"احمد بن سعید" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
احمد بن سعید بن محمد بن خلف بن سعید البوسعیدی 1710ء میں آدم، عمان میں پیدا ہوئے، سعید بن محمد البوسیدی کے بیٹے تھے۔ احمد بن سعید کا تعلق [[عمان]] کے اندرونی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک چھوٹے سے حناوی قبیلے [[آل سعید|البو سعید]] سے تھا۔
احمد بن سعید بن محمد بن خلف بن سعید البوسعیدی 1710ء میں آدم، عمان میں پیدا ہوئے، سعید بن محمد البوسیدی کے بیٹے تھے۔ احمد بن سعید کا تعلق [[عمان]] کے اندرونی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک چھوٹے سے حناوی قبیلے [[آل سعید|البو سعید]] سے تھا۔


یاروبا خاندان کے عمان کے چھٹے امام سیف بن سلطان دوم تھے، جو خانہ جنگی کے دور میں برسراقتدار آئے اور اپنے خوش مزاج طرز زندگی کی وجہ سے مقبولیت کھو بیٹھے۔ سیف نے [[ایران|فارس]] سے فوجی مدد طلب کی اور 1737ء میں [[نادر شاہ]] کی قیادت میں فارسی فوجیں پہنچیں۔ انہوں نے ملک کو فتح کرنا شروع کیا۔ فارسی 1738ء میں چلے گئے لیکن 1742ء سے 1744ء تک واپس آئے۔ 1742ء تک ملک کے بیشتر حصے پر فارسیوں کا کنٹرول تھا۔ سیف کو ایک ضیافت میں نشے کی حالت میں [[مسقط]] میں الجلالی اور المیرانی کے کلیدی قلعوں کو لے جانے کا فریب دیا گیا تھا۔ اس کے بعد جلد ہی اس کا انتقال ہو گیا، جو اس کے خاندان کا آخری امام تھا۔ فارسیوں نے مسقط پر قبضہ کر لیا اور پھر شمال میں [[صحارا]] پر حملہ کیا۔ نو ماہ کے محاصرے کے بعد احمد بن سعید نے باعزت ہتھیار ڈالنے کے لیے بات چیت کی۔ فارسی کمانڈر تقی خان نے خراج کی ادائیگی کے بدلے میں اسے [[صحارا]] اور [[برکاء، عمان|برکاء]] کا گورنر بنانے کی تصدیق کی۔
آل یعرب کے عمان کے چھٹے امام سیف بن سلطان دوم تھے، جو خانہ جنگی کے دور میں برسراقتدار آئے اور اپنے خوش مزاج طرز زندگی کی وجہ سے مقبولیت کھو بیٹھے۔ سیف نے [[ایران|فارس]] سے فوجی مدد طلب کی اور 1737ء میں [[نادر شاہ]] کی قیادت میں فارسی فوجیں پہنچیں۔ انہوں نے ملک کو فتح کرنا شروع کیا۔ فارسی 1738ء میں چلے گئے لیکن 1742ء سے 1744ء تک واپس آئے۔ 1742ء تک ملک کے بیشتر حصے پر فارسیوں کا کنٹرول تھا۔ سیف کو ایک ضیافت میں نشے کی حالت میں [[مسقط]] میں الجلالی اور المیرانی کے کلیدی قلعوں کو لے جانے کا فریب دیا گیا تھا۔ اس کے بعد جلد ہی اس کا انتقال ہو گیا، جو اس کے خاندان کا آخری امام تھا۔ فارسیوں نے مسقط پر قبضہ کر لیا اور پھر شمال میں [[صحارا]] پر حملہ کیا۔ نو ماہ کے محاصرے کے بعد احمد بن سعید نے باعزت ہتھیار ڈالنے کے لیے بات چیت کی۔ فارسی کمانڈر تقی خان نے خراج کی ادائیگی کے بدلے میں اسے [[صحارا]] اور [[برکاء، عمان|برکاء]] کا گورنر بنانے کی تصدیق کی۔

احمد بن سعید کو ملک کو فارس کے قابضین سے آزاد کروانے والے شخص کے طور پر وسیع پیمانے پر عوامی حمایت حاصل تھی۔

نسخہ بمطابق 15:50، 26 نومبر 2021ء

احمد بن سعید
معلومات شخصیت
پیدائش 20 مارچ 1694ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ادم، عمان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 دسمبر 1783ء (89 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رستاق، عمان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد سعید بن احمد ،  سلطان بن احمد   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان آل سعید   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ امام   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

احمد بن سعید البوسعیدی (1710ء - 15 دسمبر 1783ء) آل سعید خاندان کے عمان کے پہلے حکمران تھے۔ وہ اس دور میں اقتدار میں آئے جب عمان خانہ جنگی کی وجہ سے تقسیم ہو گیا تھا، اور فارسیوں نے ملک کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ امام کی حیثیت سے ان کی طویل حکمرانی کے دوران ملک نے ترقی کی اور خلیج فارس میں اپنا اہم مقام دوبارہ حاصل کیا۔

ابتدائی سال

احمد بن سعید بن محمد بن خلف بن سعید البوسعیدی 1710ء میں آدم، عمان میں پیدا ہوئے، سعید بن محمد البوسیدی کے بیٹے تھے۔ احمد بن سعید کا تعلق عمان کے اندرونی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک چھوٹے سے حناوی قبیلے البو سعید سے تھا۔

آل یعرب کے عمان کے چھٹے امام سیف بن سلطان دوم تھے، جو خانہ جنگی کے دور میں برسراقتدار آئے اور اپنے خوش مزاج طرز زندگی کی وجہ سے مقبولیت کھو بیٹھے۔ سیف نے فارس سے فوجی مدد طلب کی اور 1737ء میں نادر شاہ کی قیادت میں فارسی فوجیں پہنچیں۔ انہوں نے ملک کو فتح کرنا شروع کیا۔ فارسی 1738ء میں چلے گئے لیکن 1742ء سے 1744ء تک واپس آئے۔ 1742ء تک ملک کے بیشتر حصے پر فارسیوں کا کنٹرول تھا۔ سیف کو ایک ضیافت میں نشے کی حالت میں مسقط میں الجلالی اور المیرانی کے کلیدی قلعوں کو لے جانے کا فریب دیا گیا تھا۔ اس کے بعد جلد ہی اس کا انتقال ہو گیا، جو اس کے خاندان کا آخری امام تھا۔ فارسیوں نے مسقط پر قبضہ کر لیا اور پھر شمال میں صحارا پر حملہ کیا۔ نو ماہ کے محاصرے کے بعد احمد بن سعید نے باعزت ہتھیار ڈالنے کے لیے بات چیت کی۔ فارسی کمانڈر تقی خان نے خراج کی ادائیگی کے بدلے میں اسے صحارا اور برکاء کا گورنر بنانے کی تصدیق کی۔

احمد بن سعید کو ملک کو فارس کے قابضین سے آزاد کروانے والے شخص کے طور پر وسیع پیمانے پر عوامی حمایت حاصل تھی۔

  1. https://www.omaninfo.om/module.php?m=pages-showpage&CatID=161&ID=780