"نیازی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م «نیازی» کا درجہ حفاظت تبدیل کیا: مسلسل تخریب کاری ([ترمیم=صرف منتظمین کو اجازت ہے] (اختتام 03:39، 26 دسمبر 2021ء (UTC)) [منتقل=صرف منتظمین کو اجازت ہے] (غیرمحدود)) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{delete}} |
|||
⚫ | |||
⚫ | |||
'''نیازی''' (Niazi) |
'''نیازی''' (Niazi) |
||
ے کی ایک شاخ ہے۔<ref>Encyclopaedia Asiatica, Comprising Indian Subcontinent, Eastern and Southern Asia: H. Jangtang By Edward Balfour Published by Cosmo Publications, 1976 Item notes: v. 4 Original from the University of Michigan Page 188</ref>۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی کی تحصیل میانوالی اور تحصیل عیسیٰ خیل کے پہاڑی علاقے اور ضلع میانوالی درمیانی علاقے میں آباد ہیں۔ ضلع بنوں کا وہ حصہ جو کوہ نمک کے درمیان دریائے سندھ کے دونوں اطراف اور وادی کرم اور اس کے منبع سے دریائے سندھ سے پار کھینچی گئی لکیر پر مشتمل ہے۔ان کے شمال میں خٹک، مغرب میں مروت پشتون قبائل آباد ہیں۔جبکہ خیبر پشتونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل میں بھی نیازی قبائل آباد ہیں۔نیازی قبائل کی ایک شاخ کونڈی/کنڈی جو الگ شناخت قائم کرچکی ہے وہ ضلع ٹانک اور ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نیازی قبیلہ کی سب سے بڑی شاخ ہے۔ضلع کوہاٹ،ہنگو،لورالائی،کوئٹہ اور پشین میں بھی کچھ خانوادے آباد ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان میں نیازی قبائل کی سب بڑی آبادی ضلع لغمان میں ہے۔جبکہ ضلع خوست،کابل،لوگر،غزنی،پروان اور پکتیا وغیرہ میں آباد ہے۔پاکستان کے علاقوں ملتان،لودھراں اور حیدرآباد میں ہندوستان کے علاقوں ہوشیار پور،جالندھر،دہلی اور ممبئی سے ہجرت کرکے آنے والے نیازی آباد ہیں |
|||
میانوالی کے نیازی زیادہ تر کاشتکار ہیں اور پٹھانوں کا نسلی تفاخر بدرجہ اتم موجود ہے۔ دریائے سندھ کے پار والی شاخ ابھی تک خود مختار ہے، پووندہ تجارت سے منسلک ہیں۔ موسم گرما عموماً قندھار کے آس پاس اور موسم سرما ڈیرہ اسماعیل خان میں بسر کرتے ہیں۔<ref>پنجاب کی ذاتیں، ماہنامہ سرگزشت، اپریل 2019</ref> |
میانوالی کے نیازی زیادہ تر کاشتکار ہیں اور پٹھانوں کا نسلی تفاخر بدرجہ اتم موجود ہے۔ دریائے سندھ کے پار والی شاخ ابھی تک خود مختار ہے، پووندہ تجارت سے منسلک ہیں۔ موسم گرما عموماً قندھار کے آس پاس اور موسم سرما ڈیرہ اسماعیل خان میں بسر کرتے ہیں۔<ref>پنجاب کی ذاتیں، ماہنامہ سرگزشت، اپریل 2019</ref> |
||
نسخہ بمطابق 14:37، 12 اپریل 2022ء
ممکن ہے کہ یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو، لیکن اس کی وجہ نہیں بیان کی گئی کہ کس وجہ سے یہ قابل حذف ہے۔ براہ مہربانی اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی بیان کردہ وجہ لازماً فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو۔ اور اس ٹیگ کو {{db|1=جو وجہ ہو}} سے بدل دیں۔
اگر یہ مضمون فوری حذف شدگی کے معیار کے مطابق نہیں ہے یا آپ اس کی اصلاح کرنا چاہتے ہوں تو اس اطلاع کو ہٹا دیں، لیکن اس اطلاع کو ان صفحات سے جنھیں آپ نے خود تخلیق کیا ہے نہ ہٹائیں۔ اگر آپ نے یہ صفحہ تخلیق کیا ہے اور آپ اس نامزدگی سے متفق نہیں ہیں، تو ذیل میں موجود بٹن پر کلک کریں اور وضاحت فرمائیں کہ اس مضمون کو کیوں حذف نہیں کیا جانا چاہیے۔ بعد ازاں آپ براہ راست تبادلۂ خیال صفحہ پر جاکر دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے پیغام کا کوئی جواب دیا گیا ہے یا نہیں۔ خیال رہے کہ جن صفحات میں یہ ٹیگ چسپاں کر دیا جاتا ہے اور وہ حذف شدگی کے معیار کے مطابق ہو یا اس کے تبادلۂ خیال صفحہ پر اسے باقی رکھنے کی کافی وجوہات بیان نہ کی گئی ہو، تو اسے کسی بھی وقت حذف کیا جا سکتا ہے۔ منتظمین: روابط، تاریخچہ (آخری ترمیم) و نوشتہ جات کی قبل از حذف جانچ کی گئی۔ گوگل کی پڑتال کے وقت ان کو ذہن میں رکھیں: ویب، تازہ ترین۔
|
نیازی (Niazi) ے کی ایک شاخ ہے۔[1]۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع میانوالی کی تحصیل میانوالی اور تحصیل عیسیٰ خیل کے پہاڑی علاقے اور ضلع میانوالی درمیانی علاقے میں آباد ہیں۔ ضلع بنوں کا وہ حصہ جو کوہ نمک کے درمیان دریائے سندھ کے دونوں اطراف اور وادی کرم اور اس کے منبع سے دریائے سندھ سے پار کھینچی گئی لکیر پر مشتمل ہے۔ان کے شمال میں خٹک، مغرب میں مروت پشتون قبائل آباد ہیں۔جبکہ خیبر پشتونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل میں بھی نیازی قبائل آباد ہیں۔نیازی قبائل کی ایک شاخ کونڈی/کنڈی جو الگ شناخت قائم کرچکی ہے وہ ضلع ٹانک اور ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں نیازی قبیلہ کی سب سے بڑی شاخ ہے۔ضلع کوہاٹ،ہنگو،لورالائی،کوئٹہ اور پشین میں بھی کچھ خانوادے آباد ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان میں نیازی قبائل کی سب بڑی آبادی ضلع لغمان میں ہے۔جبکہ ضلع خوست،کابل،لوگر،غزنی،پروان اور پکتیا وغیرہ میں آباد ہے۔پاکستان کے علاقوں ملتان،لودھراں اور حیدرآباد میں ہندوستان کے علاقوں ہوشیار پور،جالندھر،دہلی اور ممبئی سے ہجرت کرکے آنے والے نیازی آباد ہیں میانوالی کے نیازی زیادہ تر کاشتکار ہیں اور پٹھانوں کا نسلی تفاخر بدرجہ اتم موجود ہے۔ دریائے سندھ کے پار والی شاخ ابھی تک خود مختار ہے، پووندہ تجارت سے منسلک ہیں۔ موسم گرما عموماً قندھار کے آس پاس اور موسم سرما ڈیرہ اسماعیل خان میں بسر کرتے ہیں۔[2]
قابل ذکر لوگ
- مولانا عبدالستار خان نیازی – پاکستانی سیاست دان
- [./Https://en.wikipedia.org/wiki/Isa%20Khanعیسیٰ خان نیازی]-مسند اعلیٰ شیر شاہ سوری
- [./Https://en.wikipedia.org/wiki/Haibat%20Khan%20Niazi اعظم ہمایوں ہیبت خان نیازی]-گورنر پنجاب شیر شاہ سوری
- ملک حبیب نیازی-جنگی کمانڈر امیر تیمور
- عمران خان نیازی – وزیر اعظم پاکستان اور سابقہ کرکٹ کھلاڑی
- مصباح الحق خان نیازی – پاکستانی کرکٹ کھلاڑی
- کوثر نیازی – سابق پاکستانی وزیر
- منیر نیازی – پاکستانی اردو و پنجابی شاعر
- امیر عبد اللہ خان نیازی – پاکستانی فوج، لیفٹیننٹ جنرل
- قوامند جنرل یوسف نیازی-افغانستان آرمی
- ملا عبدالمنان نیازی- سابقہ گورنر مزار شریف اور طالبان کمانڈر
- پروفیسر یوسف نیازی- بانی اسلامی انقلاب افغانستان
- میجر جنرل ثناءاللہ نیازی شہید-پاکستان آرمی
- میجر جنرل جاوید سلطان خان شہید- پاکستان آرمی
- ایڈمرل کرامت رحمان نیازی-سابقہ سربراہ پاکستان بحریہ
- وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی-پاکستان بحریہ
- جسٹس فیض اللہ خان کنڈی-سابقہ پشاور ہائی کورٹ جج و ممبر ذو الفقار علی بھٹو کابینہ
- پروفیسر ڈاکٹر اجمل نیازی -شاعر و ادیب
- شیر افگن نیازی – مشہور سیاست دان
- عبدالستار نیازی – مشہور نعت گو شاعر
- فیصل کریم کنڈی – پاکستانی سیاست دان
- داور خان کنڈی – پاکستانی سیاست دان
- شاداب خان – پاکستانی کرکٹ کھلاڑی
- عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی – مقبول لوک گلوکار
- اجمل نیازی
- کرامت رحمان نیازی
- انجینئر اکرام اللہ خان نیازی
- امان اللہ خان نیازی
مزید دیکھیے
حوالہ جات
2.تاریخ نیازی قبائل مصنف حاجی محمد اقبال خان نیازی تاجہ خیل۔