"فونٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.6.4) (روبالہ ترمیم: zh:字型
م r2.6.5) (روبالہ جمع: fa:قلم (رایانه)
سطر 21: سطر 21:
[[زمرہ:خطی تخطیط]]
[[زمرہ:خطی تخطیط]]


[[fa:قلم (رایانه)]]
[[en:Font]]
[[en:Font]]
[[af:Font]]
[[af:Font]]

نسخہ بمطابق 03:52، 2 نومبر 2011ء

اس مضمون / موضوع / اصطلاح کا نام گفت و شنید سے ہونے والی اتفاقِ رائے کے بعد پرانے نام ---- خط اور font ---- سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ اگر آپ کو دائرۃ المعارف کے کسی بھی صفحے پر اس کے لئے کوئی دیگر اصطلاح یا اس کا پرانا نام نظر آئے تو براۂ کرم اسے درست کرکے اس صفحے کے عنوان کی عبارت سے مماثل کر دیجئے۔

خطی تخطیط یا typography میں نویسہ (جمع: نویسات) کسی ایک مخصوص صورت خط (typeface) میں شامل تمام تر محارف (characters) کے ایک ایسے مجموعے کو کہا جاتا ہے کہ جس میں ان تمام کے تمام کا انداز تحریر (جیسے خط نسخ ، یا نستعلیق) اور جسامت ایک جیسا ہو؛ اسے انگریزی میں font اور یا fount بھی کہا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر یوں لکھا جاۓ کہ

تو چونکہ مذکورہ بالا جملے کی مثال میں تمام کی تمام تحریر ایک ہی خط نسخ میں ہے اور اس کی جسامت بھی ایک ہی جیسی (قریبا 12 نقاط) ہے اور انکا انداز بھی ایک جیسا یعنی مائلہ (italic) ہے لہذا کہا جاسکتا ہے کہ یہ اردو کا ایک مخصوص نویسہ یا font ہے۔ نویسہ کی مندرجہ بالا تعاریف کا لب لباب یہ ہے کہ نویسہ ایسی خطاطی کو کہا جاتا ہے کہ جس میں موجود تمام تر ترسیمات آپس میں ہر لحاظ سے ہم آہنگ اور یکساں ہوں ؛ بات مزید واضح کرنے کی خاطر اگر اوپر دیے گئے نویسہ کے مثالی جملے کو یوں لکھا جاۓ کہ

تو جیسا کہ دیکھا جاسکتا ہے کہ مذکورہ بالا عبارت میں ------ اصل میں تمام ------ اور ------ مجموعے کو ------ کے الفاظ اپنے انداز میں جملے کی دیگر عبارت سے الگ انداز کے ہیں اور ان میں شامل "اصل میں تمام" کے الفاظ کی جسامت بھی کچھ بڑی سی محسوس ہوتی ہے لہذا اسے ایک نویسہ نہیں کہا جاسکتا بلکہ یہ دراصل تین مختلف نویسات پر مشتمل ایک عبارت بن جاتی ہے۔ گویا کہا جاسکتا ہے کہ ایک نویسے کے تمام الفاظ و ترسیمات ، یکساں شمارندی رموز استعمال کرتے ہوئے ایک جیسے نظر آتے ہیں۔

وجۂ تسمیہ

نویسہ کا لفظ نویس سے ماخوذ ہے جس کے معنی لغتی اعتبار سے letter کے ہوتے ہیں۔ چونکہ font بھی اپنے عام ترین مفہوم میں letter سے قریب ہی آجاتا ہے اس لیۓ اسکے لیۓ نویس سے نویسہ کی اصطلاح اختیار کی جاتی ہے۔ نویسہ کا لفظ گو کہ نویس کی مؤنث سا معلوم ہوتا ہے لیکن (موجودہ معلومات کی حد تک) یہ فارسی اور اردو میں سے کسی بھی زبان کی لغت میں نویس کی مؤنث کے طور پر درج نہیں پایا گیا؛ مزید یہ کہ نویس اگر writer کے معنوں میں کسی مؤنث کے لیۓ اختیار کرنا ہی پڑجاۓ تو اس بلاتفریق مؤنث و مذکر ---- نویس ---- ہی لکھا جاسکتا ہے اور کوئی ابہام پیدا نہیں ہوتا۔ font کے لیۓ خط کا لفظ بھی آجاتا ہے لیکن خط اصل میں اپنے مفہوم کے اعتبار سے اندازِ تحریر سے زیادہ قریب ہے اور اسی وجہ سے اس سے خطاطی اور خطاط جیسے الفاظ بھی اردو میں ماخوذ کیے جاتے ہیں؛ خط اردو ویکیپیڈیا پر type کے لیۓ بھی استعمال کیا گیا ہے۔ font گو کہ اپنے مفہوم میں صرف letters یا حروف ہی نہیں بلکہ متعلقہ زبان کے تمام تر محارف پر مشتمل ہوتا ہے لیکن اردو میں چونکہ نویسہ کسی اور مفہوم میں نہیں آتا اس لیۓ اسے font کا مفہوم ادا کرنے کے لیۓ استعمال کیا جاسکتا ہے یعنی نویسہ سے font کے معنوں میں مراد ان تمام اشکال و ترسیمات کی ہوتی ہے کہ جن کو زبان کو تحریری شکل دینے کے لیۓ یکسانیت اور ہم آہنگی کے ساتھ لکھا گیا ہو یا انکی نویس نگاری کی گئی ہو۔

موجودہ نقطۂ نظر

نویسہ کا موجودہ تصور شمارندی علم میں نویسات کی تیاری و استعمال کے روایتی تصور سے تھوڑا مختلف انداز اختیار کرچکا ہے۔ شمارندے کی مدد سے چونکہ کسی بھی ایک خط کو بلا اس کے لیۓ نۓ سانچے یا قلوب تیار کیے، اسے مائلہ شکل میں بھی ظاہر کرسکتا ہے اور اسکی جسامت بھی چھوٹی بڑی کی جاسکتی ہے اور اس تمام صورتحال کے دوران چونکہ نۓ قلوب کی تیاری عمل میں نہیں آتی لہذا ایک ہی نویسے کا انداز تبدیل ہوسکتا ہے اور ایسی صورت میں اسے ایک ہی صورت خط (typeface) کے انداز کہا جاتا ہے نا کہ کوئی الگ نویسہ۔

ممیزات نویسہ

کسی نویسہ کے یوں تو متعدد خواص ہوتے ہیں ، اس قطعے میں صرف ان ممیزات (characteristics) کا اندارج کیا گیا ہے جو عمومی طور پر ایک نویسہ میں موجود ہونا تصور کیے جاتے ہیں، بطور خاص اس وقت کہ جب وہ نویسہ ، علم شمارندہ سے متعلق ہو، اور آج کر زیادہ تر نویسات شمارندی تخطیط سے ہی متعلق ہوا کرتے ہیں۔