"تسبیح" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 17 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:q1141821 پر موجود ہیں
سطر 5: سطر 5:


[[زمرہ:اسلامی ثقافت]]
[[زمرہ:اسلامی ثقافت]]
[[en:Misbaha]]
[[az:Təsbeh]]
[[bjn:Tesbéh]]
[[br:Tasbih]]
[[de:Misbaha]]
[[es:Tasbih]]
[[fr:Misbaha]]
[[id:Tasbih]]
[[he:מסבחה (אסלאם)]]
[[ms:Tasbih (zikir)]]
[[nl:Tasbih]]
[[pnb:تسبیح]]
[[pl:Subha]]
[[pt:Masbaha]]
[[ru:Субха]]
[[so:Tusbax]]
[[tr:Tespih]]

نسخہ بمطابق 12:31، 12 مارچ 2013ء

خدا کی پاکی بیان کرنا۔ اصطلاح میں اللہ کے نام کو بار بار پڑھنا یا کسی وظیفہ کی تکرار کرنا۔ اللہ نے فرمایا ہے کہ مجھے ہر وقت یاد رکھو اس لیے مسلمانوں نے اسمائے الہی کو پڑھنا داخل عبادت سمجھا اور اس کے پڑھنے کا یہ طریقہ مقرر کیا کہ پتھر موتی یا مونگے وغیرہ کے ایک سو دانوں کو ایک ڈوری میں پرو لیتے ہیں۔ اور نماز کے بعد یا فرصت کے وقت ان پر اسمائے الہی کو پڑھتے ہیں۔ بعض علما نے اسے بدعت حسنہ قرار دیا ہے۔ اور بعض نے ناپسند کیا ہے۔ لیکن اگر اس سے ریاکاری ہوتی ہو تو سب کے نزدیک اس کا استعمال برا ہے۔ چونکہ ریاکار زاہدوں نے لمبی لمبی تسبیحیں رکھنی شروع کر دی تھیں اسی لیے مشرقی شاعری میں تسبیح خوانی ، اور سحبہ وغیرہ کی اصطلاحیں اور محاورات پیدا ہوگئے۔ اور ان کا مذاق اڑایا جانے لگا۔ رسول اللہ یا صحابہ نے تسبیح کا استعمال نہیں کیا۔ اس وقت مسلمان انگلیوں پر شمار کرتے تھے۔ جسے عقد انامل کہتے ہیں۔ تسبیح کا رواج بہت قدیم ہے۔ چنانچہ ہندو ، پارسی ، اور یہودی بھی تسبیح پڑھتے ہیں۔