"رانگڑ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16: سطر 16:
'''رانگڑ''' راجپوتوں میں مشترک قومیت یا ثقافتی روایات رکھنے والا [[مسلمان]] [[نسلی گروہ]] ہے، جن میں اکثریت کی مادری زبان [[رانگڑی]] جبکہ باقی [[کھڑی بولی]] اور [[اردو]] بولنے والے ہیں۔ پاکستان میں [[پنجاب، پاکستان|پنجاب]] اور [[سندھ]] میں آباد ہیں جبکہ بھارت میں بھی [[ہریانہ]]، [[دہلی]]، [[راجستھان]] اور [[اتر پردیش|یو۔پی]] میں آباد ہیں۔<ref name="ReferenceA">People of India: Uttar Pradesh XLII Part III edited by K Singh page 1197</ref> پاکستان میں چونکہ یہ ہندوستان سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آئے تھے، اس لیے ان کو ہندوستانی یا [[مہاجر قوم|مہاجر]] بھی کہا جاتا ہے۔رانگڑ دراصل محمڈن<ref>https://books.google.com.pk/books?id=Th3Mu-_RwjQC&pg=PA322&dq=ranghar&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwi5nbestPzrAhUi5uAKHRZGAo8Q6AEwA3oECAkQAg#v=onepage&q=ranghar&f=false</ref> ( یعنی مسلم) راجپوت ہیں، اسی وجہ سے رانگڑ راجپوت کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو پنجابی راجپوت سے مختلف ثقافت و روایات کی حامل ہے۔ رانگڑ راجپوت کی اکثریت کا خاندانی نام [[راؤ]] ہے جبکہ اقلیت رانا، کنور اور چودھری کہلاتے ہیں۔
'''رانگڑ''' راجپوتوں میں مشترک قومیت یا ثقافتی روایات رکھنے والا [[مسلمان]] [[نسلی گروہ]] ہے، جن میں اکثریت کی مادری زبان [[رانگڑی]] جبکہ باقی [[کھڑی بولی]] اور [[اردو]] بولنے والے ہیں۔ پاکستان میں [[پنجاب، پاکستان|پنجاب]] اور [[سندھ]] میں آباد ہیں جبکہ بھارت میں بھی [[ہریانہ]]، [[دہلی]]، [[راجستھان]] اور [[اتر پردیش|یو۔پی]] میں آباد ہیں۔<ref name="ReferenceA">People of India: Uttar Pradesh XLII Part III edited by K Singh page 1197</ref> پاکستان میں چونکہ یہ ہندوستان سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آئے تھے، اس لیے ان کو ہندوستانی یا [[مہاجر قوم|مہاجر]] بھی کہا جاتا ہے۔رانگڑ دراصل محمڈن<ref>https://books.google.com.pk/books?id=Th3Mu-_RwjQC&pg=PA322&dq=ranghar&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwi5nbestPzrAhUi5uAKHRZGAo8Q6AEwA3oECAkQAg#v=onepage&q=ranghar&f=false</ref> ( یعنی مسلم) راجپوت ہیں، اسی وجہ سے رانگڑ راجپوت کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو پنجابی راجپوت سے مختلف ثقافت و روایات کی حامل ہے۔ رانگڑ راجپوت کی اکثریت کا خاندانی نام [[راؤ]] ہے جبکہ اقلیت رانا، کنور اور چودھری کہلاتے ہیں۔
== حسبی اعتراضات ==
== حسبی اعتراضات ==
ایک معترض ''کے سی یادیو'' ہے جو رانگڑوں کو راجپوت نہیں مانتا اور اپنی کتاب "''ہریانہ میں 1857 کی بغاوت"'' ''(The Revolt of 1857 in Haryana)'' میں صفحہ نمبر آٹھ پر رانگڑوں کی راجپوتی پر اعتراض حسبی حوالوں سے کرتے ہوئے کہتا ہے کہ یہ سارے کے سارے غریب نادار، مالی طور پر ہمیشہ یہ بدحال رہے اور صرف بڑی آبادی والے دیہاتوں میں رہتے تھے اور یہ ہمیشہ غیر معاشرتی سرگرمیوں میں ہر جگہ ملوث رہے. پس یہ ڈاکو اور چور بنے ہیں, اور کبھی قانون کی پرواہ نہیں کرتے اور آسانی سے قانون شکنی کرتے ہیں۔اس لئے کہ راجپوت قانون شکن نہیں ہوسکتا<ref>{{Cite web|url=https://books.google.com.pk/books?redir_esc=y&id=eMEJAQAAIAAJ&dq=The+revolt+of+1857+in+haryana&focus=searchwithinvolume&q=Muslim+caste+was+that+of+the+Ranghars|title=The Revolt of 1857 in Haryana|publisher=New Delhi: Manohar Book Service}}</ref> <big><ref name=":0">{{Cite book|title=The Revolt of 1857 in Haryana|publisher=Generic (January 1, 1977)|year=1977|isbn=UCAL:B3187262|location=New Delhi : Manohar Book Service|pages=Page No 8}}</ref> جبکہ مسلم تاریخ دان اس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے اس کے الزامات کی تردید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یادو نے کوئی ایک بھی نسلی و قبائلی راجپوتی کی دلیل یا حوالہ نہین دیا،ایسے میں حسبی شرافت کی بنیاد پر جہاں قانون شکن راجپوت نہیں ہو سکتا تو وہ شیف شرفا جو انگریزوں کی غلامی کرے وہ کیسے راجپوت ہو سکتا ہے۔<ref>https://newpakhistorian.wordpress.com/2015/08/18/ranghar/</ref>
ایک معترض ''کے سی یادیو'' ہے جو رانگڑوں کو راجپوت نہیں مانتا اور اپنی کتاب "''ہریانہ میں 1857 کی بغاوت"'' ''(The Revolt of 1857 in Haryana)'' میں صفحہ نمبر آٹھ پر رانگڑوں کی راجپوتی پر اعتراض حسبی حوالوں سے کرتے ہوئے کہتا ہے کہ یہ سارے کے سارے غریب نادار، مالی طور پر ہمیشہ یہ بدحال رہے اور صرف بڑی آبادی والے دیہاتوں میں رہتے تھے اور یہ ہمیشہ غیر معاشرتی سرگرمیوں میں ہر جگہ ملوث رہے. پس یہ ڈاکو اور چور بنے ہیں, اور کبھی قانون کی پرواہ نہیں کرتے اور آسانی سے قانون شکنی کرتے ہیں۔اس لئے کہ راجپوت قانون شکن نہیں ہوسکتا<ref>{{Cite web|url=https://books.google.com.pk/books?redir_esc=y&id=eMEJAQAAIAAJ&dq=The+revolt+of+1857+in+haryana&focus=searchwithinvolume&q=Muslim+caste+was+that+of+the+Ranghars|title=The Revolt of 1857 in Haryana|publisher=New Delhi: Manohar Book Service}}</ref> <big><ref name=":0">{{Cite book|title=The Revolt of 1857 in Haryana|publisher=Generic (January 1, 1977)|year=1977|isbn=UCAL:B3187262|location=New Delhi : Manohar Book Service|pages=Page No 8}}</ref> جبکہ مسلم تاریخ دان اس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے اس کے الزامات کی تردید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یادو نے کوئی ایک بھی نسلی و قبائلی راجپوتی کی دلیل یا حوالہ نہین دیا،ایسے میں حسبی شرافت کی بنیاد پر جہاں قانون شکن راجپوت نہیں ہو سکتا تو وہ شریف شرفا جو انگریزوں کی غلامی کرے وہ کیسے راجپوت ہو سکتا ہے۔<ref>https://newpakhistorian.wordpress.com/2015/08/18/ranghar/</ref>


== برطانوی راج اور رانگڑوں کی بغاوت ==
== برطانوی راج اور رانگڑوں کی بغاوت ==

نسخہ بمطابق 02:13، 7 اکتوبر 2021ء

رانگڑ
کل آبادی
15 ملین (تخمینہ)
گنجان آبادی والے علاقے
 پاکستان1,50,00000
 بھارتنامعلوم
زبانیں
رانگڑی، کھڑی بولی، راجستھانی، اردو
مذہب
اسلام

رانگڑ راجپوتوں میں مشترک قومیت یا ثقافتی روایات رکھنے والا مسلمان نسلی گروہ ہے، جن میں اکثریت کی مادری زبان رانگڑی جبکہ باقی کھڑی بولی اور اردو بولنے والے ہیں۔ پاکستان میں پنجاب اور سندھ میں آباد ہیں جبکہ بھارت میں بھی ہریانہ، دہلی، راجستھان اور یو۔پی میں آباد ہیں۔[1] پاکستان میں چونکہ یہ ہندوستان سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آئے تھے، اس لیے ان کو ہندوستانی یا مہاجر بھی کہا جاتا ہے۔رانگڑ دراصل محمڈن[2] ( یعنی مسلم) راجپوت ہیں، اسی وجہ سے رانگڑ راجپوت کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو پنجابی راجپوت سے مختلف ثقافت و روایات کی حامل ہے۔ رانگڑ راجپوت کی اکثریت کا خاندانی نام راؤ ہے جبکہ اقلیت رانا، کنور اور چودھری کہلاتے ہیں۔

حسبی اعتراضات

ایک معترض کے سی یادیو ہے جو رانگڑوں کو راجپوت نہیں مانتا اور اپنی کتاب "ہریانہ میں 1857 کی بغاوت" (The Revolt of 1857 in Haryana) میں صفحہ نمبر آٹھ پر رانگڑوں کی راجپوتی پر اعتراض حسبی حوالوں سے کرتے ہوئے کہتا ہے کہ یہ سارے کے سارے غریب نادار، مالی طور پر ہمیشہ یہ بدحال رہے اور صرف بڑی آبادی والے دیہاتوں میں رہتے تھے اور یہ ہمیشہ غیر معاشرتی سرگرمیوں میں ہر جگہ ملوث رہے. پس یہ ڈاکو اور چور بنے ہیں, اور کبھی قانون کی پرواہ نہیں کرتے اور آسانی سے قانون شکنی کرتے ہیں۔اس لئے کہ راجپوت قانون شکن نہیں ہوسکتا[3] [4] جبکہ مسلم تاریخ دان اس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے اس کے الزامات کی تردید کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یادو نے کوئی ایک بھی نسلی و قبائلی راجپوتی کی دلیل یا حوالہ نہین دیا،ایسے میں حسبی شرافت کی بنیاد پر جہاں قانون شکن راجپوت نہیں ہو سکتا تو وہ شریف شرفا جو انگریزوں کی غلامی کرے وہ کیسے راجپوت ہو سکتا ہے۔[5]

برطانوی راج اور رانگڑوں کی بغاوت

1857 کی جنگ آزادی میں رانگڑوں نے کھل کر برطانوی سامراج کی مخالفت کی اور اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑے۔ بریگیڈئر شاور اور لیفٹیننٹ ووڈسن نے تغلق آباد ، گڑگاؤں اور ریواڑی اور اس کے آس پاس میں رانگڑ باٖغی گھوڑ سواروں پر حملہ کرنے اور تباہ کرنے کے لیے 1500 افراد پر مشتمل فوجی دستہ بھیجا۔ 15 اگست 1857 کو بشارت خان آف کھرکھودا سہار خان آف روہتک کی قیادت میں 300 رانگڑ گھوڑسواروں نے شدید مزاحمت کی، سینکڑوں کمپنی کے سپاہی مارے دیئےاور تین دن تک گھمسان کا رن جاری رہا، 17 اگست کو لیفٹیننٹ ووڈسن واپس دلی چلا گیا جبکہ زندہ بچے رانگڑ جنگلوں میں گھات لگائے موجود رہے۔[6]

مذہب

رانگڑوں کا مذہب اسلام ہے۔ یہ مسلمان فقہ حنفی کے پیروکار ہیں۔ رانگڑ اکثریتی طور پر صحیح العقیدہ سنی مسلمان ہیں۔

نامور شخصیات

حوالہ جات

  1. People of India: Uttar Pradesh XLII Part III edited by K Singh page 1197
  2. https://books.google.com.pk/books?id=Th3Mu-_RwjQC&pg=PA322&dq=ranghar&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwi5nbestPzrAhUi5uAKHRZGAo8Q6AEwA3oECAkQAg#v=onepage&q=ranghar&f=false
  3. "The Revolt of 1857 in Haryana"۔ New Delhi: Manohar Book Service 
  4. The Revolt of 1857 in Haryana۔ New Delhi : Manohar Book Service: Generic (January 1, 1977)۔ 1977۔ صفحہ: Page No 8۔ ISBN UCAL:B3187262 تأكد من صحة |isbn= القيمة: invalid character (معاونت) 
  5. https://newpakhistorian.wordpress.com/2015/08/18/ranghar/
  6. ہریانہ، ایک تاریخی پس منظر صفحہ 54 طابع اٹلانٹک پبلیشرز اینڈ ڈسٹریبیوٹرز، نیو دہلی[1]