"نظریۂ ارتقا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
revert
سطر 4: سطر 4:
<div style='text-align: center;'>
<div style='text-align: center;'>
There's always room for improvement.It's the biggest room in the house
There's always room for improvement.It's the biggest room in the house
</div> ،<br>
</div> ،<br>
ارتقا کے نظریے سے متاثر ہو کر '''ہٹلر''' نے ہزاروں انسانوں کا خون بہایا۔<ref>kiling by Redoph Hitler being impressed by evoltion. Histor of Aryan people by Umar farooq miana</ref>
نظریہ ارتقا کے ہامی '''عمرفاروق العمری''' نے نظریہ ارتقا کو ایک نئے انداز میں بیان کیا ہے۔<ref>Evolutionary theory by Al-Umary by Umar farooq miana ''The all life has passed through evolututionary process except Human specians</ref>
*تمام جاندار ارتقائی عمل سے گزرے ہیں اور زندگی میں موجودہ تنوع اس عمل ارتقا کی وجہ سے ہے۔
*انسان ارتقائی عمل کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ '''سپرنیچرل کری ایشن''' ہے۔<ref>Evolution thery . Lacture by Umar Al-umari</ref>
تاہم '''جین بیپٹسٹ ڈی لامارک''' کے مطابق ارتقا جانداروں میں خود کو ماحول کے مطابق کرنے کے لیے کی جانے والی حرکات کا نتیجہ ہے۔<ref>Jean baptist di lamark's Lamarknism criticized by Umar al-umari</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==

نسخہ بمطابق 23:20، 26 اکتوبر 2011ء

ارتقا (evolution) سے مراد علم حیاتیات میں ایک ایسے نظریے سے لی جاتی ہے کہ جس کے تحت تمام جاندار اجسام ، ماضی میں رہنے والے کسی ایک ہی جدِ امجد یا مورث (ancestor) کی ترمیم شدہ اشکال ہیں[1]۔ ان ترامیم سے بنیادی طور پر مراد وراثی مادے میں ہونے والی ترامیم کی لی جاتی ہے؛ یعنی وراثوں میں ہونے والی ایسی تبدیلیاں کہ جو ایک جاندار کی گذشتہ سے اگلی نسل کے درمیان واقع ہوں۔ چونکہ وراثے ہی لحمیات تیار کرتے ہیں جو کہ کسی بھی جاندار کی طرزظاہری (phenotype) پر براہ راست اثر پیدا کرنے والے سالمات ہیں۔ گو چند نسلوں کے مابین ، وراثی مادے میں ہونے والی یہ ترامیم بہت ہی قلیل اور ناقابلِ شناخت ہوتی ہیں لیکن ارتقا کے نظریات دانوں کے مطابق یہ ترامیم عرصۂ دراز گذرجانے پر مجتمع ہوکر طرز ظاہری پر نمایاں اثر پیدا کرتی ہیں اور جاندار کی جسمانی ساخت تبدیل کر کہ نئی انواع وجود میں لانے کا سبب بن سکتی ہیں، اور یہ عمل کہ جس میں نئی انواع نمودار ہوتی ہیں انتواع (speciation) کہلاتا ہے۔ ارتقا دانوں کے نزدیک نامیات (organisms) کے مابین پائی جانے والی ساختی مماثلت اس بات کی توثیق ہے کہ تمام انواع (یعنی تمام اقسام کے موجودہ جاندار) ایک نسبِ مشترک (common descent) سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔ جیسا کہ ابتدائی سطور میں آیا کہ جد امجد سے شروع ہوکر نسل در نسل منتقل ہونے والی ان تبدیلیوں میں اہم کردار وراثی مادے یعنی genes کی ترامیم کا سمجھا جاتا ہے اسی وجہ سے اس نسبِ مشترک کے تصور کو تالابِ وراثہ (gene pool) کی اصطلاح سے بھی ظاہر کیا جاتا ہے[2]

لوئی ہیتھ لیبر (Louise Heath Leber) نے کہا ہے کہ ارتقاء کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے۔ یہ گھر سب سے بڑا کمرہ ہے:

There's always room for improvement.It's the biggest room in the house

،

حوالہ جات

  1. Icons of evolution By Jonathan Wells ISBN 0895262002 ایک روئے خط کتب فروش پر
  2. Futuyma, Douglas J. (2005). Evolution. Sunderland, Massachusetts: Sinauer Associates, Inc. ISBN 0-87893-187-2