"فلسطین میں اسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:
=== بلا فرقہ مسلمان ===
=== بلا فرقہ مسلمان ===
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق فلسطینی مسلمانوں کی آبادی کا 15 فیصد [[بلا فرقہ مسلمان]] ہیں۔
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق فلسطینی مسلمانوں کی آبادی کا 15 فیصد [[بلا فرقہ مسلمان]] ہیں۔

== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}

{{موضوعات ایشیا
|name = ایشیاء میں اسلام
|title = [[ایشیا]] میں [[اسلام]]
|suffix= میں اسلام
}}

نسخہ بمطابق 15:31، 27 نومبر 2021ء

فلسطین میں اسلام ایک بڑا مذہب ہے، یہ فلسطینی آبادی کی اکثریت کا مذہب ہے۔ فلسطینی مسلمانوں میں سب سے بڑا فرقہ 85% سنی ہیں (زیادہ تر شافعی) اور دیگر 14% غیر فرقہ پرست مسلمان ہیں۔

آبادی

اسلام

آج اسلام غزہ اور مغربی کنارے دونوں میں ایک ممتاز مذہب ہے۔ ریاست فلسطین میں زیادہ تر آبادی مسلمانوں کی ہے۔ (85% مغربی کنارے میں اور 99% غزہ کی پٹی میں)

سنی اسلام

سنی فلسطینی مسلمانوں میں 85% ہیں، جن میں زیادہ تر شافعی ہے، جو سنی اسلام میں اسلامی فقہ کے چار مکاتب میں سے ایک ہے۔ سلفیت نے 1970ء کی دہائی میں غزہ میں جڑ پکڑی، جب فلسطینی طلباء سعودی عرب کے مذہبی اسکولوں میں بیرون ملک تعلیم حاصل کرکے واپس آئے۔ غزہ میں متعدد سلفی گروہوں کو ریاض سے مالی امداد مل رہی ہے۔

شیعہ اسلام

1923ء سے 1948ء تک، فلسطین میں شیعہ اکثریت والے سات گاؤں تھے (جسے میتاولی بھی کہا جاتا ہے): تربیخا، صلحہ، مالکیہ، النبی یوشع، قدس، ہونین اور آبل القمح۔ یہ دیہات 1923ء کے سرحدی معاہدے کے نتیجے میں فرانسیسیوں سے برطانوی علاقے میں منتقل ہوئے تھے۔ ان سب کو 1948ء کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران خالی کر دیا گیا تھا اور ان کے سابقہ ​​مقامات اب شمالی اسرائیل میں ہیں۔ 1931ء کی مردم شماری میں فلسطین میں 4,100 میٹاوالیوں کی گنتی کی گئی۔

1979ء کے بعد سے، ایران کے اثر و رسوخ کی وجہ سے، کچھ فلسطینی سنیوں نے شیعہ اسلام قبول کیا۔ اسرائیلی ہاریتز نے 2012ء میں رپورٹ کیا کہ حماس کے غزہ میں بڑھتے ہوئے ایرانی اثر و رسوخ کے خوف کی وجہ سے تنظیم نے خیراتی اداروں سمیت شیعہ تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا۔ اس کے باوجود غزہ کی پٹی میں شیعہ بننے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔

احمدیہ

احمدیہ فلسطین میں ایک چھوٹا فرقہ ہے۔ کمیونٹی، جسے مرکزی دھارے کے مسلمانوں نے حقیقی اسلامی کے طور پر تسلیم نہیں کیا ہے، اسے ظلم و ستم کا سامنا ہے اور مقامی شرعی عدالتوں کی طرف سے عائد ازدواجی پابندیوں کا سامنا ہے۔ اگرچہ کوئی تخمینہ دستیاب نہیں ہے، رپورٹس بتاتی ہیں کہ مغربی کنارے میں "درجنوں" فلسطینی احمدی مسلمان ہو چکیں ہیں۔

بلا فرقہ مسلمان

پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق فلسطینی مسلمانوں کی آبادی کا 15 فیصد بلا فرقہ مسلمان ہیں۔

حوالہ جات