"ہوائی جہاز" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 24: سطر 24:
== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==
* [[بحرینہ|بحری جہاز]]
* [[بحرینہ|بحری جہاز]]
* [[نو فلائی زون]]

[[زمرہ:ہوائیہ]]
[[زمرہ:ہوائیہ]]
[[زمرہ:ہواپیمائی]]
[[زمرہ:ہواپیمائی]]

نسخہ بمطابق 09:09، 3 مارچ 2022ء

جہاز کے دیگر استعمالات کے لیے دیکھیے: جہاز

ایک گرم ہوا سے بھرا ہوا غبارہ؛ جو دراصل ایک ایسا جہاز ہے کہ جو ہوا میں پرواز کر سکتا ہے اور اسی وجہ سے ہوائی جہاز کے زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔

ہوائی جہاز یا ہوائیہ (جمع: ہوائین) (aircraft)، ایک ایسا گاڑی (vehicle) یا جہاز (craft) ہوتا ہے کہ جو کرۂ ہوا میں پرواز کر سکتا ہو۔ اکثر صاروخی ناقلات (rocket vehicles)، ہوائی جہاز کے زمرے میں شمار نہیں کیے جاتے کیونکہ یہ ہوا کے سہارے پر انحصار نہیں کرتے۔ وہ تمام انسانی نقل و حرکت کہ جو ہوائی جہاز کو قابل پرواز رکھنے میں اختیار کی جاتی ہے اسے طیرانی (aviation) کہا جاتا ہے اور وہ شخصیت جو ہوائی جہاز کو محوپرواز کرتا / کرتی ہے یعنی اس کو اڑاتا / اڑاتی ہے اسے طیار (aviator / pilot) کہا جاتا ہے؛ جبکہ ایسے ہوائی جہاز یا ہوائی ناقلات (aerial vehicle) بھی تخلیق کیے گئے ہیں جو طیار کے بغیر پرواز کرسکتے ہیں ان کے لیے بلا انسان ہوائی ناقل (unmanned aerial vehicle) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

اقسام

ہوائی جہازوں کی دو بڑی اقسام ہیں: ہوا سے ہلکے (ہوا سُکن) اور ہوا سے بھاری (ہوا محرک).

ہوا سے ہلکے - ہواسُکن

ہوا سُکن ایسے جہاز ہیں جو ہوا میں تیرنے کے لیے مرکزِ اچھال استعمال کرتے ہیں جس طرح بحری جہاز پانی میں تیرنے کے لیے کرتے ہیں۔ ان جہازوں میں عام طور پر بڑے تیلے نصب ہوتے ہیں جو ہیلئیم، ہائیڈروجن یا گرم ہوا سے بھرے ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے جہاز کی کثافت کم ہوجاتی ہے اور وہ فضا میں تیرنے لگتا ہے۔

ہوا سے بھاری - ہوا محرک

پاک فضائیہ کا جامد بازوؤں والا جنگی جہاز

ہوا محرک جہازوں میں ایسے مشین نصب ہوتے ہیں جو گیس یا ہوا کو نیچے کی طرف زور سے دھکیلتے ہیں جس کی وجہ سے ردّ عمل ہوتا ہے اور جہاز اُوپر کی طرف حرکت کرتا ہے۔ اُوپر کی طرف حرکت پیدا کرنے کے دو طریقے ہیں: ہوائی اُٹھاؤ اور قوتی اٹھاؤ.

ہوائی اُٹھاؤ میں جہاز اپنے پروں کے ذریعے ہواء کو نیچے کی طرف دھکیلتا ہے اور خود اُوپر کی طرف حرکت کرتا ہے۔ جبکہ قوتی اُٹھاؤ میں جہاز اپنے انجن کے ذریعے ہوا کو بزور نیچے کی طرف دھکیلتا ہے۔

معین پردار ہوائی جہاز

معین پردار ہوائی جہازوں کے پَر ایک ہی جگہ پر مستقل ہوتے ہیں یعنی وہ حرکت نہیں کرتے۔ جیسا کہ مسافر بردار فضائی طیارے اور جنگی طیارے وغیرہ۔

دَوار جہاز

پاک فوج کا ایک ہیلی کاپٹر

ایسے جہاز جن کے بازو حرکت کے قابل ہوتے ہیں۔ ایسے جہاز اپنی متحرکت پروں کے ذریعہ اُڑان کرتے ہیں۔ مثلاً ہیلی کاپٹر

مزید دیکھیے