"تمباکو" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.6.4) (روبالہ جمع: am, az, be, be-x-old, bjn, br, en, fo, hi, hsb, io, it, lv, my, nv, oc, pnb, sl, sn, sw
م r2.7.2) (روبالہ محو: da:Tobak
سطر 52: سطر 52:
[[sn:Fodya]]
[[sn:Fodya]]
[[cy:Tybaco]]
[[cy:Tybaco]]
[[da:Tobak]]
[[pdc:Duwack]]
[[pdc:Duwack]]
[[de:Tabak]]
[[de:Tabak]]

نسخہ بمطابق 23:05، 24 اپریل 2012ء

تمباکو کی فصل کا ایک کھیت

]

تمباکو ایک زرعی پیداوار ہے جو کہ تمباکو کے پودے کے پتوں سے تیار کی جاتی ہے۔ یہ راست طریقہ سے سگریٹ، نسوار یا پان میں استعمال ہونے کے علاوہ کیڑے مارنے کے لیے اور بعض ادویات میں نکوٹین کی جزو کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔[1] یہ عام طور پر ہلکی نشہ آور خصوصیات رکھنے والی دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے اور کئی ممالک میں زرعی پیداوار میں فوری منافع بخش فصل کے طور پر بھی اگایا جاتا ہے، تمباکو دنیا میں سب سے زیادہ کیوبا، چین اور امریکہ میں پیدا ہوتا ہے جبکہ پاکستان کا شمار دنیا کا اعلٰی معیار کا تمباکو پیدا کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ [حوالہ درکار]
تمباکو کا سب سے عام استعمال سگریٹ میں ہوتا ہے، اس کے علاوہ چبانے کے لیے، نسوار اور اس کے عرق کو بھی ہلکے نشہ آور مادے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ امریکہ میں یہ عرصہ دراز تک سب سے عام اور سستا ترین ہلکا نشہ آور زریعہ رہا ہے جو کہ ادویات میں بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔ لیکن یورپ کے باسیوں کی شمالی امریکہ میں آمد کے بعد، تمباکو کی پیداوار اور برآمد کو مرکزی صنعت کی حیثیت مل گئی اور اس پر وسیع پیمانے پر ہونے والی تحقیق کے بعد بے شمار ادویات میں اس کا استعمال کیا جانے لگا۔ یورپی اقوام نے ہی اسے امریکہ سے باہر باقی دنیا میں متعارف کروایا۔ ایک خیال یہ ہے کہ تمباکو پر تحقیق اور اس کے وسیع پیمانے پر صنعت کی شکل اختیار کرنے کی وجہ سے اوائل ادوار میں امریکہ کی معیشت کو سہارا ملا۔ بعد ازاں زرعی پیداوار کی مناسبت سے امریکی معیشت میں کپاس کو کلیدی حیثیت حاصل ہو گئی۔ امریکی خانہ جنگی کے بعد عام عوام میں اس کی ضرورت میں اضافہ ہوا اور آسان تر شرائط پر میسر مزدوروں کی وجہ سے سگریٹ کی صنعت نے خوب ترقی کی۔ چونکہ سگریٹ ایک جدید اور تمباکو کا سہل ترین زریعہ تھا، اور اس کی مقبولیت میں اضافے کے سبب تمباکو کمپنیاں وجود میں آئیں اور اس صنعت نے امریکہ میں معیشت کو سہارا دیا اور ساتھ ہی چند ہی دہائیوں میں پوری دنیا کی معیشت پر حاوی ہو گئیں۔ لیکن بعد ازاں بیسویں صدی میں جب سائنسی تحقیق سے تمباکو کے انسانی صحت پر مضر اثرات کا انکشاف ہوا تو تمباکو کی صنعت کا دنیا کی معیشت پر اثر کم ہونا شروع ہو گیا اور دوسری زرعی اجناس جیسے کپاس، گندم اور مکئی وغیرہ نے تمباکو کی جگہ لے لی۔
تمباکو کی کئی اقسام ہیں، جو کہ درجہ بندی میں “نکوٹینا“ خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ انگریزی کا لفظ Nicotina یا Nicotine جین نکوٹ کے اعزاز میں رکھا گیا تھا جو کہ پرتگال میں فرانسیسی سفیر کے عہدے پر تعینات تھے۔ انہوں نے ہی پہلی بار 1559ء میں تمباکو کو عدالت کے روبرو ایک دوا کے طور پر متعارف کروایا تھا۔[2]
چونکہ نکوٹین کی زیادہ تر خصوصیات نشہ آور ہیں، اسی وجہ سے تمباکو کے استعمال کنندہ شخص میں جسمانی برداشت اور کیمیائی انحصار متاثر ہو سکتا ہے۔ نکوٹین کی نشہ آور خصوصیات پر کسی شخص کے انحصار کو تمباکو کے استعمال، دورانیے، مقدار، جذب ہونے کی رفتار اور تمباکو کی قسم میں نکوٹین کی مقدار کے حساب سے ناپا جاتا ہے۔ اسی حساب سے کسی شخص میں نکوٹین کی مقدار، اس کے نکوٹین پر انحصار اور عادت کو بھی ماپا جا سکتا ہے۔[3][4] ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ایک ارب دس کروڑ افراد تمباکو نوشی کی عادت میں مبتلا ہویں اور بالغ انسانوں کی آبادی کا 1/3 حصہ اس عادت میں مبتلا ہے۔[5] اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کے مطابق تمباکو نوشی تیزی سے دنیا میں انسانی اموات کی وجہ بنتی جا رہی ہے اور اس کی وجہ سے ہر سال دنیا میں تقریبا چون لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ اس کا تدارک ممکن ہے۔ [6] عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا ماننا ہے کہ تمباکو نوشی اس وقت دنیا کی واحد وجہ ہلاکت ہے جس کا باآسانی تدارک کیا جا سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے ہی مطاق ترقی یافتہ ممالک میں تمباکو نوشی کی شرح میں پچھلی چند دہائیوں سے کمی دیکھنے میں آئی ہے لیکن وہیں ترقی پزیر ممالک میں تمباکو نوشی کی شرح میں بے پناہ اضافہ بھی ہوا ہے۔
تمباکو دوسری زرعی اجناس کی طرح ہی پیدا کیا جاتا ہے۔ بیج کو گہرا اور بطور نرسری بویا جاتا ہے تاکہ اس پر موسمی اثرات اور کیڑے اثرانداز نہ ہو سکیں اور اس کے بعد تمباکو کے پودوں کو کھیتوں میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ تمباکو ایک سالانہ فصل ہے جو کہ میکانکی طریقہ یا ہاتھوں کے زریعے بویا جاتا ہے۔ تمباکو کی فصل تیار ہونے کے بعد اس کے پودوں کو سوکھنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے جس کے دوران اس میں کئی کیمیائی عمل وقوع پزیر ہوتے ہیں۔ سوکھنے کے بعد تمباکو کے پودوں کو بھٹی میں پکایا جاتا ہے اور اس کی درجہ بندی کر کے محفوظ کر دیا جاتا ہے اور اسے سگریٹ، نسوار، پان، وغیرہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بطور دوا تمباکو کے ہرے یا سوکھے دونوں پتے استعمال کیے جاتے ہیں۔

ایوان عکس

حوالہ جات

  1. "تمباکو" (بزبان انگریزی)۔ سٹوڈنٹ بریٹانیکا 
  2. "1550ء سے 1575ء تمباکو - یورپ" (بزبان انگریزی)۔ کولونیا 13 
  3. "تمباکو کے حقائق - تمباکو نشہ آور کیوں ہے؟" (بزبان انگریزی)۔ ٹوبیکو فیکٹس ڈاٹ آرگ 
  4. فلپ مارس (18 ستمبر 2009ء)۔ [url=http://www.stanford.edu/group/SICD/PhilipMorris/pmorris.html "فلپ مارس کی معلوماتی فہرست"] تحقق من قيمة |url= (معاونت) (بزبان انگریزی)۔ جامعہ سٹین فورڈ 
  5. استشهاد فارغ (معاونت) 
  6. "عالمی ادارہ صحت کا تمباکونوشی بارے حقائق پر مبنی پرچہ" (PDF) (بزبان انگریزی)۔ عالمی ادارہ صحت۔ 2008ء 

بیرونی روابط