"بھیکاجی کاما" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تخلیق بذریعہ ویکی معاون
 
درستی
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات شخصیت}}
{{خانہ معلومات شخصیت}}
'''بھیکاجی کاما''' {{دیگر نام|انگریزی=Bhikaiji Cama}} کی پیدائش بمبئی میں ہوئی تھی، جسے اب [[ممبئی]] کہا جاتا ہے۔ ان کا تعلق ایک متمول پارسی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد سراب فرام جی پٹیل اور والدہ جیج بائی پٹیل شہرت یافتہ وکلاء اور تجارت پیشہ شخصیات تھے۔ یہ لوگ پارسی طبقے میں بھی بااثر تھے۔ بھیکاجی کاما کا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ [[1907ء]] میں [[جرمنی]] میں اس وقت کے عارضی طور پر آزاد ہندوستان کے پرچم کو بلند کیا تھا۔ اس طرح بیرونی زمین میں ملک کا جھنڈا لہرانے والی وہ ملک کی اولین شخصیت تھیں۔ اس نقشے میں ہرے، پیلے اور لال رنگ تھے۔ ہرے رنگ میں آٹھ کنول کے پھول تھے۔ پیلے رنگ کے ساتھ سنسکرت میں لفظ [[وندے ماترم]] تھا۔ جب کہ لال رنگ میں [[ہلال]] اور چمکتا سورچ شامل تھا۔ اس طرح کا ترنگا یہ اس وقت آزاد ہند کی علامت اور موجہ جھنڈا تھا، جو جدید آزاد بھارت کے چھنڈے سے کافی مختلف ہے۔<ref name="YājñikaSheth2005">{{cite book|author1=Acyuta Yājñika|author2=Suchitra Sheth|title=The Shaping of Modern Gujarat: Plurality, Hindutva, and Beyond|url=https://books.google.com/books?id=wmKIiAPgnF0C&pg=PA152|year=2005|publisher=Penguin Books India|isbn=978-0-14-400038-8|pages=152–}}</ref>
'''بھیکاجی کاما''' {{دیگر نام|انگریزی=Bhikaiji Cama}} کی پیدائش بمبئی میں ہوئی تھی، جسے اب [[ممبئی]] کہا جاتا ہے۔ ان کا تعلق ایک متمول پارسی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد سراب فرام جی پٹیل اور والدہ جیج بائی پٹیل شہرت یافتہ وکلاء اور تجارت پیشہ شخصیات تھے۔ یہ لوگ پارسی طبقے میں بھی بااثر تھے۔ بھیکاجی کاما کا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ [[1907ء]] میں [[جرمنی]] میں اس وقت کے عارضی طور پر آزاد ہندوستان کے پرچم کو بلند کیا تھا۔ اس طرح بیرونی زمین میں ملک کا جھنڈا لہرانے والی وہ ملک کی اولین شخصیت تھیں۔ اس نقشے میں ہرے، پیلے اور لال رنگ تھے۔ ہرے رنگ میں آٹھ کنول کے پھول تھے۔ پیلے رنگ کے ساتھ سنسکرت میں لفظ [[وندے ماترم]] تھا۔ جب کہ لال رنگ میں [[ہلال]] اور چمکتا سورچ شامل تھا۔ اس طرح کا ترنگا یہ اس وقت آزاد ہند کی علامت اور مجوزہ جھنڈا تھا، جو جدید آزاد بھارت کے چھنڈے سے کافی مختلف ہے۔<ref name="YājñikaSheth2005">{{cite book|author1=Acyuta Yājñika|author2=Suchitra Sheth|title=The Shaping of Modern Gujarat: Plurality, Hindutva, and Beyond|url=https://books.google.com/books?id=wmKIiAPgnF0C&pg=PA152|year=2005|publisher=Penguin Books India|isbn=978-0-14-400038-8|pages=152–}}</ref>
[[File:Flag of India 1907 (Nationalists Flag).svg|thumb|220px|[[جرمنی]] میں [[1907ء]] میں لہرایا گیا بھارت کا پرچم]]
[[File:Flag of India 1907 (Nationalists Flag).svg|thumb|220px|[[جرمنی]] میں [[1907ء]] میں لہرایا گیا بھارت کا پرچم]]



نسخہ بمطابق 17:40، 19 فروری 2021ء

بھیکاجی کاما
(انگریزی میں: Bhikaiji Cama ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 24 ستمبر 1861ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 اگست 1936ء (75 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مشہور شخصیت ،  حقوق نسوان کی کارکن ،  حریت پسند   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بھیکاجی کاما (انگریزی: Bhikaiji Cama) کی پیدائش بمبئی میں ہوئی تھی، جسے اب ممبئی کہا جاتا ہے۔ ان کا تعلق ایک متمول پارسی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد سراب فرام جی پٹیل اور والدہ جیج بائی پٹیل شہرت یافتہ وکلاء اور تجارت پیشہ شخصیات تھے۔ یہ لوگ پارسی طبقے میں بھی بااثر تھے۔ بھیکاجی کاما کا طرۂ امتیاز یہ ہے کہ 1907ء میں جرمنی میں اس وقت کے عارضی طور پر آزاد ہندوستان کے پرچم کو بلند کیا تھا۔ اس طرح بیرونی زمین میں ملک کا جھنڈا لہرانے والی وہ ملک کی اولین شخصیت تھیں۔ اس نقشے میں ہرے، پیلے اور لال رنگ تھے۔ ہرے رنگ میں آٹھ کنول کے پھول تھے۔ پیلے رنگ کے ساتھ سنسکرت میں لفظ وندے ماترم تھا۔ جب کہ لال رنگ میں ہلال اور چمکتا سورچ شامل تھا۔ اس طرح کا ترنگا یہ اس وقت آزاد ہند کی علامت اور مجوزہ جھنڈا تھا، جو جدید آزاد بھارت کے چھنڈے سے کافی مختلف ہے۔[3]

جرمنی میں 1907ء میں لہرایا گیا بھارت کا پرچم

جلا وطنی اور انتقال

بھیکاجی کاما کے طویل عرصے تک پارسی انڈیا سوسائٹی کے ارکان کی طرح ملک سے باہر رہیں۔ وہ 1914ء سے یورپ میں رہیں۔ جرمنی میں 1907ء میں انہوں نے پہلی بار اس وقت کا آزاد ہندوستان کا سمجھنے جانے پرچم بلند کیا۔ وہ مسلسل ملک کی آزادی کی سرگرمیوں سے جڑی رہیں۔ 1935ء میں فالج سے متاثر ہوئیں اور برطانوی حکومت سے خصوصی اجازت سے ملک لوٹیں، جہاں ممبئی میں وہ وفات پا گئیں۔ انہوں نے اپنا پیش تر اثاثہ خیرات کر دیا یا یتیم خانے کو دیا۔[4]


مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Bhikaiji-Cama — بنام: Bhikaiji Cama — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb124115677 — بنام: Bhikhaji Cama — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. Acyuta Yājñika، Suchitra Sheth (2005)۔ The Shaping of Modern Gujarat: Plurality, Hindutva, and Beyond۔ Penguin Books India۔ صفحہ: 152–۔ ISBN 978-0-14-400038-8 
  4. John R. Hinnells (28 April 2005)۔ The Zoroastrian Diaspora : Religion and Migration: Religion and Migration۔ OUP Oxford۔ صفحہ: 407۔ ISBN 978-0-19-151350-3۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2013