"احمد زینی دحلان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:سنی صوفیاء+زمرہ:سنی ائمہ
«أحمد زيني دحلان» کے ترجمے پر مشتمل نیا مضمون تحریر کیا
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت
{{خانہ معلومات شخصیت
| نام = احمد زینی دحلان
| نام = احمد زینی دحلان
| التصویر = [[فائل:أحمد زيني دحلان.jpg|240px]]
| التصویر = [[ملف:أحمد زيني دحلان.jpg|240px]]
| مقام وفات = [[مدینہ منورہ]]
| مقام وفات = [[مدینہ منورہ]]
| تاريخ الوفاة = [[4 صفر]] [[1304 هـ]]
| تاريخ الوفاة = [[4 صفر]] [[1304 هـ]]
سطر 8: سطر 8:
| العائلة = [[جیلانی]]
| العائلة = [[جیلانی]]
| منصب = [[مفتی شافعیہ]]، [[مكہ مكرمہ]]
| منصب = [[مفتی شافعیہ]]، [[مكہ مكرمہ]]
| تأثر بـ = [[احمد مرزوقی مالكی]]<br/>
| تأثر بـ = [[احمد مرزوقی مالكی]]<br />
| مجال العمل = |
| مجال العمل = |
}}
}}

'''احمد زینی دحلان''' ۔ ( [[1232ھ|1232]] - [[1304ھ|1304 ہجری]] ) فقیہ، مؤرخ اور اپنے زمانے میں علمائے حجاز کے شیخ۔ <ref>{{حوالہ ویب|first=|date=1965|url=http://encyc.reefnet.gov.sy/?page=entry&id=190944|title=دحلان، أحمد بن زيني|publisher=موسوعة شبكة المعرفة الريفية|accessdate=شباط 2013}}</ref> [[خلافت عثمانیہ|خلافت عثمانیہ کے]] اواخر میں 1288ھ کو [[مکہ|مکہ المکرمہ]] میں مفتئ شافعیہ اور شیخ العلماء کا [[خلافت عثمانیہ|منصب سنبھالا]]۔ انہوں نے ایک محقق، مدرس، اور مصنف کی حیثیت سے مختلف علمی و فکری میدانوںمیں عبور حاصل کیا اور مختلف فنون میں ان کی کتابیں ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.arab-ency.com.sy/detail/5156|title=ابن زيني دحلان (أحمد)|date=|publisher=|accessdate=|first=}}</ref>
'''احمد زینی دحلان''' ۔ ( [[1232ھ|1232]] - [[1304ھ|1304 ہجری]] ) فقیہ، مؤرخ اور اپنے زمانے میں علمائے حجاز کے شیخ۔ <ref>{{حوالہ ویب|first=|date=1965|url=http://encyc.reefnet.gov.sy/?page=entry&id=190944|title=دحلان، أحمد بن زيني|publisher=موسوعة شبكة المعرفة الريفية|accessdate=شباط 2013}}</ref> [[خلافت عثمانیہ|خلافت عثمانیہ کے]] اواخر میں 1288ھ کو [[مکہ|مکہ المکرمہ]] میں مفتئ شافعیہ اور شیخ العلماء کا [[خلافت عثمانیہ|منصب سنبھالا]]۔ انہوں نے ایک محقق، مدرس، اور مصنف کی حیثیت سے مختلف علمی و فکری میدانوںمیں عبور حاصل کیا اور مختلف فنون میں ان کی کتابیں ہیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://www.arab-ency.com.sy/detail/5156|title=ابن زيني دحلان (أحمد)|date=|publisher=|accessdate=|first=}}</ref>


== ولادت اور پرورش ==
== ولادت اور پرورش ==
احمد بن زینی بن احمد بن عثمان دحلان بن نعمۃ اللہ بن عبد الرحمن بن محمد بن عبد اللہ بن عثمان بن عطایا بن فارس بن مصطفی بن محمد بن احمد بن زینی بن قادر بن عبد الوہاب بن محمد بن عبد الرزاق بن علی بن احمد بن احمد بن محمد بن محمد بن زکریا بن یحییٰ بن محمد بن عبد القادر جیلانی بن موسیٰ جنگی دوست بن عبد اللہ جیلی بن یحیی زاہد بن محمد مدنی بن داؤد بن موسی ثانی بن عبد اللہ رضا بن موسی جون بن عبد اللہ المحض بن حسن مثنیٰ بن حسن بن امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ بن ابو طالب۔<ref>الشيخ عبدالقادر الكيلاني رؤية تاريخية معاصرة د/جمال الدين فالح الكيلاني،مؤسسة مصر ،بغداد،2011.</ref>
احمد بن زینی بن احمد بن عثمان دحلان بن نعمۃ اللہ بن عبد الرحمن بن محمد بن عبد اللہ بن عثمان بن عطایا بن فارس بن مصطفی بن محمد بن احمد بن زینی بن قادر بن عبد الوہاب بن محمد بن عبد الرزاق بن علی بن احمد بن احمد بن محمد بن محمد بن زکریا بن یحییٰ بن محمد بن عبد القادر جیلانی بن موسیٰ جنگی دوست بن عبد اللہ جیلی بن یحیی زاہد بن محمد مدنی بن داؤد بن موسی ثانی بن عبد اللہ رضا بن موسی جون بن عبد اللہ المحض بن حسن مثنیٰ بن حسن بن امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ بن ابو طالب۔<ref>الشيخ عبدالقادر الكيلاني رؤية تاريخية معاصرة د/جمال الدين فالح الكيلاني،مؤسسة مصر ،بغداد،2011.</ref>


چنانچہ سلسلہ نسب کے اعتبار سے آپ اللہ پاک کے رسول حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کے حفید ہیں۔
چنانچہ سلسلہ نسب کے اعتبار سے آپ اللہ پاک کے رسول حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کے حفید ہیں۔


== وفات ==
== وفات ==
1232ء/1832ھ کو [[مکہ|مکہ مکرمہ]] میں پیدا ہوئے اور یہیں پرورش اور تربیت پائی، قرآن پاک اور بہت سارے متون حفظ کئے، حرم مکہ میں بہت سارے اساتذہ سے علم دین حاصل کیا جن میں سے ایک شیخ عثمان بن حسن دمیاطی ازہری ہیں۔
1232ء/1832ھ کو [[مکہ|مکہ مکرمہ]] میں پیدا ہوئے اور یہیں پرورش اور تربیت پائی، قرآن پاک اور بہت سارے متون حفظ کئے، حرم مکہ میں بہت سارے اساتذہ سے علم دین حاصل کیا جن میں سے ایک شیخ عثمان بن حسن دمیاطی ازہری ہیں۔


== تصانیف ==
== تصانیف ==
علم شرعی، بیان، نحو، تاریخ وغیرہ مختلف فنون میں بہت ساری کتابیں لکھیں، ان میں سے چند یہ ہیں:
علم شرعی، بیان، نحو، تاریخ وغیرہ مختلف فنون میں بہت ساری کتابیں لکھیں، ان میں سے چند یہ ہیں:

* تصوف میں "تیسیر الاصول لتسہیل الوصول"
* تصوف میں "تیسیر الاصول لتسہیل الوصول"
* "خلاصۃ الکلام فی بیان امراء البلد الحرام"
* "خلاصۃ الکلام فی بیان امراء البلد الحرام"
* "الفتوحات الاسلامیہ بعد مضی الفتوحات النبویۃ" کتاب کے دوسرے حصے میں رسالہ "فتنۃ الوہابیۃ" شامل ہے۔
* "الفتوحات الاسلامیہ بعد مضی الفتوحات النبویۃ" کتاب کے دوسرے حصے میں رسالہ "فتنۃ الوہابیۃ" شامل ہے۔
* "اسنی المطالب فی نجاۃ ابی طالب" اس کتاب کے متعدد اردو تراجم ہوئے ہیں۔<ref>
* "اسنی المطالب فی نجاۃ ابی طالب" اس کتاب کے متعدد اردو تراجم ہوئے ہیں۔<ref>
{{حوالہ کتاب|url=http://shiaonlinelibrary.com/الكتب/3369_الذريعة-آقا-بزرگ-الطهراني-ج-4/الصفحة_0?pageno=78|title=الذريعة إلى تصانيف الشيعة - ج4|last=الطهراني|first=آغا بزرگ}}</ref>
{{حوالہ کتاب|url=http://shiaonlinelibrary.com/الكتب/3369_الذريعة-آقا-بزرگ-الطهراني-ج-4/الصفحة_0?pageno=78|title=الذريعة إلى تصانيف الشيعة - ج4|last=الطهراني|first=آغا بزرگ}}</ref>
سطر 34: سطر 36:
* "تاریخ ابہی من العین فی بناء الکعبۃ ومآثر الحرمین"
* "تاریخ ابہی من العین فی بناء الکعبۃ ومآثر الحرمین"
* "تاریخ الاندلس"
* "تاریخ الاندلس"
* "ارشاد العباد فی فضائل الجہاد للحاضر والباد" اس کا مخطوط پرنسٹن یونیورسٹی کی لائبریری میں محفوظ ہے۔
* "ارشاد العباد فی فضائل الجہاد للحاضر والباد" اس کا مخطوط پرنسٹن یونیورسٹی کی لائبریری میں محفوظ ہے۔
* "الدرر السنیۃ فی الرد علی الوہابیۃ" اس رسالے کے فارسی، اردو اور انگلش میں متعدد تراجم موجود ہیں۔
* "الدرر السنیۃ فی الرد علی الوہابیۃ" اس رسالے کے فارسی، اردو اور انگلش میں متعدد تراجم موجود ہیں۔
* "منہل العطشان علی فتح الرحمن"
* "منہل العطشان علی فتح الرحمن"
* "الانوار السنیۃ بفضائل ذریۃ خیر البریۃ"
* "الانوار السنیۃ بفضائل ذریۃ خیر البریۃ"
* "النصائح الایمانیۃ للامۃ المحمدیۃ"
* "النصائح الایمانیۃ للامۃ المحمدیۃ"
* "تاریخ الدول الاسلامیۃ بالجداول المرضیۃ"
* "تاریخ الدول الاسلامیۃ بالجداول المرضیۃ"
* "طبقات العلماء"
* "طبقات العلماء"
* "رسالہ قشیریۃ کی تلخیص"
* "رسالہ قشیریۃ کی تلخیص"
* منہاج العابدین کی تلخیص بنام "تنبیہ الغافلین مختصر منہاج العابدین" اس کا اردو ترجمہ "مختصر منہاج العابدین" نام سے مکتبۃ المدینہ سے شائع ہو چکا ہے۔
* منہاج العابدین کی تلخیص بنام "تنبیہ الغافلین مختصر منہاج العابدین" اس کا اردو ترجمہ "مختصر منہاج العابدین" نام سے مکتبۃ المدینہ سے شائع ہو چکا ہے۔
* "اسد الغابہ کی تلخیص"
* "اسد الغابہ کی تلخیص"
* "الاصابۃ فی معرفۃ الصحابہ کی تلخیص"
* "الاصابۃ فی معرفۃ الصحابہ کی تلخیص"
* "مختصر المشرع الروی فی مناقب السادۃ آل باعلوی"
* "مختصر المشرع الروی فی مناقب السادۃ آل باعلوی"
* "فتح الجواد المنان بشرح فیض الرحمن"
* "فتح الجواد المنان بشرح فیض الرحمن"
* "رسالۃ فی الفرق بین مذہب اہل السنۃ وغیرہم فی خلق الافعال"
* "رسالۃ فی الفرق بین مذہب اہل السنۃ وغیرہم فی خلق الافعال"
* "رسالۃ فی رؤیۃ الباری ذی الجلال"
* "رسالۃ فی رؤیۃ الباری ذی الجلال"
* "رسالۃ فی البسملۃ"
* "رسالۃ فی البسملۃ"
* "رسالۃ عن فضائل الجمعۃ والجماعات وفی الوعید الوارد لتارک الصلوات"
* "رسالۃ عن فضائل الجمعۃ والجماعات وفی الوعید الوارد لتارک الصلوات"
* "رسالۃ تفوق عقود اللآلی" اس رسالے میں امام غزالی رحمہ اللہ کی کتاب "الشکر" کی تلخیص کی۔
* "رسالۃ تفوق عقود اللآلی" اس رسالے میں امام غزالی رحمہ اللہ کی کتاب "الشکر" کی تلخیص کی۔
* "رسالہ کالذہب الابریز واللجین المسبوک فی بیان المقامات وکیفیۃ السلوک"
* "رسالہ کالذہب الابریز واللجین المسبوک فی بیان المقامات وکیفیۃ السلوک"
* "رسالۃ فی البعث والنشور"
* "رسالۃ فی البعث والنشور"
سطر 64: سطر 66:


== وفات ==
== وفات ==
ذی الحجہ 1303ھ کے آخر میں مدینہ منورہ منتقل ہو گئے اور علم و عبادت کے فروغ کے لئے یہیں قیام کیا حتی کہ شب اتوار، 4 صفر 1304ھ کو وفات پائی اور جنت البقیع میں تدفین ہوئی۔
ذی الحجہ 1303ھ کے آخر میں مدینہ منورہ منتقل ہو گئے اور علم و عبادت کے فروغ کے لئے یہیں قیام کیا حتی کہ شب اتوار، 4 صفر 1304ھ کو وفات پائی اور جنت البقیع میں تدفین ہوئی۔

* یوسف بن عبد الرحمن السنبلاوینی
*


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
* {{حوالہ جات}}


*
{{حوالہ جات}}

[[زمرہ:مدینہ منورہ میں وفات پانے والی شخصیات]]
[[زمرہ:1886ء کی وفیات]]
[[زمرہ:ہاشمی شخصیات]]
[[زمرہ:عرب ماہرین صرف و نحو]]
[[زمرہ:عرب کے مسلمان مورخین اسلام]]
[[زمرہ:عرب مؤرخین]]
[[زمرہ:مکہ میں پیدا ہونے والی شخصیات]]
[[زمرہ:1810ء کی دہائی کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1810ء کی دہائی کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1817ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1817ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1886ء کی وفیات]]
[[زمرہ:مفتیان مکہ]]
[[زمرہ:اشاعرہ]]
[[زمرہ:تصویر کا متروک پیرامیٹر استعمال کرنے والے صفحات]]
[[زمرہ:جنت البقیع میں مدفون شخصیات]]
[[زمرہ:جنت البقیع میں مدفون شخصیات]]
[[زمرہ:سنی ائمہ]]
[[زمرہ:سنی صوفیاء]]
[[زمرہ:شافعی فقہا]]
[[زمرہ:شاگرد ویکی ڈیٹا سے ماخوذ]]
[[زمرہ:شیوخ الاسلام]]
[[زمرہ:صفحات مع ویکی ڈیٹا حوالہ جات]]
[[زمرہ:عرب کے مسلمان مورخین اسلام]]
[[زمرہ:عرب ماہرین صرف و نحو]]
[[زمرہ:عرب ماہرین لسانیات]]
[[زمرہ:عرب ماہرین لسانیات]]
[[زمرہ:عرب مؤرخین]]
[[زمرہ:مسلم الٰہیات دان]]
[[زمرہ:شافعی فقہا]]
[[زمرہ:علمائے اہلسنت]]
[[زمرہ:علمائے اہلسنت]]
[[زمرہ:محدثین]]
[[زمرہ:محدثین]]
[[زمرہ:شیوخ الاسلام]]
[[زمرہ:مدینہ منورہ میں وفات پانے والی شخصیات]]
[[زمرہ:مسلم الٰہیات دان]]
[[زمرہ:مفتیان مکہ]]
[[زمرہ:مکی شخصیات]]
[[زمرہ:مکی شخصیات]]
[[زمرہ:اشاعرہ]]
[[زمرہ:مکہ میں پیدا ہونے والی شخصیات]]
[[زمرہ:ہاشمی شخصیات]]
[[زمرہ:صفحات مع ویکی ڈیٹا حوالہ جات]]
[[زمرہ:شاگرد ویکی ڈیٹا سے ماخوذ]]
[[زمرہ:تصویر کا متروک پیرامیٹر استعمال کرنے والے صفحات]]

نسخہ بمطابق 09:06، 20 جنوری 2021ء

احمد زینی دحلان
معلومات شخصیت
مقام وفات مدینہ منورہ
خاندان جیلانی
عملی زندگی

احمد زینی دحلان ۔ ( 1232 - 1304 ہجری ) فقیہ، مؤرخ اور اپنے زمانے میں علمائے حجاز کے شیخ۔ [1] خلافت عثمانیہ کے اواخر میں 1288ھ کو مکہ المکرمہ میں مفتئ شافعیہ اور شیخ العلماء کا منصب سنبھالا۔ انہوں نے ایک محقق، مدرس، اور مصنف کی حیثیت سے مختلف علمی و فکری میدانوںمیں عبور حاصل کیا اور مختلف فنون میں ان کی کتابیں ہیں۔ [2]

ولادت اور پرورش

احمد بن زینی بن احمد بن عثمان دحلان بن نعمۃ اللہ بن عبد الرحمن بن محمد بن عبد اللہ بن عثمان بن عطایا بن فارس بن مصطفی بن محمد بن احمد بن زینی بن قادر بن عبد الوہاب بن محمد بن عبد الرزاق بن علی بن احمد بن احمد بن محمد بن محمد بن زکریا بن یحییٰ بن محمد بن عبد القادر جیلانی بن موسیٰ جنگی دوست بن عبد اللہ جیلی بن یحیی زاہد بن محمد مدنی بن داؤد بن موسی ثانی بن عبد اللہ رضا بن موسی جون بن عبد اللہ المحض بن حسن مثنیٰ بن حسن بن امیر المؤمنین حضرت علی المرتضیٰ بن ابو طالب۔[3]

چنانچہ سلسلہ نسب کے اعتبار سے آپ اللہ پاک کے رسول حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ کے حفید ہیں۔

وفات

1232ء/1832ھ کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے اور یہیں پرورش اور تربیت پائی، قرآن پاک اور بہت سارے متون حفظ کئے، حرم مکہ میں بہت سارے اساتذہ سے علم دین حاصل کیا جن میں سے ایک شیخ عثمان بن حسن دمیاطی ازہری ہیں۔

تصانیف

علم شرعی، بیان، نحو، تاریخ وغیرہ مختلف فنون میں بہت ساری کتابیں لکھیں، ان میں سے چند یہ ہیں:

  • تصوف میں "تیسیر الاصول لتسہیل الوصول"
  • "خلاصۃ الکلام فی بیان امراء البلد الحرام"
  • "الفتوحات الاسلامیہ بعد مضی الفتوحات النبویۃ" کتاب کے دوسرے حصے میں رسالہ "فتنۃ الوہابیۃ" شامل ہے۔
  • "اسنی المطالب فی نجاۃ ابی طالب" اس کتاب کے متعدد اردو تراجم ہوئے ہیں۔[4]
  • "السیرۃ النبویۃ"
  • "الفتح المبین فی سیرۃ الخلفاء الراشدین واہل بیت الطاہرین"
  • "حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے باقی صحابہ سے افضل ہونے کے موضوع پر رسالہ"
  • "تاریخ لکھی جو الدر الثمین فی خصوص امراء بلد اللہ الامین پر فائق ہے"
  • "تاریخ ابہی من العین فی بناء الکعبۃ ومآثر الحرمین"
  • "تاریخ الاندلس"
  • "ارشاد العباد فی فضائل الجہاد للحاضر والباد" اس کا مخطوط پرنسٹن یونیورسٹی کی لائبریری میں محفوظ ہے۔
  • "الدرر السنیۃ فی الرد علی الوہابیۃ" اس رسالے کے فارسی، اردو اور انگلش میں متعدد تراجم موجود ہیں۔
  • "منہل العطشان علی فتح الرحمن"
  • "الانوار السنیۃ بفضائل ذریۃ خیر البریۃ"
  • "النصائح الایمانیۃ للامۃ المحمدیۃ"
  • "تاریخ الدول الاسلامیۃ بالجداول المرضیۃ"
  • "طبقات العلماء"
  • "رسالہ قشیریۃ کی تلخیص"
  • منہاج العابدین کی تلخیص بنام "تنبیہ الغافلین مختصر منہاج العابدین" اس کا اردو ترجمہ "مختصر منہاج العابدین" نام سے مکتبۃ المدینہ سے شائع ہو چکا ہے۔
  • "اسد الغابہ کی تلخیص"
  • "الاصابۃ فی معرفۃ الصحابہ کی تلخیص"
  • "مختصر المشرع الروی فی مناقب السادۃ آل باعلوی"
  • "فتح الجواد المنان بشرح فیض الرحمن"
  • "رسالۃ فی الفرق بین مذہب اہل السنۃ وغیرہم فی خلق الافعال"
  • "رسالۃ فی رؤیۃ الباری ذی الجلال"
  • "رسالۃ فی البسملۃ"
  • "رسالۃ عن فضائل الجمعۃ والجماعات وفی الوعید الوارد لتارک الصلوات"
  • "رسالۃ تفوق عقود اللآلی" اس رسالے میں امام غزالی رحمہ اللہ کی کتاب "الشکر" کی تلخیص کی۔
  • "رسالہ کالذہب الابریز واللجین المسبوک فی بیان المقامات وکیفیۃ السلوک"
  • "رسالۃ فی البعث والنشور"
  • "رسالۃ فی فضائل العلم والواردۃ فی الکتاب والحدیث الماثور"
  • عربی نحو میں "شرح علی الاجرومیۃ"
  • عربی نحو میں "شرح علی الالفیۃ"
  • تفسیر میں "تقریرات علٰ تفسیر البیضاوی وشیخی زادہ"
  • "تقریرات علٰ الاشمونی والصبان علیہ"
  • "تقریرات علی السعد"
  • "حاشیۃ علی الزبد لابن رسلان"
  • "حاشیۃ البنانی الہمام"

وفات

ذی الحجہ 1303ھ کے آخر میں مدینہ منورہ منتقل ہو گئے اور علم و عبادت کے فروغ کے لئے یہیں قیام کیا حتی کہ شب اتوار، 4 صفر 1304ھ کو وفات پائی اور جنت البقیع میں تدفین ہوئی۔

حوالہ جات

  1. "دحلان، أحمد بن زيني"۔ موسوعة شبكة المعرفة الريفية۔ 1965۔ اخذ شدہ بتاریخ شباط 2013 
  2. "ابن زيني دحلان (أحمد)" 
  3. الشيخ عبدالقادر الكيلاني رؤية تاريخية معاصرة د/جمال الدين فالح الكيلاني،مؤسسة مصر ،بغداد،2011.
  4. آغا بزرگ الطهراني۔ الذريعة إلى تصانيف الشيعة - ج4