"الصواعق الالہیۃ فی الرد علی الوہابیۃ (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«الصواعق الإلهية في الرد على الوهابية (كتاب)» کے ترجمے پر مشتمل نیا مضمون تحریر کیا
 
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
سطر 1: سطر 1:
{{خانۂ معلومات کتاب|مترجم=ترجمه إلى [[اللغة الإنجليزية]]: الحاج أبو جعفر الحنبلي|مصور=|موضوع=[[فتنة الوهابية (كتاب)|فتنة الوهابية]]|ناشر=مطبعة نخبة الأخبار، الهند<br />مكتبة ايشيق، تركيا<br />دار ذو الفقار، العراق<br />دار الكتاب الصوفي، مصر<br />مكتبة القاهرة، مصر}}
{{خانۂ معلومات کتاب|مترجم=ترجمه إلى [[اللغة الإنجليزية]]: الحاج أبو جعفر الحنبلي|مصور=|موضوع=[[فتنة الوهابية (كتاب)|فتنة الوهابية]]|ناشر=مطبعة نخبة الأخبار، الهند<br />مكتبة ايشيق، تركيا<br />دار ذو الفقار، العراق<br />دار الكتاب الصوفي، مصر<br />مكتبة القاهرة، مصر}}
الصواعق الالٰہیۃ فی الرد علٰ الوہابیۃ شیخ سلیمان بن عبد الوہاب کی کتاب ہے جس میں انہوں نے اپنے سگے بھائی محمد بن عبد الوہاب کے شبہات اور افکار کا رد کیا ہے اور اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس کے والد اور مشایخ اس میں اس بات کی علامتیں دیکھتے تھے کہ عنقریب یہ شخص گمراہوں میں سے ہو جائے گا کیونکہ وہ حضرات بہت سے مسائل میں اس کے اقوال، افعال اور رجحانات نیز اس کا اجماعِ مسلمین اور ائمہ دین کی مخالفت کرنے اور مسلمانوں کی تکفیر کرنے کا مشاہدہ کر چکے تھے۔ محمد بن عبد الوہاب کا گمان ہے کہ روضہ رسول ﷺ کی زیارت، آپ ﷺ اور دیگر انبیا علیہم السلام نیز اولیا و صالحین کو وسیلہ بنانا اور ان کی قبروں کی زیارت کرنا شرک ہے، اسی طرح انبیا و اولیا و صالحین کو وسیلہ بناتے ہوئے ان کو پکارنا شرک ہے۔<ref>غلاف كتاب: الصواعق الإلهية في الرد على الوهابية، دار الكتاب الصوفي، الطبعة الأولى: 1413 هـ - 1992 م، جمعه وحققه: شيخ الطريقة العزمية: السيد عز الدين ماضي أبو العزائم.</ref>
الصواعق الالٰہیۃ فی الرد علی الوہابیۃ شیخ سلیمان بن عبد الوہاب کی کتاب ہے جس میں انہوں نے اپنے سگے بھائی محمد بن عبد الوہاب کے شبہات اور افکار کا رد کیا ہے اور اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس کے والد اور مشایخ اس میں اس بات کی علامتیں دیکھتے تھے کہ عنقریب یہ شخص گمراہوں میں سے ہو جائے گا کیونکہ وہ حضرات بہت سے مسائل میں اس کے اقوال، افعال اور رجحانات نیز اس کا اجماعِ مسلمین اور ائمہ دین کی مخالفت کرنے اور مسلمانوں کی تکفیر کرنے کا مشاہدہ کر چکے تھے۔ محمد بن عبد الوہاب کا گمان ہے کہ روضہ رسول ﷺ کی زیارت، آپ ﷺ اور دیگر انبیا علیہم السلام نیز اولیا و صالحین کو وسیلہ بنانا اور ان کی قبروں کی زیارت کرنا شرک ہے، اسی طرح انبیا و اولیا و صالحین کو وسیلہ بناتے ہوئے ان کو پکارنا شرک ہے۔<ref>غلاف كتاب: الصواعق الإلهية في الرد على الوهابية، دار الكتاب الصوفي، الطبعة الأولى: 1413 هـ - 1992 م، جمعه وحققه: شيخ الطريقة العزمية: السيد عز الدين ماضي أبو العزائم.</ref>


== کتاب کا نام ==
== کتاب کا نام ==

نسخہ بمطابق 04:54، 24 جنوری 2021ء

الصواعق الالہیۃ فی الرد علی الوہابیۃ
مترجمترجمه إلى اللغة الإنجليزية: الحاج أبو جعفر الحنبلي
موضوعفتنة الوهابية
ناشرمطبعة نخبة الأخبار، الهند
مكتبة ايشيق، تركيا
دار ذو الفقار، العراق
دار الكتاب الصوفي، مصر
مكتبة القاهرة، مصر

الصواعق الالٰہیۃ فی الرد علی الوہابیۃ شیخ سلیمان بن عبد الوہاب کی کتاب ہے جس میں انہوں نے اپنے سگے بھائی محمد بن عبد الوہاب کے شبہات اور افکار کا رد کیا ہے اور اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس کے والد اور مشایخ اس میں اس بات کی علامتیں دیکھتے تھے کہ عنقریب یہ شخص گمراہوں میں سے ہو جائے گا کیونکہ وہ حضرات بہت سے مسائل میں اس کے اقوال، افعال اور رجحانات نیز اس کا اجماعِ مسلمین اور ائمہ دین کی مخالفت کرنے اور مسلمانوں کی تکفیر کرنے کا مشاہدہ کر چکے تھے۔ محمد بن عبد الوہاب کا گمان ہے کہ روضہ رسول ﷺ کی زیارت، آپ ﷺ اور دیگر انبیا علیہم السلام نیز اولیا و صالحین کو وسیلہ بنانا اور ان کی قبروں کی زیارت کرنا شرک ہے، اسی طرح انبیا و اولیا و صالحین کو وسیلہ بناتے ہوئے ان کو پکارنا شرک ہے۔[1]

کتاب کا نام

اس کتاب کے متعدد نام ہیں، جن میں یہ شامل ہیں:

  1. الصواعق الالٰہیہ فی الرد علی الوہابیۃ۔
  2. الصواعق الالٰہیہ فی مذہب الوہابیۃ، یہ نام اسماعیل پاشا بغدادی کی کتاب ایضاح المکنون میں مذکور ہے، عمر رضا کحالہ نے معجم المؤلفین میں بھی اسی نام کو ذکر کیا ہے۔ ایضاح المکنون میں شیخ سلیمان بن عبد الوہاب کی ایک دوسری کتاب فصل الخطاب فی مذہب محمد بن عبد الوہاب کا ذکر ہے، کحالہ نے بھی اس کا ذکر کیا ہے جبکہ معروف یہ ہے کہ یہ دونوں نام ایک ہی کتاب کے ہیں۔
  3. فصل الخطاب فی الرد علی محمد بن عبد الوہاب۔
  4. فصل الخطاب من کتاب اللہ وحدیث الرسول وکلام العلماء فی مذہب ابن عبد الوہاب۔
  5. بعض فہارس کتب میں اس کتاب کا نام کا نام یوں بھی آیا ہے: حجۃ فصل الخطاب من کتاب رب الارباب وحدیث رسول الملک الوہاب وکلام اولی الالباب فی ابطال مذہب محمد بن عبد الوہاب۔
  6. زرکلی نے اعلام میں اس نام سے ذکر کیا ہے: الرد علٰ من کفر المسلمین بسبب النذر لغیر اللہ۔

ایڈیشن

اس کتاب کے بہت سے ایڈیشن ہیں، چند یہ ہیں:

  • پہلا ایڈیشن: مطبعہ نخبۃ الاخبار، ہندوستان 1306ھ۔
  • دوسرا ایڈیشن: قاہرہ، مصر ۔
  • تیسرا ایڈیشن: مکتبہ ایشق کتبوی، استنبول، ترکی 1399ھ۔
  • چوتھا ایڈیشن: اس نام سے شائع ہوا: (فصل الخطاب من کتاب اللہ وحدیث الرسول وکلام العلماء فی مذہب ابن عبد الوہاب)، تحقیق لجنۃ من العلماء، یہ اس کتاب کا بہترین ایڈیشن ہے۔
  • پانچویں ایڈیشن: اس نام سے شائع ہوا: (الصواعق الالہیہ فی الرد علی الوہابیۃ) ، یہ طریقہ عزمیہ کے مرشد ابو العزائم سید عز الدین ماضی المحامی کی اجازت سے دار الکتاب الصوفی نے 1992ء کو شائع کیا ۔
  • چھٹا ایڈیشن: اس نام سے شائع ہوا: (الصواعق الالہیہ فی الرد علی الوہابیۃ)، سن 1998ء میں شامی وزارت اطلاعات کے فیصلے کے مطابق سید سراوی کی تحقیق و تعلیق کے ساتھ چھاپا گیا۔
  • ساتواں ایڈیشن: ترجمہ و تحقیق: صلاح محمد عویضہ، ناشر: مکتبۃ القاہرۃ۔ اس ایڈیشن میں شیخ سلیمان بن عبد الوہاب کے رسالے کے علاوہ اسی مسئلے میں چھ اور رسائل شامل کئے گئے ہیں جو درج ذیل ہیں: [2]
  1. پہلا رسالہ: مقدمۃ فی معنی التوسل لغۃ از فضیلۃ الشیخ محمد حسنین مخلوف عدوی۔
  2. دوسرا رسالہ: النقول الشرعیۃ فی الرد علی الوہابیۃ از علامہ مصطفی بن احمد بن حسن شطی۔
  3. تیسرا رسالہ: المقالات الوافیۃ فی الرد علی الوہابیۃ از فضیلۃ الاستاذ، شیخ حسن بن حسن خزبک۔
  4. چوتھا رسالہ: المقالات الوافیۃ فی الرد علی الوہابیۃ پر فضیلۃ الشیخ یوسف دجوی کی تقریظ۔
  5. پانچواں رسالہ: کلمۃ وجیزۃ فی تصرف الاولیاء از حضرت، استاذ، شیخ یوسف دجوی۔
  6. چھٹا رسالہ: خاتمۃ۔

کتاب کی اہمیت

کتاب کی اہمیت درج ذیل امور سے ظاہر ہوتی ہے: [3]

  1. یہ وہابی تحریک کے ظاہر ہونے کے بعد اس کے رد میں لکھی گئی سب سے پہلی کتاب ہے۔ مؤلف کتاب نے تصریح کی ہے کہ انہوں نے یہ کتاب وہابیت کے ظہور کے آٹھ سال بعد لکھی ہے۔

لہٰذا وہابیت کی روک تھام اور اس کا پھیلاؤ محدود کرنے کے لئے اس کتاب کے سب سے زیادہ اثرات تھے، وہابی مبلغین نے خود اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے جیسا کہ مشہور حسن نے اپنی کتاب "کتب حذر منہا العلماء" (1/271) میں لکھا ہے۔

حوالہ جات

  1. غلاف كتاب: الصواعق الإلهية في الرد على الوهابية، دار الكتاب الصوفي، الطبعة الأولى: 1413 هـ - 1992 م، جمعه وحققه: شيخ الطريقة العزمية: السيد عز الدين ماضي أبو العزائم.
  2. "كتاب الصواعق الإلهية فى الرد على الوهابية"۔ نيل وفرات.كوم 
  3. كتاب: فصل الخطاب من كتاب الله وحديث الرسول وكلام العلماء في مذهب ابن عبد الوهاب، تحقيق: لجنة من العلماء، ص: 10-12.