"طبریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 53: | سطر 53: | ||
[[زمرہ:اسرائیل میں قلعے]] |
[[زمرہ:اسرائیل میں قلعے]] |
||
[[زمرہ:چھوٹے پیغام خانوں کا استعمال کرنے والے مضامین]] |
[[زمرہ:چھوٹے پیغام خانوں کا استعمال کرنے والے مضامین]] |
||
[[زمرہ:صلیبیوں کے قلعے]] |
نسخہ بمطابق 02:58، 29 اپریل 2021ء
عبرانی نقل نگاری | |
---|---|
• آئی ایس او 259 | Ṭberya |
• دیگر ہجے | Tveria (سرکاری) |
ضلع | شمالی |
قیام | c. 20 CE |
حکومت | |
• قسم | شہر (from 1948) |
• میئر | Yosef Ben David |
رقبہ | |
• کل | 10,872 دونم (10.872 کلومیٹر2 یا 4.198 میل مربع) |
آبادی (2009) | |
• کل | 41,300 |
نام کے معنی | City of Tiberius |
ویب سائٹ | www.tiberias.muni.il |
طبریہ (انگریزی: Tiberias) اسرائیل کا ایک رہائشی علاقہ جو Kineret Subdistrict میں واقع ہے۔ یہ بحیرہ طبریہ کے مغربی کنارے واقع ہے یروشلم کی تباہی(586 ق م)کے بعد طبریہ یہود کا تہذیبی مرکز بن گیا۔ اسے 13ھ میں شرحبیل بن حسنہ نے فتح کیا۔ اس پر یورپی صلیبیوں نے قبضہ رہا ۔صلاح الدین ایوبی نے معرکہ حطین (583ھ1087ء) میں اسے صلیبی قبضہ سے چھڑایا۔ بحیرہ روم کی بندرگاہ حیفااور عکا50 کلومیٹر اور بیت المقدس اور دمشق سے 125 کلو میٹر ہیں بائیبل میں اس کا نام گلیل آیا ہےگرم پانی کا ایک چشمہ جو "حمہ سلیمان بن داؤد"کہلاتا ہے،طبریہ اور بیسان کے درمیان واقع ہے۔ یہاں ایک تراشیدہ چٹان ہے جسے لوگ حضرت سلیمان کی قبر ہے۔[1][2]
تفصیلات
طبریہ کی مجموعی آبادی 41,300 افراد پر مشتمل ہے۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
ویکی ذخائر پر طبریہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ اٹلس فتوحات اسلامیہ ،احمد عادل کمال ،صفحہ 174،دارالسلام الریاض
- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Tiberias"