"بنو قریظہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م فقرہ کی ساخت درست کی ہے
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:قدیم مشرق قریب کی شخصیات
سطر 1: سطر 1:
'''بنو قُرَیظہ''' [[مدینہ منورہ|مدینہ]] کا ایک مشہور اورنہایت قدیم [[یہودی]] قبیلہ تھا، جواپنے وطن شام کوچھوڑ کریہاں آیا اور وادیٔ مہرزور کے قریب جومدینہ کے مشرق میں واقع ہے، آباد ہو گیا <ref>معجم البلدان:8/212</ref> جس نے مدینہ منورہ کے قریب قلعے بنائے تھے۔ یہ وادی بعد میں انہی کے نام سے مشہور ہو گئی اور رفتہ رفتہ ان کی ملک میں آگئی۔<br />
'''بنو قُرَیظہ''' [[مدینہ منورہ|مدینہ]] کا ایک مشہور اورنہایت قدیم [[یہودی]] قبیلہ تھا، جواپنے وطن شام کوچھوڑ کریہاں آیا اور وادیٔ مہرزور کے قریب جومدینہ کے مشرق میں واقع ہے، آباد ہو گیا <ref>معجم البلدان:8/212</ref> جس نے مدینہ منورہ کے قریب قلعے بنائے تھے۔ یہ وادی بعد میں انہی کے نام سے مشہور ہو گئی اور رفتہ رفتہ ان کی ملک میں آگئی۔<br/>
رسول پاک ﷺ نے مدینے کے جن قبائل سے معاہدہ صلح کیا تھا ان میں بنوقریظہ کا قبیلہ بھی تھا ۔ معاہدہ کی رُو سے مسلمان اور یہود ایک دوسرے کے خلاف کسی جنگ میں شریک نہیں ہوسکتے تھے؛ لیکن سنہ5ھ میں انھوں نے معاہدہ شکنی کی۔ جس پر قبیلہ [[بنو نصیر]] کو جلاوطن کر دیاگیا۔ اس وقت بنو قریظہ نے تجدید معاہدہ کی۔ مگر [[غزوہ خندق|جنگ خندق]] کے موقع پر انھوں نے نہ صرف معاہدہ توڑ دیا بلکہ جس قلعے میں مسلمان عورتیں اور بچے محفوظ تھے اس پر حملہ بھی کر دیا۔ لیکن اپنے ایک آدمی کے مارے جانے پر ہی واپس چلے گئے۔
رسول پاک ﷺ نے مدینے کے جن قبائل سے معاہدہ صلح کیا تھا ان میں بنوقریظہ کا قبیلہ بھی تھا ۔ معاہدہ کی رُو سے مسلمان اور یہود ایک دوسرے کے خلاف کسی جنگ میں شریک نہیں ہوسکتے تھے؛ لیکن سنہ5ھ میں انھوں نے معاہدہ شکنی کی۔ جس پر قبیلہ [[بنو نصیر]] کو جلاوطن کر دیاگیا۔ اس وقت بنو قریظہ نے تجدید معاہدہ کی۔ مگر [[غزوہ خندق|جنگ خندق]] کے موقع پر انھوں نے نہ صرف معاہدہ توڑ دیا بلکہ جس قلعے میں مسلمان عورتیں اور بچے محفوظ تھے اس پر حملہ بھی کر دیا۔ لیکن اپنے ایک آدمی کے مارے جانے پر ہی واپس چلے گئے۔


[[غزوہ خندق|جنگ خندق]] کے بعد مسلمانوں نے ان کا محاصرہ کیا جو مہینہ بھر جاری رہا۔ آخر انھوں نے درخواست کی کہ حضرت [[سعد بن معاذ]] جو فیصلہ دیں وہ ہمیں منظور ہوگا۔ ان کا خیال تھا کہ سعد قبیلہ [[بنو اوس]] کے سردار ہیں اور اس قبیلے سے ہمارے دوستانہ مراسم ہیں۔ اس لیے وہ ہمارے حق میں فیصلہ دیں گے۔ مگر حضرت سعد نے[[توریت|تورات]] کے حکم کے مطابق فیصلہ کیا کہ لڑنے والوں کو قتل کر دیاجائے۔ عورتیں اور بچے قید کر لیے جائیں اور سامان کو مالِ غنیمت قرار دیا جائے۔ اسی فیصلے پر عمل ہوا اوراس قبیلے کا قلع قمع کر دیا گیا۔<br />
[[غزوہ خندق|جنگ خندق]] کے بعد مسلمانوں نے ان کا محاصرہ کیا جو مہینہ بھر جاری رہا۔ آخر انھوں نے درخواست کی کہ حضرت [[سعد بن معاذ]] جو فیصلہ دیں وہ ہمیں منظور ہوگا۔ ان کا خیال تھا کہ سعد قبیلہ [[بنو اوس]] کے سردار ہیں اور اس قبیلے سے ہمارے دوستانہ مراسم ہیں۔ اس لیے وہ ہمارے حق میں فیصلہ دیں گے۔ مگر حضرت سعد نے[[توریت|تورات]] کے حکم کے مطابق فیصلہ کیا کہ لڑنے والوں کو قتل کر دیاجائے۔ عورتیں اور بچے قید کر لیے جائیں اور سامان کو مالِ غنیمت قرار دیا جائے۔ اسی فیصلے پر عمل ہوا اوراس قبیلے کا قلع قمع کر دیا گیا۔<br/>
ثعلبہ [[زید بن دثنہ]] سعیہ عطیہ ریحانہ وغیرہ اہلِ کتاب صحابہ اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔<ref>معجم البلدان:8/212</ref>
ثعلبہ [[زید بن دثنہ]] سعیہ عطیہ ریحانہ وغیرہ اہلِ کتاب صحابہ اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔<ref>معجم البلدان:8/212</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
سطر 15: سطر 15:
[[زمرہ:عرب کے یہودی قبائل]]
[[زمرہ:عرب کے یہودی قبائل]]
[[زمرہ:عربی یہودی]]
[[زمرہ:عربی یہودی]]
[[زمرہ:قدیم مشرق قریب کی شخصیات]]
[[زمرہ:یہود]]
[[زمرہ:یہود]]

نسخہ بمطابق 12:09، 21 اگست 2021ء

بنو قُرَیظہ مدینہ کا ایک مشہور اورنہایت قدیم یہودی قبیلہ تھا، جواپنے وطن شام کوچھوڑ کریہاں آیا اور وادیٔ مہرزور کے قریب جومدینہ کے مشرق میں واقع ہے، آباد ہو گیا [1] جس نے مدینہ منورہ کے قریب قلعے بنائے تھے۔ یہ وادی بعد میں انہی کے نام سے مشہور ہو گئی اور رفتہ رفتہ ان کی ملک میں آگئی۔
رسول پاک ﷺ نے مدینے کے جن قبائل سے معاہدہ صلح کیا تھا ان میں بنوقریظہ کا قبیلہ بھی تھا ۔ معاہدہ کی رُو سے مسلمان اور یہود ایک دوسرے کے خلاف کسی جنگ میں شریک نہیں ہوسکتے تھے؛ لیکن سنہ5ھ میں انھوں نے معاہدہ شکنی کی۔ جس پر قبیلہ بنو نصیر کو جلاوطن کر دیاگیا۔ اس وقت بنو قریظہ نے تجدید معاہدہ کی۔ مگر جنگ خندق کے موقع پر انھوں نے نہ صرف معاہدہ توڑ دیا بلکہ جس قلعے میں مسلمان عورتیں اور بچے محفوظ تھے اس پر حملہ بھی کر دیا۔ لیکن اپنے ایک آدمی کے مارے جانے پر ہی واپس چلے گئے۔

جنگ خندق کے بعد مسلمانوں نے ان کا محاصرہ کیا جو مہینہ بھر جاری رہا۔ آخر انھوں نے درخواست کی کہ حضرت سعد بن معاذ جو فیصلہ دیں وہ ہمیں منظور ہوگا۔ ان کا خیال تھا کہ سعد قبیلہ بنو اوس کے سردار ہیں اور اس قبیلے سے ہمارے دوستانہ مراسم ہیں۔ اس لیے وہ ہمارے حق میں فیصلہ دیں گے۔ مگر حضرت سعد نےتورات کے حکم کے مطابق فیصلہ کیا کہ لڑنے والوں کو قتل کر دیاجائے۔ عورتیں اور بچے قید کر لیے جائیں اور سامان کو مالِ غنیمت قرار دیا جائے۔ اسی فیصلے پر عمل ہوا اوراس قبیلے کا قلع قمع کر دیا گیا۔
ثعلبہ زید بن دثنہ سعیہ عطیہ ریحانہ وغیرہ اہلِ کتاب صحابہ اسی قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے۔[2]

حوالہ جات

  1. معجم البلدان:8/212
  2. معجم البلدان:8/212

مزید دیکھیے