"فرعون" کے نسخوں کے درمیان فرق
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:توریت میں مذکور شخصیات |
|||
سطر 29: | سطر 29: | ||
<references/> |
<references/> |
||
[[زمرہ:توریت میں مذکور شخصیات]] |
|||
[[زمرہ:سربراہان مملکت]] |
[[زمرہ:سربراہان مملکت]] |
||
[[زمرہ:نبیل القاب]] |
[[زمرہ:نبیل القاب]] |
نسخہ بمطابق 18:44، 29 نومبر 2012ء
فرعون کا لقب قدیم مصر کے بادشاہوں کے لیے استعمال ہوتا ہےـ لغوی معنی "عظیم گھر" ہیں جس سے مراد بادشاہ کا محل تھاـ سمجھا جاتا تھا کہ تمام فرعون مصری دیوتاؤں کی اولاد ہیں ـ[1]
اردو | انگریزی | ہیروغلیف | ||
---|---|---|---|---|
فرعون | pharaoh |
|
یہودیت کے مطابق
اسلام کے مطابق
فرعون کا ذکر قرآن میں بنی اسرائیل کے قصہ میں آتا ہےـ فرعون کا تکبر تاریخ اور ادب میں مشہور ہےـ موسیٰ علیہ السلام نے فرعون کو اپنی رسالت کی نشانیا دکھائیں مگر اس نے ماننے سے انکار کیاـ جب بنی اسرائیل کو اللہ نے آزاد کیا اور جزیرہ نمائے سینا کی طرف لے گئے تو بالآخر فرعون پانی میں ڈوبتے ہوا ایمان لے آیاـ (القرآن 10: 90 تا 92) مگر اس کا اللہ کے عذاب سے کوئی بچاؤ نہ رہاـ اس کا گناہ تھا کہ اس نے اپنے آپ کو خدا کے برابر سمجھا (القرآن 79: 20 تا 25) اور اس کے نتیجہ میں اللہ نے اس کو آنے والی نسلوں کے لیے مثال بنایاـ[2]
موسی کے فرعون کی شناخت
عام طور پر کہا جاتا ہے کہ بنی اسرائیل کے خروج میں جس فرعون کا ذکر ہے وہ رعمسیس دوم تھا، مگر کوئی تاریخی ثبوت موجود نہیں ہے کہ رعمسیس دوم کو ان عذابات کا سامنا کرنا پڑا تھا جن کا ذکر توریت میں ہےـ علم الآثار کے ماہرین کا اس نکتہ پر کوئی اجماع نہیں ہےـ ممکن فرعون کی فہرست میں کم از کم 14 نام موجود ہیں ـ