"جزیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.3) (روبالہ جمع: arz:جزيه
م r2.7.3) (روبالہ جمع: cs:Džizja
سطر 13: سطر 13:
[[bg:Джизие]]
[[bg:Джизие]]
[[ca:Jizya]]
[[ca:Jizya]]
[[cs:Džizja]]
[[de:Dschizya]]
[[de:Dschizya]]
[[es:Yizia]]
[[es:Yizia]]

نسخہ بمطابق 13:30، 4 جولائی 2012ء

زمرہ جات


وہ ٹیکس جو کسی ملک کو فتح کرنے کے بعد غیر مسلم آبادی سے وصول کیا جاتا ہے۔ جب مسلمان کسی ملک کو فتح کرتے تھے تو وہاں کی غیر مسلم رعایا کو اسلام قبول کرنے کی تلقین کرتے ۔ اگر وہ لوگ اسلام قبول نہ کرتے تو ان سے جزیہ لیا جاتا تھا۔ جو لوگ جزیہ دیتے تھے انھیں اہل ذمہ یا ذمی کہتے تھے۔ ان کو اپنی عبادت اور مذہبی رسوم ادا کرنے میں پوری آزادی ہوتی تھی۔ اور ان کی حفاظت حکومت کا فرض ہوتا تھا۔ وہ جنگی خدمات سے بھی آزاد ہوتے تھے۔ جبکہ مسلمانوں پر جنگی خدمت فرض تھی۔ بوڑھوں ، بچوں ، اپاہجوں ، غلاموں ، اور پاگلوں کو جزیہ سے مستسنی قرار دیا جاتا تھا۔

جزیہ ہر بالغ مرد اور عورت سے اس کی مالی حیثیت کے مطالق نقد یا جنس کی صورت میں لیا جاتا تھا۔ اس کی کم سے کم رقم ایک دینار اور زیادہ سے زیادہ چار دینار سالانہ تھی۔ جزیہ ترکان عثمانی کی حکومت میں جاری رہا۔ جزیہ کی ساری رقم بیت المال میں جمع ہوتی تھی۔ابتدا میں جزیہ ادا کرنے والے کے گلے میں جست کی مہر لٹکا دی جاتی تھی۔ لیکن خلیفہ ہشام نے اس کی جگہ باقاعدہ تحریری رسید کا طریقہ رائج کیا۔ جزیہ شخصی اور ذاتی محصول تھا اور خراج علاقائی محصول جو زمین پر لگتا تھا۔