"عتیق الرحمن سنبھلی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 2: سطر 2:


== علمی زندگی ==
== علمی زندگی ==
مولانا عتیق الرحمن سنبھلی بھارت کے بیسویں صدی کے مشہور علمی شخصیت [[منظور نعمانی]] کے بڑے فرزند تھے، ان کا خاندان قدیم علمی خاندان تھا۔ رسمی تعلیم [[دار العلوم دیوبند]] سے حاصل کی جہاں سے انھوں نے سنہ 1974ء میں فراغت حاصل کی۔ ان کے مشہور اساتذہ میں [[حسین احمد مدنی]] ہیں۔ [[اسعد مدنی]] اور [[محمد سالم قاسمی]] ان کے درسی ساتھی تھے۔
مولانا عتیق الرحمن سنبھلی بھارت کے بیسویں صدی کے مشہور علمی شخصیت [[منظور نعمانی]] کے بڑے فرزند تھے، ان کا خاندان قدیم علمی خاندان تھا۔ اعلیٰ دینی تعلیم [[دار العلوم دیوبند]] سے حاصل کی جہاں سے انھوں نے سنہ 1974ء میں فراغت حاصل کی۔ ان کے مشہور اساتذہ میں [[حسین احمد مدنی]] ہیں۔ [[اسعد مدنی]] اور [[محمد سالم قاسمی]] ان کے درسی ساتھی تھے۔

== عملی زندگی ==
رسمی تعلیم سے فراغت کے بعد اپنے والد کے جاری کردہ رسالہ "الفرقان" سے منسلک ہو گئے، طویل عرصے سے اس کے ایڈیٹر رہے۔ اپنے چھوٹے بھائی [[حفیظ نعمانی]] کے ساتھ ملکر انھوں نے ایک اخبار "ہفت روزہ ندائے ملت" بھی جاری کیا، جس کے سرپرست [[ابو الحسن علی ندوی]] اور [[منظور نعمانی]] تھے۔ [[مسلم مجلس مشاورت]] کے قیام میں بھی فعال کردار ادا کیا۔ بعد میں وہ [[برطانیہ]] منتقل ہو گئے جہاں ایک عرصے تک قیام کیا۔ وہاں سے بھی مضامین و کتب لکھنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

اخیر میں پھر وہ [[بھارت]] میں مقیم ہو گئے تھے جہاں وہ [[دہلی]] میں رہتے تھے۔ طویل علالت کے بعد 23 جنوری سنہ 2022ء میں ان کا انتقال ہوا۔

نسخہ بمطابق 17:54، 23 جنوری 2022ء

عتیق الرحمن سنبھلی بھارت کے مشہور علمی شخصیت اور متعدد علمی و تحقیقی کتابوں کے مصنف رہے ہیں، مولانا منظور نعمانی کے سب سے بڑے فرزند تھے۔

علمی زندگی

مولانا عتیق الرحمن سنبھلی بھارت کے بیسویں صدی کے مشہور علمی شخصیت منظور نعمانی کے بڑے فرزند تھے، ان کا خاندان قدیم علمی خاندان تھا۔ اعلیٰ دینی تعلیم دار العلوم دیوبند سے حاصل کی جہاں سے انھوں نے سنہ 1974ء میں فراغت حاصل کی۔ ان کے مشہور اساتذہ میں حسین احمد مدنی ہیں۔ اسعد مدنی اور محمد سالم قاسمی ان کے درسی ساتھی تھے۔

عملی زندگی

رسمی تعلیم سے فراغت کے بعد اپنے والد کے جاری کردہ رسالہ "الفرقان" سے منسلک ہو گئے، طویل عرصے سے اس کے ایڈیٹر رہے۔ اپنے چھوٹے بھائی حفیظ نعمانی کے ساتھ ملکر انھوں نے ایک اخبار "ہفت روزہ ندائے ملت" بھی جاری کیا، جس کے سرپرست ابو الحسن علی ندوی اور منظور نعمانی تھے۔ مسلم مجلس مشاورت کے قیام میں بھی فعال کردار ادا کیا۔ بعد میں وہ برطانیہ منتقل ہو گئے جہاں ایک عرصے تک قیام کیا۔ وہاں سے بھی مضامین و کتب لکھنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

اخیر میں پھر وہ بھارت میں مقیم ہو گئے تھے جہاں وہ دہلی میں رہتے تھے۔ طویل علالت کے بعد 23 جنوری سنہ 2022ء میں ان کا انتقال ہوا۔