوشت سوانح اور 2 عدد افسانے لکھے۔ انہوں نے کئی نغمے بھی لکھے ہیں اور 1959ء میں ایک فلم (امرپالی) بھی ڈائریکٹ کی ہے۔ انہیں [[رویندر پرسکار]]، [[ساہتیہ اکیڈمی]] اعزاز، [[گیان پیٹھ انعام]]، [[پدم شری اعزاز]] اور [[پدم بھوشن]] سے نوازا گیا ہے۔


سطر 17: سطر 16:
ان کی ولادت [[برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے|برطانوی ہند]] کے [[بنگال پریزیڈنسی]] میں واقع [[بیربھوم ضلع]] کے [[لابھ پور]] گاوں میں ہوئی۔ والد کا نام ہری داس بندوپادھیائے اور والدہ کا نام پربھا بتی دیوی تھا۔
ان کی ولادت [[برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے|برطانوی ہند]] کے [[بنگال پریزیڈنسی]] میں واقع [[بیربھوم ضلع]] کے [[لابھ پور]] گاوں میں ہوئی۔ والد کا نام ہری داس بندوپادھیائے اور والدہ کا نام پربھا بتی دیوی تھا۔


انہوں نے لابھ پور سے ہی دسویں اور بارہویں کی تعلیم حاصل کی اور سینٹ زیویر کالج کلکتہ میں ساخلہ لیا۔ کالج کے زمانہ میں ہی انہوں نے [[تحریک عدم تعاون]] میں حصہ لیا۔ اپنی سیاسی زندگی اور خراب کی صحت کی وجہ سے یونیورسٹی کی تعلیم مکمل نہ کرسکے۔<ref name="MahaswetaDevi77-79">{{cite book |last1=Devi |first1=Mahashweta |title=Tarasankar Bandyopadhyay |edition=2nd |series=Makers of Indian Literature |year=1983 |origyear= 1975 |publisher= Sahitya Akademi |location= New Delhi |pages=77–79 }}</ref> اسی دوران وہ ایک جنگجو گروہ سے بھی وابستہ تھے اور کئہ بار گرفتار ہو کر جیل گئے اور رہا ہوئے۔<ref>{{cite book|editor-first=Kalpana|editor-last=Bardhan|title=Of Women, Outcastes, Peasants, and Rebels: A Selection of Bengali Short Stories|url=https://www.questia.com/read/125229827/of-women-outcastes-peasants-and-rebels-a-selection|location=Berkeley, CA|publisher=University of California Press|year=1990|page=22|url-access=subscription|via=[[Questia]]}}</ref>
انہوں نے لابھ پور سے ہی دسویں اور بارہویں کی تعلیم حاصل کی اور سینٹ زیویر کالج کلکتہ میں ساخلہ لیا۔ کالج کے زمانہ میں ہی انہوں نے [[تحریک عدم تعاون]] میں حصہ لیا۔ اپنی سیاسی زندگی اور خراب کی صحت کی وجہ سے یونیورسٹی کی تعلیم مکمل نہ کرسکے۔<ref name="MahaswetaDevi77-79">{{cite book |last1=Devi |first1=Mahashweta |title=Tarasankar Bandyopadhyay |edition=2nd |series=Makers of Indian Literature |year=1983 |origyear= 1975 |publisher= Sahitya Akademi |location= New Delhi |pages=77–79}}</ref> اسی دوران وہ ایک جنگجو گروہ سے بھی وابستہ تھے اور کئہ بار گرفتار ہو کر جیل گئے اور رہا ہوئے۔<ref>{{cite book|editor-first=Kalpana|editor-last=Bardhan|title=Of Women, Outcastes, Peasants, and Rebels: A Selection of Bengali Short Stories|url=https://www.questia.com/read/125229827/of-women-outcastes-peasants-and-rebels-a-selection|location=Berkeley, CA|publisher=University of California Press|year=1990|page=22|url-access=subscription|via=[[Questia]]}}</ref>
[[تحریک آزادی ہند]] میں فعالی کے ساتھ شرکت کرنے اور تائید کرنے کی وجہ سے 1930ء میں قید ہوئے لیکن بعد میں پھر رہا کر دیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی زندگی لکھنے لکھانے کے لیے وقف کردی۔<ref>Sengupta, Subodh Chandra and Bose, Anjali (editors), (1976/1998), ''Samsad Bangali Charitabhidhan'' (Biographical dictionary) Vol I, {{Bn icon}}, Kolkata: Sahitya Samsad, {{آئی ایس بی این|81-85626-65-0}}, p 195</ref> <ref name=MahaswetaDevi77-79/> 1932ء میں ان کی ملاقات [[شانتی نکیتن]] میں [[رابندر ناتھ ٹیگور]] سے ہوئی ان کا پہلا ناول ''چیتلی گھورنی'' تھا جو 1932ء میں ہی شائع ہوا۔
[[تحریک آزادی ہند]] میں فعالی کے ساتھ شرکت کرنے اور تائید کرنے کی وجہ سے 1930ء میں قید ہوئے لیکن بعد میں پھر رہا کر دیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی زندگی لکھنے لکھانے کے لیے وقف کردی۔<ref>Sengupta, Subodh Chandra and Bose, Anjali (editors), (1976/1998), ''Samsad Bangali Charitabhidhan'' (Biographical dictionary) Vol I, {{Bn icon}}, Kolkata: Sahitya Samsad, {{آئی ایس بی این|81-85626-65-0}}, p 195</ref> <ref name=MahaswetaDevi77-79/> 1932ء میں ان کی ملاقات [[شانتی نکیتن]] میں [[رابندر ناتھ ٹیگور]] سے ہوئی ان کا پہلا ناول ''چیتلی گھورنی'' تھا جو 1932ء میں ہی شائع ہوا۔



== گنا بیگم ==
== گنا بیگم ==
سطر 25: سطر 23:
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

{{ساہتیہ اکیڈمی اعزاز یافتگان}}
{{ساہتیہ اکیڈمی اعزاز یافتگان}}
{{گیان پیٹھ انعام}}
{{گیان پیٹھ انعام}}
سطر 37: سطر 34:
[[زمرہ:بنگالی مصنفین]]
[[زمرہ:بنگالی مصنفین]]
[[زمرہ:بنگالی ناول نگار]]
[[زمرہ:بنگالی ناول نگار]]
[[زمرہ:بنگالی ہندو]]
[[زمرہ:بیسویں صدی کے بھارتی افسانہ نگار]]
[[زمرہ:بیسویں صدی کے بھارتی افسانہ نگار]]
[[زمرہ:بیسویں صدی کے بھارتی شعرا]]
[[زمرہ:بیسویں صدی کے بھارتی شعرا]]

نسخہ بمطابق 14:05، 20 نومبر 2020ء

تارا شنکر بندوپادھیائے
پیدائش23 جولائی 1898(1898-07-23)
لابھ پور، بیربھوم ضلع، بنگال، British India
وفات14 ستمبر 1971(1971-90-14) (عمر  73 سال)
کولکاتا، West Bengal, India
پیشہNovelist
اہم اعزازاتRabindra Puraskar
ساہتیہ اکیڈمی
گیان پیٹھ انعام
پدم بھوشن

تارا شنکر بندوپادھیائے (انگریزی: Tarasankar Bandyopadhyay) ([1]23 جولائی 1898ء-14 ستمبر 1971ء) بنگالی زبان کے سرکردہ ناول نگار ہیں۔ ان کا قلم خوب فراخ دل تھا۔ انہوں نے 65 عدد ناولیں، 53 عدد کہانی کے مجموعے، 12 عدد ڈرامے، چار عدد مضامین کی کتابیں، 4 عدد خاد نوشت سوانح اور 2 عدد افسانے لکھے۔ انہوں نے کئی نغمے بھی لکھے ہیں اور 1959ء میں ایک فلم (امرپالی) بھی ڈائریکٹ کی ہے۔ انہیں رویندر پرسکار، ساہتیہ اکیڈمی اعزاز، گیان پیٹھ انعام، پدم شری اعزاز اور پدم بھوشن سے نوازا گیا ہے۔

حاات زندگی

ان کی ولادت برطانوی ہند کے بنگال پریزیڈنسی میں واقع بیربھوم ضلع کے لابھ پور گاوں میں ہوئی۔ والد کا نام ہری داس بندوپادھیائے اور والدہ کا نام پربھا بتی دیوی تھا۔

انہوں نے لابھ پور سے ہی دسویں اور بارہویں کی تعلیم حاصل کی اور سینٹ زیویر کالج کلکتہ میں ساخلہ لیا۔ کالج کے زمانہ میں ہی انہوں نے تحریک عدم تعاون میں حصہ لیا۔ اپنی سیاسی زندگی اور خراب کی صحت کی وجہ سے یونیورسٹی کی تعلیم مکمل نہ کرسکے۔[2] اسی دوران وہ ایک جنگجو گروہ سے بھی وابستہ تھے اور کئہ بار گرفتار ہو کر جیل گئے اور رہا ہوئے۔[3] تحریک آزادی ہند میں فعالی کے ساتھ شرکت کرنے اور تائید کرنے کی وجہ سے 1930ء میں قید ہوئے لیکن بعد میں پھر رہا کر دیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی زندگی لکھنے لکھانے کے لیے وقف کردی۔[4] [2] 1932ء میں ان کی ملاقات شانتی نکیتن میں رابندر ناتھ ٹیگور سے ہوئی ان کا پہلا ناول چیتلی گھورنی تھا جو 1932ء میں ہی شائع ہوا۔

گنا بیگم

ان کا شہرہ آفاق ناول گنا بیگم ہے جو ثقافتی روایت کے لیے مشہور ہے۔تارا شنکر پورے بنگال کا سفر کرتا ہے اور اسے بنگالی ہونے پر فخر ہے۔ وہ بنگال کی سیاسی اور سماجی زندگی سے بہت خوش ہے۔ تارا شنکر ایک علاقائی ناول نگار تھے جنہوں نے اس مخصوص علاقہ کو مکمل طریقے سے پیش کیا ہے اور اس سے ٹوٹ کر محبت کی ہے۔

حوالہ جات

  1. Documentary on tarashankar Bandopadhyay یوٹیوب پر
  2. ^ ا ب Mahashweta Devi (1983) [1975]۔ Tarasankar Bandyopadhyay۔ Makers of Indian Literature (2nd ایڈیشن)۔ New Delhi: Sahitya Akademi۔ صفحہ: 77–79 
  3. Kalpana Bardhan، مدیر (1990)۔ Of Women, Outcastes, Peasants, and Rebels: A Selection of Bengali Short Stories۔ Berkeley, CA: University of California Press۔ صفحہ: 22 – Questia سے 
  4. Sengupta, Subodh Chandra and Bose, Anjali (editors), (1976/1998), Samsad Bangali Charitabhidhan (Biographical dictionary) Vol I, (بنگالی میں), Kolkata: Sahitya Samsad, آئی ایس بی این 81-85626-65-0, p 195

سانچہ:گیان پیٹھ انعام