"بندو خان" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
م خودکار: درستی املا ← تمغا، ہو گئے، جنھوں، ہو گیا، کر دیا؛ تزئینی تبدیلیاں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات شخصیت}} |
{{خانہ معلومات شخصیت}} |
||
استاد '''بندو خان''' [[1880ء]] میں [[دہلی]] میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد علی جان خان بھی سارنگی بجاتے تھے اور استاد ممّن خان، |
استاد '''بندو خان''' [[1880ء]] میں [[دہلی]] میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد علی جان خان بھی سارنگی بجاتے تھے اور استاد ممّن خان، جنھوں نے سر ساگر ایجاد کیا ان کے ماموں تھے۔ استاد بندو خان نے سالہا سال اپنے ماموں سے سارنگی کے اسرار و رموز سیکھے پھر وہ ایک ملنگ میاں احمد شاہ کے شاگرد ہوئے جنھوں نے انتہائی شفقت اور محبت سے بندو خان کو اپنے علم کا سمندر منتقل کر دیا۔ <ref name=Sangeet>[http://www.itcsra.org/TributeMaestro.aspx?Tributeid=36 'Tribute to a Maestro' - Profile of sarangi player Bundu Khan] {{wayback|url=http://www.itcsra.org/TributeMaestro.aspx?Tributeid=36 |date=20200806095747 }}, ITC Sangeet Research Academy website, Retrieved 20 August 2018</ref> قیام پاکستان کے بعد بندو خان [[پاکستان]] چلے آئے اور [[ریڈیو پاکستان]] سے وابستہ ہو گئے۔ <ref>[http://www.the-south-asian.com/april2001/Pakistan%20Music-Classical.htm Noted sarangi player of Pakistan–Bundu Khan on the-south-asian.com website], Published April 2001, Retrieved 20 August 2018</ref> ایک مختصر سی علالت کے بعد 13 جنوری 1955ء کو ان کا انتقال ہو گیا۔ |
||
استاد بندو خان کوان کی وفات کے چار برس بعد 1959ء میں صدارتی |
استاد بندو خان کوان کی وفات کے چار برس بعد 1959ء میں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ وہ [[کراچی]] میں آسودہ خاک ہیں ۔ |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
||
{{حوالہ جات}} |
{{حوالہ جات}} |
نسخہ بمطابق 04:05، 2 جولائی 2021ء
بندو خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1880ء دہلی |
وفات | 13 جنوری 1955ء (74–75 سال)[1] کراچی |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
عملی زندگی | |
پیشہ | موسیقار |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
استاد بندو خان 1880ء میں دہلی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد علی جان خان بھی سارنگی بجاتے تھے اور استاد ممّن خان، جنھوں نے سر ساگر ایجاد کیا ان کے ماموں تھے۔ استاد بندو خان نے سالہا سال اپنے ماموں سے سارنگی کے اسرار و رموز سیکھے پھر وہ ایک ملنگ میاں احمد شاہ کے شاگرد ہوئے جنھوں نے انتہائی شفقت اور محبت سے بندو خان کو اپنے علم کا سمندر منتقل کر دیا۔ [2] قیام پاکستان کے بعد بندو خان پاکستان چلے آئے اور ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہو گئے۔ [3] ایک مختصر سی علالت کے بعد 13 جنوری 1955ء کو ان کا انتقال ہو گیا۔ استاد بندو خان کوان کی وفات کے چار برس بعد 1959ء میں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ وہ کراچی میں آسودہ خاک ہیں ۔
حوالہ جات
- ↑ https://www.oxfordreference.com/view/10.1093/oi/authority.20110803095535483
- ↑ 'Tribute to a Maestro' - Profile of sarangi player Bundu Khan آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ itcsra.org (Error: unknown archive URL), ITC Sangeet Research Academy website, Retrieved 20 August 2018
- ↑ Noted sarangi player of Pakistan–Bundu Khan on the-south-asian.com website, Published April 2001, Retrieved 20 August 2018