"آزادی گفتار" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 16: | سطر 16: | ||
</ref> |
</ref> |
||
[[کینڈا]]ئی سرکار نے فلسطینی سفارتکار کو ایک منظرہ کا ربط [[twitter|ٹوٹر]] پر لکھنے پر ملک بدر کر دیا۔<ref> |
|||
{{cite news |title=Palestinian envoy is asked to leave Ottawa after controversial tweet |
{{cite news |title=Palestinian envoy is asked to leave Ottawa after controversial tweet |
||
|author= کمپبل کلارک|url=http://www.theglobeandmail.com/news/politics/palestinian-envoy-is-asked-to-leave-ottawa-after-controversial-tweet/article2204367/|newspaper=گلوب اور میل |date=16 اکتوبر 2011ء |accessdate=}} |
|author= کمپبل کلارک|url=http://www.theglobeandmail.com/news/politics/palestinian-envoy-is-asked-to-leave-ottawa-after-controversial-tweet/article2204367/|newspaper=گلوب اور میل |date=16 اکتوبر 2011ء |accessdate=}} |
نسخہ بمطابق 23:50، 20 اکتوبر 2011ء
حصہ سلسلہ مقالات |
آزادی |
---|
نظریات |
حقوق آزادئ ارادہ اخلاقی ذمہ داری |
بلحاظ قسم |
تعلیمی · مدنی اقتصادی · فکری سیاسی · سائنسی |
بلحاظ حق |
اجتماع · تنظیم تعلیم · اطلاعات سفر · اشاعت مذہب · تقریر (عوامی) تقریر · سوچ |
اصطلاح | term |
---|---|
آزادی گفتار |
Freedom of speech |
آزادی گفتار سے مراد ہے کھلا بولنے کی آزادی بغیر مراقبت کے۔ آزادی اظہار کی اصطلاح بھی انہی معنوں میں استعمال ہوتی ہے مگر اس میں خیالات اور اطلاعات کو پانا، دینا، اور تلاش شامل ہے کسی بھی وسیلہ سے۔ ممارست میں، آزادی گفتار مطلق نہیں ہوتی، بلکہ اس کی حدود مختلف قوانین کی رُو سے مقرر ہوتی ہیں۔
صورتحال بلحاظ ملک
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ذرائع ابلاغ اپنے ملک میں "آزادی گفتار" میسر ہونے کا شب و روز چرچا کرتے ہیں[1] مگر حقیقت میں مسلمانوں کو آزادی گفتار پر امریکی عدالتوں کی طرف سے سزا سنانے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔[2]
کینڈائی سرکار نے فلسطینی سفارتکار کو ایک منظرہ کا ربط ٹوٹر پر لکھنے پر ملک بدر کر دیا۔[3]
- ↑ "Justices Rule for Protesters at Military Funerals"۔ نیا یارک ٹائمز۔ 2 مارچ 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011
- ↑ "University of California students convicted for protesting Israeli ambassador's speech"۔ عالمی اشتراکی موقع۔ 30 ستمبر 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 ستمبر 2011
- ↑ کمپبل کلارک (16 اکتوبر 2011ء)۔ "Palestinian envoy is asked to leave Ottawa after controversial tweet"۔ گلوب اور میل