"سرگڑھی کی لڑائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 33°33′15″N 70°53′15″E / 33.55417°N 70.88750°E / 33.55417; 70.88750
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Obaid Raza نے صفحہ جنگ سرگڑھی کو سرگڑھی کی لڑائی کی جانب منتقل کیا: لڑائی ہونا
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 6: سطر 6:
| caption     = Burnt-out interior of Saragarhi as it looked on 14 ستمبر 1897
| caption     = Burnt-out interior of Saragarhi as it looked on 14 ستمبر 1897
| date = 12 ستمبر 1897
| date = 12 ستمبر 1897
| place = [[وادی تیراہ]], [[North-West Frontier Province (1901–55)|North-West Frontier Province]], [[برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے]] (modern day [[پاکستان]])
| place = [[وادی تیراہ]]، [[North-West Frontier Province (1901–55)|North-West Frontier Province]]، [[برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے|برطانوی ہند]] (موجودہ [[پاکستان]])
| result = Afghans capture Saragarhi; Afghan tactical victory, British strategic victory
| result = افغانوں کا سرگڑھی پر قبضہ، Afghan tactical victory, British strategic victory
| combatant1 = {{flagicon|United Kingdom}} [[سلطنت برطانیہ]]
| combatant1 = {{flagicon|United Kingdom}} [[سلطنت برطانیہ]]
* {{flagcountry|British Raj}}
* {{flagcountry|British Raj}}

نسخہ بمطابق 18:15، 23 فروری 2021ء

33°33′15″N 70°53′15″E / 33.55417°N 70.88750°E / 33.55417; 70.88750

سرگڑھی کی لڑائی
تاریخ12 ستمبر 1897
مقاموادی تیراہ، North-West Frontier Province، برطانوی ہند (موجودہ پاکستان)
نتیجہ افغانوں کا سرگڑھی پر قبضہ، Afghan tactical victory, British strategic victory
مُحارِب

مملکت متحدہ کا پرچم سلطنت برطانیہ

آفریدی/اورکزئی قبائل
کمان دار اور رہنما
برطانوی راج کا پرچم حوالدار ایشر سنگھ  گل بادشاہ
شریک دستے
برطانوی راج کا پرچم 36ویں سکھ آفریدی اورکزئی
طاقت
21[1] 6,000[2][3] - 10,000[4][5] (estimated)
ہلاکتیں اور نقصانات
ہلاک21 [1] 180 killed, many wounded[2][6]*
* 600 Afghan bodies were found at the battlefield. Some of them were killed by the artillery fire from the British Indian relief party that recaptured the fort.[7][8]
معرکہ کارزار کا محل وقوع

جنگ سرگڑھی تیراہ کی مہم سے پہلے 12 ستمبر 1897ء کو برطانوی ہند فوج کے سکھ فوجیوں اور پشتون اورکزئی قبائل کے مابین شمال مغربی سرحدی صوبہ (موجودہ خیبر پختونخوا، پاکستان) کے علاقے وادی تیراہ میں لڑی گئی تھی۔

برطانوی ہند فوج کی 36ویں سکھ بٹالین (موجودہ سکھ رجمنٹ کی چوتھی بٹالین) کے 21 فوجی حوالدار ایشر سنگھ کی قیادت میں ایک پہاڑی قلعے کی حفاظت پر مامور تھے۔ اس قلعے پر تقریباً ایک ہزار افغانیوں نے حملہ کر دیا۔ایشر سنگھ اور اس کے تمام فوجی آخری گولی اور آخری سپاہی کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے قلعے کی حفاظت کی دوران میں بے جگری سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔ بعض فوجی مورخین اس معرکے کو قلت تعداد کے باوجود تادم مرگ محاذ پر ڈٹے رہنے کے چند اہم ترین تاریخی عسکری واقعات میں شمار کرتے ہیں و9و اس چوکی کو دو دن بعد ہی برطانوی ہند فوج کے ایک اور دستے نے واگزار کر والیا تھا۔

سکھ فوجی اہلکار ہر سال 12 ستمبر کے دن اس معرکے کی یاد یوم سرگڑھی کے نام سے مناتے ہیں۔و10و

صورت حال

سمنا گھاٹی پر واقع سرگڑھی سرحدی ضلع کوہاٹ کا ایک چھوٹا سا گاؤں تھا۔ 20 اپریل 1894ء کو کرنل جے کُک کی کمان میں برطانوی ہند فوج کی 36ویں سکھ رجمنٹ کا قیام عمل میں آیا۔و11و جس کی ساری نفری جٹ سکھوں پر مشتمل تھی۔و8و

حوالہ جات

  1. ^ ا ب The London Gazette: no. 26937. p. . 11 February 1898.
  2. ^ ا ب Chand N. Das (1984)۔ Traditions and Customs of the Indian Armed Forces۔ Vision۔ صفحہ: 35۔ OCLC 11252358۔ On September 12, 1897, the signal post at Saragarhi was assailed by about 6,000 tribesmen. [...] The tribesmen's casualties were very heavy and they admitted to have lost 180 killed and many more wounded. 
  3. Rinaldo D. D'Ami (1968)۔ World Uniforms in Colour۔ Patrick Stephens۔ صفحہ: 80۔ ...Saragarhi, whose garrison of twenty men fought till death against a horde of six thousand Orakzais mountain tribesmen. 
  4. The Tribune Online Edition (2007-04-15)۔ "Of blood red in olive green"۔ The Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2007 
  5. Tribune News Service (2005-09-14)۔ "Battle of Saragarhi remembered"۔ The Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2007 
  6. The Sikh Courier International Volumes 38-42۔ Sikh Cultural Society of Great Britain۔ 1998۔ صفحہ: 48۔ The tribals later admitted to a figure of 180 dead and many more wounded. Some of the details of the closing phases of the fight were pieced together from, the heliograph messages, what could be seen from fort Lockhart and the tribals.