"خالد بن عرفطہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: درستی املا ← 9، 0، 3، 4، ہو گئے، عبد اللہ، 6، کر لیا، 7، 1، 2 |
←حوالہ جات: درستی |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
||
{{حوالہ جات}} |
{{حوالہ جات}} |
||
{{صحابہ |
{{صحابہ}} |
||
}} |
نسخہ بمطابق 00:44، 19 جون 2021ء
حضرت خالد ؓبن عرفطہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام وفات | کوفہ |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
خالد نام، باپ کا عرفطہ تھا، نسب نامہ یہ ہے، خالد بن عرفطة بن أبرهة بن سنان بن صيفي بن الهائلة بن عبد الله بن غيلان بن أسلم بن حزاز بن كاهل بن ذعرة ،[1]خالد بنی زہرہ بن کلاب کے حلیف تھے۔
اسلام
ان کے اسلام کا زمانہ متعین طور سے نہیں بتایا جاسکتا، لیکن اس قدر معلوم ہے کہ قبولِ اسلام کے بعد صحبتِ نبوی سے فیض یاب ہوئے، صحب النبی وروی عنہ۔ [2]
ایران کی فتوحات میں شرکت
ایران کی فوج کشی میں شریک تھے، قادسیہ کی مشہور جنگ میں سعد ؓبن ابی وقاص نے ان کو امیر بنایا تھا [3]قادسیہ کی کامیابی کے بعد خالد کو آگے بڑھنے کا حکم دیا، انہوں نے آگے بڑھ کر سعد کے آنے سے پہلے ساباط فتح کر لیا۔ [4]
عہد معاویہ
41ھ میں جب حضرت حسنؓ امیر معاویہ کے مقابلہ میں خلافت سے دستبردار ہو گئے اس وقت بہت سے لوگوں نے امیر معاویہؓ کی خلافت تسلیم نہیں کی، ان میں ایک ابن ابی حوساء تھے؛چنانچہ امیر معاویہ جب کوفہ آئے تو ابن ابی حوساء ان کے مقابلہ کو نکلے،امیر معاویہ نے خالد کو ان کے مقابلہ پر مامور کیا، انہوں نے ابن ابی حوساء کو قتل کرکے ان کی بغاوت فرو کی۔ [5]
وفات
کوفہ میں رہتے تھے، باختلافِ روایت 60ھ یا 61ھ میں وفات پائی۔ [6]
فضل وکمال
فضل وکمال کے لحاظ سے کوئی رتبہ نہ تھا، تاہم ابو عثمان نہدی، مسلم اور عبد اللہ ابن یسار وغیرہ نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ [7]